سامعہ حجاب کو امیر بوائے فرینڈ کی تلاش، صارفین کی شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
اسکینڈلز کا شکار رہنے والی ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے ایک وائرل بیان نے سوشل میڈیا صارفین کو ایک بار پھر برہم کردیا ہے۔
سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو میں کھل کر کہا کہ وہ دبئی میں ایک ایسے لڑکے کی تلاش میں ہیں جو انھیں مالی مدد فراہم کرسکے۔
سامعہ نے ویڈیو میں کہا، ’’فی الحال میں اپنے مالی معاملات خود سنبھال رہی ہوں، لیکن میں سنجیدگی سے ایک بوائے فرینڈ کی تلاش کر رہی ہوں کیونکہ تین ماہ سے سنگل ہوں، اور دبئی میں بغیر بوائے فرینڈ کے لڑکیوں کےلیے زندگی گزارنا بہت مشکل ہے۔ مجھے واقعی ایک بوائے فرینڈ کی ضرورت ہے، لہٰذا اگر کوئی دلچسپی رکھتا ہو تو رابطہ کرے۔ ویسے، بڑے دل والے لڑکے لڑکیوں پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘
یہ بیان سنتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا۔ بہت سے لوگوں نے سامعہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا رویہ غیر موزوں اور سستی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ’’کتنی گھٹیا سوچ ہے!‘‘، جبکہ ایک اور نے تبصرہ کیا، ’’کوئی بھی آپ پر مفت خرچ نہیں کرے گا، وہ بدلے میں حرام تعلقات کی توقع رکھیں گے۔‘‘ کچھ صارفین نے کہا کہ سامعہ کو مرد نہیں بلکہ محض امیر مردوں کی ضرورت ہے، اور ایک نے اسے معاشرتی رویے کے لیے منفی اثر قرار دیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل بوائے فرینڈ
پڑھیں:
اسلام آباد سے 17 سال قبل لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹر کراچی سے مل گئی
’جیو نیوز‘ گریباسلام آباد سے17 سال قبل لاپتہ ہونے والی لڑکی ایدھی سینٹر کراچی سے مل گئی۔
اس حوالے سے ایدھی سینٹر حکام کا کہنا ہے کہ 27 سال کی کرن کو اس کے والد کے حوالے کر دیا گیا، کرن کی تلاش سیف سٹی پنجاب کی کاوشوں سے ممکن ہوئی۔
کرن نے کہا کہ میں گھر سے آئس کریم لینے نکلی تھی، گلی بھول گئی تھی، راستہ بھٹک گئی تو کوئی مجھے ایدھی سینٹر اسلام آباد چھوڑ گیا تھا، بعد میں مجھے امی بلقیس ایدھی کراچی لے کر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایدھی سینٹر میں رہ کر میں نے دینی اور دنیاوی تعلیم حاصل کی۔ آج بہت خوشی ہے کہ والدین سے مل رہی ہوں۔ ایدھی سینٹر میں بہت اچھا وقت گزارا، ہمیشہ یاد رہے گا۔
شبانہ فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ کرن کو والدین کی تلاش کے لیے کئی بار اسلام آباد بھیجا گیا، چند روز کے دوران ملک بھر سے 12 بچے والدین کے حوالے کیے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے یہ پانچویں لڑکی ہے جس کے والدین کی تلاش ممکن ہوئی۔