دوسرا امریکی خام تیل بردار بحری جہاز بھی پاکستان پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) دو ہفتے بعد امریکی کروڈ آئل کا دوسرا بحری جہاز بھی پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہوگیا ہے۔ امریکی خام تیل بردار بحری جہاز ایم ٹی البانی کی سنرجیکو کے آئل ٹرمینل پر پہنچ گیا، ایم ٹی البانی پاکستانی بندرگاہوں پر پہنچنے والا دوسرا امریکی تیل بردار بڑا بحری جہاز ہے۔ سنرجیکو کی جانب سے پاکستان میں پہلی بار 10، 10لاکھ بیرل کے دو ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل درآمد کیا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے کے بعد امریکا سے خام تیل کی درآمدی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ سنرجیکو آئل کمپنی امریکی تیل بردار بحری جہاز کو بلوچستان میں اپنے آئل ٹرمینل پر لے کر آیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تیل بردار بحری جہاز
پڑھیں:
چینی کی ان لوڈنگ تیز کی جائے تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں، وزیرِ بحری امور کی ہدایت
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے پورٹ قاسم میں چینی ان لوڈ تیز کرنے کی ہدایت دی تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارتِ بحری امور نے پورٹ قاسم میں رش اور تاخیر کے مسئلے کے حل کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، جہاں چینی کے کارگو کی سست لوڈنگ کی وجہ سے پورٹ کے کام متاثر ہو رہے ہیں اور سیمنٹ اور کلنکر کی برآمدات میں تاخیر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی زیر صدارت میں اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ اس کا برآمدات پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ چینی کی ان لوڈنگ بندرگاہ کی صلاحیت کے مطابق نہیں ہو رہی، جس کی وجہ سے جہازوں کا ہجوم بڑھ گیا ہے، اور پورٹ کا کام سست ہو رہا ہے۔
اجلاس میں کئی سینئر حکام موجود تھے، جن میں سیکریٹری بحری امور سید ظفر علی شاہ، سیکریٹری کامرس جاوید پال، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے) ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) سید معظم الیاس، قائم مقام چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) ریئر ایڈمرل عتیق الرحمٰن، چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) سید رفیع بشیر شاہ، ٹیکنیکل ایڈوائزر بحری امور کموڈور (ریٹائرڈ) محمد جاوید اختر اور سیمنٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے جن کی قیادت عارف حبیب کر رہے تھے شامل تھے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے باوجود زیادہ تر چینی کی شپمنٹس اب بھی پورٹ قاسم آ رہی ہیں، حالانکہ 60 فیصد کو گوادر پورٹ بھیجنے کا کہا گیا تھا۔
شرکا نے بات کی کہ کس طرح جہازوں کی شیڈولنگ بہتر کی جائے اور تمام اداروں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے تاکہ تاخیر نہ ہو۔
وزیر نے پی کیو اے کو ہدایت کی کہ چینی کی لوڈنگ کی رفتار بڑھائی جائے، تاکہ روزانہ 4 ہزار سے 4 ہزار 500 ٹن کی صلاحیت کے مطابق کام ہو اور برآمدات متاثر نہ ہوں۔