وفاقی وزیر خزانہ: سرکاری افسروں کے اثاثے پبلک کرنا آئی ایم ایف کی اضافی شرط نہیں بلکہ عملی اقدام ہے
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح کیا ہے کہ سرکاری افسروں کے اثاثے عوام کے سامنے لانا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی کوئی نئی شرط نہیں، بلکہ یہ ایک عملی قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ ملکی معاشی پالیسیوں میں روزانہ تبدیلیاں ہو رہی ہیں، جو ایک المیہ ہے۔
لاہور میں آل پاکستان چیمبرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام میں یہ تاثر ہے کہ آئی ایم ایف نے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں، حالانکہ بات اسٹرکچرل ریفارمز پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوری تک این ایف سی کمیٹی کو بلا کر آگے بڑھنے کا منصوبہ ہے۔
وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے اضافی بوجھ کی بھی بات کی اور کہا کہ اگر معیشت چلتی ہے تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیو اکانومی کی جانب قدم بڑھا رہی ہے اور دعا ہے کہ پی آئی اے کے مسائل بھی بہترین انداز میں حل ہو جائیں۔ ان کے مطابق اگلے سال کا بجٹ ملکی ترقی اور پالیسی سازی میں رہنما کردار ادا کرے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
موسمیاتی اقدامات اب اختیار کا نہیں بلکہ بقا کا تقاضا بن چکے ہیں: مصدق ملک
فائل فوٹووفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی اقدامات اب اختیار کا نہیں بلکہ بقا کا تقاضا بن چکے ہیں۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے نیروبی میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی کے ساتویں اجلاس میں شرکت کی، جس کا موضوع ایک مضبوط اور لچکدار کرۂ ارض کے لیے پائیدار حل تھا۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اجتماعی، فوری اور منصفانہ اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فطرت اپنے اصولوں کے مطابق چلتی ہے اور اس کے ساتھ ناانصافی کا خمیازہ ہمیں ہی بھگتنا پڑتا ہے، اگر دنیا فوری اور مؤثر اقدامات نہ کرے تو ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس موقع پر موسمیاتی مالی معاونت اور عالمی تعاون میں تیزی لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، موسمیاتی اقدامات اب بقا کی ناگزیر ضرورت ہیں۔