2025-06-29@16:34:01 GMT
تلاش کی گنتی: 217
«تنخواہ پر انکم ٹیکس»:
(نئی خبر)
اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کیلیے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا، یہ میرا ذاتی نظریہ ہے کہ واقعی تنخواہ دار طبقے پر ایک غیر متناسب حد تک زیادہ بوجھ پڑتا ہے، حکومت تنخواہ دار طبقے کیلیے ٹیکس جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ پر اگلے ماہ مختلف چیمبرز آف کامرس سے مشاورت کی جائے گی۔وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دیدیا۔محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے پر غیر متناسب ٹیکس کے بوجھ کا اعتراف کیا اور موجودہ ٹیکس...
اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس ریٹرن کےعمل کو آسان بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ اسلام آباد میں معیشت پر مکالمہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور اسی قسم کے اقدامات دیگر ممالک میں پہلے ہی نافذ کیے جا چکے ہیں۔ وزیرِخزانہ نے ترسیلات زر اور آئی ٹی برآمدات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا یہ اشاریے ملکی معیشت کے لیے مثبت ہیں محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ نئے بجٹ پر اگلے ماہ مختلف چیمبرز آف کامرس سے مشاورت کی جائے گی۔
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس ریٹرن کےعمل کو آسان بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں معیشت پر مکالمہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور اسی قسم کے اقدامات دیگر ممالک میں پہلے ہی نافذ کیے جا چکے ہیں۔ وزیرِخزانہ نے ترسیلات زر اور آئی ٹی برآمدات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا یہ اشاریے ملکی معیشت کے لیے مثبت ہیں محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ نئے بجٹ...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بجلی کی سرکاری تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ میں 400 فیصد سے زائد اضافے کا مطالبہ کردیا تو دوسری جانب 2 وفاقی وزرا نے صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئندہ مہینوں میں تنخواہ دار طبقے پر غیر متناسب ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنےکی ضرورت پر زور دیا ہے۔نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بزنس کونسل کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک میں تنخواہ دار طبقے کو غیر متناسب ٹیکسوں کے بوجھ کا سامنا ہے جسے کم کیا جانا چاہیے۔انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری پروگرام کی وجہ سے آئندہ بجٹ میں ٹیکس سلیب میں...
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے گفتگو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے پر غیر متناسب ٹیکس کے بوجھ کا اعتراف کیا اور موجودہ ٹیکس سلیبس پر نظر ثانی کا اشارہ کیا۔ یہ بھی پڑھیں: اقتصادی پیشرفت کے لیے ڈیجیٹل معیشت اہمیت کی حامل ہے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب وزیر خزانہ نے کہا ’یہ میرا ذاتی نظریہ ہے کہ واقعی تنخواہ دار طبقے پر ایک غیر متناسب حد تک زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔‘ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کی گئی مانیٹری پالیسی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ...
لاہو ر (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام پر بوجھ ڈالنے پر ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی میں اتحاد ہے، یہ تینوں جماعتیں بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگانا چاہتی ، عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومتی خزانہ خالی ہے ، لیکن اپنی تنخواہوں میں ارکان پارلیمان نے مل جل کر 140 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔ مہنگی بجلی اور آئی پی پیز مافیا کے خلاف 31جنوری کو ملک گیر احتجاج ہو گا۔منصورہ سے جاری بیان میں انھوںنے کہا کہ ذاتی مفاد پر ن لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ برآمد کنندگان کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس دینے والا طبقہ بن گیا، رواں مالی سال کے چھ ماہ میں تین گنا زائدانکم ٹیکس ادا کیا۔ تفصیلات کے مطابق تنخواہ دار طبقے کی جانب سے ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ برآمدکنندگان سے زیادہ ٹیکس دینے لگا، طبقے نے برآمد کنندگان کے مقابلے میں رواں مالی سال کے چھ ماہ میں 3 گنا زائد انکم ٹیکس ادا کیا۔ ذرائع نے کہا کہ رواں مالی سال جولائی سے دسمبر تک تنخواہ دار طبقے نے 243 ارب روپے کا ٹیکس دیا ہے جو گزشتہ مالی سال میں صرف ایک سو ستاون ارب...
لاہور (وقائع نگارخصوصی ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ایک سال میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں 39.3 فیصد اضافہ تشویشناک ہے،تنخواہ دار طبقے کو پہلے ہی مہنگائی نے کچل کر رکھ دیا ہے۔ حکومت امیروں پر ٹیکس لگانے اور اشرافیہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے بجائے مسلسل غریب طبقہ اور تنخواہ دار افراد کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بجلی کے بلوں پر ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا اور اس مد میں 124 ارب روپے وصول کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف اشرافیہ کی خاطر 6ارب کی نئی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں جبکہ دوسری جانب2022-23ء کے مقابلے میں تنخواہ دار طبقے نے 103 ارب...
