چینی فضائیہ کی جدید ترین طیارے اور ٹیکنالوجی کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
اسپوتنک نیوز کے مطابق یہ پیش رفت چین کی نئی ٹیکنالوجی اور فوجی خودکفالت کے عزم کی علامت ہے۔ چین کی فضائیہ 11 نومبر 1949 کو قائم ہوئی تھی اور آج یہ دنیا کی سب سے بڑی اور جدید فضائی قوتوں میں شمار ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چین کی فضائیہ نے اپنی 76ویں سالگرہ کے موقع پر جدید ترین اسلحہ اور دفاعی ٹیکنالوجی کی شاندار نمائش کی، جس میں ریڈار سے پوشیدہ رہ کر پرواز کرنیوالے ڈرون GJ-11، پانچویں نسل کا جنگی طیارہ J-20 اور الیکٹرانک وارفیئر جیٹ J-16D شامل تھے۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے بین الاقوامی شعبے کے مطابق چین کی فضائیہ نے منگل کے روز اپنی سالگرہ کے موقع پر جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ان تینوں جدید پرندوں کو متعارف کرایا۔ اس اقدام کو چین کی بڑھتی ہوئی ہوائی اور دفاعی صلاحیت کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔ اسپوتنک نیوز کے مطابق یہ پیش رفت چین کی نئی ٹیکنالوجی اور فوجی خودکفالت کے عزم کی علامت ہے۔ چین کی فضائیہ 11 نومبر 1949 کو قائم ہوئی تھی اور آج یہ دنیا کی سب سے بڑی اور جدید فضائی قوتوں میں شمار ہوتی ہے۔
اس کی ابتدائی حکمتِ عملی فعال دفاع (Active Defense) پر مبنی تھی، یعنی دفاعی پالیسی کے تحت محدود مگر مؤثر جارحانہ کارروائی۔ چین کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے ساتھ ہی ملکی جنگی صنعت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی، اور J-10، J-20 جیسے مقامی طیارے اور جدید ڈرونز تیار کیے گئے۔ اس وقت چین کی فضائیہ کے چار لاکھ سے زائد فعال اہلکار ہیں، جو پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں، جدید بمبار جہازوں اور الیکٹرانک جنگی نظاموں سے لیس ہیں۔ چینی فضائیہ، جو اپنے آغاز میں سوویت ٹیکنالوجی پر انحصار کرتی تھی، اب اکیسویں صدی میں ایک خودمختار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ قوت بن چکی ہے — جو بیجنگ کی طویل المیعاد حکمتِ عملی، یعنی فوجی طاقت اور عالمی اثرورسوخ میں اضافہ، کی عکاسی کرتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چین کی فضائیہ
پڑھیں:
صدر زرداری سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات، 27 ویں ترمیم وسیاسی صورتحال پر گفتگو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
کراچی:۔ صدر مملکت آصف زرداری سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی بلاول ہاﺅس کراچی میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں 27ویں آئینی ترمیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور آئندہ دنوں کے حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو بھی ملاقات میں موجود تھے۔
فریقین نے حالیہ سیاسی معاملات پر اپنے موقف کا اظہار کیا اور پارلیمانی امور سے متعلق مختلف تجاویز پر بھی بات چیت کی، ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں نے آئینی عدالت کی ترمیم پر مثبت ردعمل کا اظہارکیا۔
ذرائع کے مطابق محسن نقوی نے پیپلزپارٹی سے مولانا فضل الرحمن کو منانے کی درخواست کی۔ پیپلزپارٹی کی قیادت نے جواب دیا کہ مولانا فضل الرحمان سے 27ویں آئینی ترمیم پر بات کریں گے، یہ ملاقات اسی تناظر میں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت نے کہا کہ تمام معاملات مشاورت سے طے کیے جائیں گے۔