Daily Mumtaz:
2025-12-13@20:21:05 GMT

علی پرویز ملک: نقصان کو مینج کرنا آج بڑا چیلنج ہے

اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT

علی پرویز ملک: نقصان کو مینج کرنا آج بڑا چیلنج ہے

وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں توانائی کے شعبے میں نقصانات کو قابو میں رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے بتایا کہ گیس کے گھریلو صارفین تقریباً 1 کروڑ ہیں اور پیٹرولیم پر لیوی میں اضافے کے آپشن پر غور کیا جا رہا ہے، تاہم حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ لیوی میں اضافہ غریب طبقے کے بوجھ کو کم کرنے میں مددگار ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں گیس کی کھپت کم ہوئی ہے اور گردشی قرض کے مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے تاکہ نظام کے پرانے نقصانات کی وصولی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 1800 ارب روپے کا ایندھن خرید کر استعمال کیا گیا، اور اس کی ادائیگی کا فیصلہ باقی ہے۔
علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ بجلی کے شعبے میں گیس کی کھپت کم ہو کر 400 ایم ایم سی ایف پر آ گئی ہے، اور اسے مستقبل میں مزید 200 ایم ایم سی ایف تک لانے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سولر توانائی سے تقریباً 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور وزیراعظم اور کابینہ کی ہدایت کے مطابق توانائی کے شعبے کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی پرویز ملک کے شعبے

پڑھیں:

فیض حمید کورٹ مارشل: وکیل علی اشفاق کن اہم نکات پر فیصلہ چیلنج کریں گے؟

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے وکیل میاں علی اشفاق نے اعلان کیا ہے کہ ان کے مؤکل کو ملنے والی فوجی سزا کے خلاف اپیل داخل کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق وکیل نے کورٹ مارشل کی قانونی حیثیت سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ضروری ہے۔

علی اشفاق کا کہنا تھا کہ فیصلے سے پہلے نہ تو دفاعی ٹیم کو آگاہ کیا گیا اور نہ ہی سزا سنائے جانے کے وقت وکیل موجود تھے۔

ان کے مطابق ان کے مؤکل نے ابتدا ہی سے اس غیر قانونی اور غیر آئینی کارروائی کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔

مزید پڑھیے:  لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کون ہیں، انہیں کن جرائم کی سزا دی گئی؟

فوجی عدالت نے فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔

ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، سیاسی معاملات میں مداخلت اور بعض افراد کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا اے ایف پی سے گفتگو میں علی اشفاق نے بتایا کہ وہ چند دنوں میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

مزید پڑھیں: فیض حمید کیس کا فیصلہ شواہد کی بنیاد پر آیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

فیض حمید، جو سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں آئی ایس آئی کے سربراہ رہے، سنہ 2024 میں اس وقت گرفتار کیے گئے جب ان پر الزام لگا کہ انہوں نے ایک ریئل اسٹیٹ ڈویلپر کے کاروبار پر چھاپہ مار کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔

فوج نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو مختلف سنگین الزامات میں سزا دی گئی ہے جن میں ’سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا‘ بھی شامل ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سزا شاید اس لیے دی جا رہی ہو کہ فیض حمید سے عمران خان کے خلاف مزید سنگین الزامات منوائے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیے: ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم میں ہلچل مچا دی، جنرل فیض حمید کیس کا آخری باب؟

سیاسی تجزیہ کار عارفہ نور کے مطابق، ’’موجودہ حالات میں پیش آنے والا ہر واقعہ ایک پیغام ہے، اور یہ فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فیض حمید فیض حمید کے وکیل علی اشفاق یلی اشفاق

متعلقہ مضامین

  •  ٹیکسٹائل شعبے کو 5 دن میں 20 کروڑ ڈالر سے زائد کا نقصان
  • نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے: علی پرویز ملک
  • پی ٹی آئی نے ملک کو نقصان پہنچایا، سازش کے تحت نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی، وزیر اطلاعات
  • وفاقی وزیر خزانہ: سرکاری افسروں کے اثاثے پبلک کرنا آئی ایم ایف کی اضافی شرط نہیں بلکہ عملی اقدام ہے
  • خواتین کے لیے محفوظ پنجاب ہماری اولین ترجیح ہے، حنا پرویز بٹ
  • فیض حمید کورٹ مارشل: وکیل علی اشفاق کن اہم نکات پر فیصلہ چیلنج کریں گے؟
  • صبح 10 بجے سے پہلے دفتر آنے کیلئے مجبور کرنا تشدد کے مترادف، تحقیق
  • احسن اقبال کا زرعی شعبے کی جدید کاری کی ضرورت پر زور
  • پاک مراکو تجارت کیلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی،مراکشی سفیر