اسلام آباد:پاکستان میں تنخواہ دار طبقہ نے 24-2023 کے دوران 368 ارب روپے ٹیکس ادا کر کے ملک کا تیسرا سب سے بڑا ٹیکس دینے والا شعبہ بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، تنخواہ دار طبقے نے پچھلے سال 23-2022 کے مقابلے میں 103 ارب 74 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا، جس میں 39.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کنٹریکٹس سے 496 ارب روپے ٹیکس حاصل کیا گیا، جو کہ 106 ارب روپے کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ بینکوں کے سود اور سیکیورٹیز سے 489 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا گیا، جس میں 52.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ منافع کی تقسیم پر 70 فیصد...
پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے مالی سال 2024 کے دوران 368 ارب روپے ٹیکس ادا کیا، جو اس سے قبل مالی سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر ادا کیے گئے ٹیکس کے مقابلے پر 40 فیصد زائد تھا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2023 کے مقابلے میں مالی سال 2024 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو ایک سال کے عرصے میں تقریباً 103 ارب روپے بنتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے، بینکوں کا سود، اور سیکیورٹیز محصولات کی وصولی کی...
اسلام آ باد(نمائندہ جسارت)ملک میں تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا تیسرا بڑا شعبہ بن گیا، گذشتہ مالی سال 2023،24 کے دوران ٹیکس وصولی میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے تاہم اس عرصے کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 368 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ایف بی آر دستاویز کے مطابق 2022،23 کے مقابلے میں تنخواہ دار طبقے نے 103 ارب 74 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس دیا۔ ایک سال میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں 39.3 فیصد اضافہ ہوا، کنٹریکٹس، بینک سود اورسیکورٹیز ٹیکس ادائیگی میں ٹاپ نمبر پرہے۔ کنٹریکٹس سے 496 ارب ٹیکس جمع اور 106 ارب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا، بینکوں کے سود اورسیکورٹیز کی مد میں 489 ارب روپے...
اسلام آباد: پاکستان میں تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا تیسرا بڑا شعبہ بن گیا۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی دستاویز کے مطابق سال 2023-24 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 368 ارب ٹیکس وصول کیا گیا اور تنخواہ دار طبقے نے 2022-23 کے مقابل103 ارب74 کروڑ زیادہ ٹیکس دیا۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں 39.3 فیصد اضافہ ہوا، کنٹریکٹس، بینک سود اور سکیورٹیز ٹیکس ادائیگی میں ٹاپ نمبرپر ہیں۔ کنٹریکٹس سے496 ارب ٹیکس جمع ہوا اور 106 ارب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ ہوا، بینکوں کے سود اورسکیورٹیزکی مد میں 489 ارب روپے ٹیکس وصول ہوا۔ بینکوں اور سکورٹیزکی مد...
تنخواہ دار طبقہ ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا تیسرا بڑا شعبہ بن گیا۔ 24-2023 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 368 ارب ٹیکس وصول کیا گیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی دستاویز کے مطابق تنخواہ دار طبقے نے 23-2022 کے مقابل 103 ارب 74 کروڑ زیادہ ٹیکس دیا۔ایک سال میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں 39.3 فیصد اضافہ ہوا۔ ایف بی آر کے مطابق کنٹریکٹس، بینک سود اور سیکیورٹیز ٹیکس ادائیگی میں ٹاپ نمبر پر رہے۔ کنٹریکٹس سے 496 ارب ٹیکس جمع ہوا، 106 ارب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بینکوں کے سود اور سیکیورٹیز کی مد میں 489 ارب روپے ٹیکس وصول ہوا۔ بینکوں، سیکورٹیز کی مد میں سالانہ...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا تیسرا بڑا شعبہ بن گیا، 2023-24 کے دوران تنخواہ دار افراد سے 368 ارب ٹیکس وصول کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دستاویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہ دار طبقے نے سال 2022-23 کے مقابلے 103 ارب 74 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس دیا، ایک سال میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں 39.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دستاویز کے مطابق کنٹریکٹس، بینک سود اور سیکیورٹیز ٹیکس ادائیگی میں ٹاپ پر رہا، کنٹریکٹس سے 496 ارب ٹیکس جمع ہوئے جبکہ 106 ارب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ ہوا۔ ایف بی آر نے بتایا کہ بینکوں کے سود اور سیکیورٹیز کی مد میں 489 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، بینکوں،...
اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ حکومتوں کی آمدنی کا سب سے موثر، محفوظ اور قابل اعتماد ذریعہ ٹیکسوں کا حصول ہوتا ہے۔ کوئی بھی ملک معاشی طور پر اس وقت تک مستحکم نہیں ہو سکتا جب تک وہاں معاشرے کے تمام طبقات ایمان داری سے ٹیکس ادا نہ کریں۔ حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے کہ وہ عوام اور خواص سب کے لیے ایسے ٹیکس قوانین بنائے جو سب کے لیے قابل قبول ہوں اور ہر ایک فرد بخوشی ٹیکس دینے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے پر آمادہ ہو۔ وقت اور ضرورت کے مطابق ملک میں ٹیکس وصولی کو سو فی صد کامیاب بنانے کے لیے ٹیکس نافذ کرنے والا ادارہ ایسی اصلاحات متعارف...