گوجرانوالہ: پولیس مقابلے میں 3 افراد ہلاک، 1 اہلکار جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
فوٹو: اسکرین گریب
پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں پولیس مقابلے میں 3 افراد ہلاک، ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے مطابق ملزمان نے سیشن کورٹ کے باہر روکنے پر پولیس اہلکار پر فائرنگ کی، گوجرانوالہ میں فائرنگ کے بعد ملزمان سیالکوٹ کی طرف فرار ہوئے۔
سیالکوٹ کی حدود میں بھی ملزمان نے پولیس ناکے پر فائرنگ کی، فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیل خاور شہید اور ایک کانسٹیبل زخمی ہوا، ملزمان پھر سیالکوٹ سے واپس گوجرانوالہ کی طرف آئے۔
ایس ایس اپی کے مطابق ترگڑی کے قریب پولیس نے ملزمان کو گھیر لیا، فائرنگ کے تبادلے میں 3 ملزمان مارے گئے جبکہ ایک فرار ہوگیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
یمنی ساحل کے قریب پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 56 افراد ہلاک، 132 لاپتہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 اگست 2025ء) عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے یمن کے ساحل سے قریب پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں 56 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 132 لاپتہ ہیں۔
یہ واقعہ یمن کے علاقے ابیئن میں شقرہ کے ساحل سے کچھ فاصلے پر پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق، حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار تمام لوگوں کا تعلق ایتھوپیا سے تھا۔
ہلاک ہونے والوں میں 14 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ اب تک 12 افراد کی جان ہی بچائی جا سکی ہے جو تمام مرد ہیں۔ Tweet URL'آئی او ایم' نے کہا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ 'مشرقی راستے' پر بے قاعدہ مہاجرت کے نتیجے میں لوگوں کو لاحق خطرات سے ہنگامی بنیاد پر نمٹنے کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔
(جاری ہے)
غیرمحفوط پناہ گزینوں کی امداد اور تحفظ کو ترجیح دی جانی چاہیے اور بے قاعدہ مہاجرت کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے لیے مخصوص و منظم کوششوں کی ضرورت ہے۔امدادی سرگرمیاںادارے نے حادثے کے بعد فوری امدادی اقدامات پر مقامی حکام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کو مدد پہنچانے، لاشیں ڈھونڈنے اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعاون کے لیے بین الاداری کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
'آئی او ایم' نے مہاجرت کے محفوظ اور باقاعدہ راستوں کو وسعت دے کر زندگی کے مزید نقصان کو روکنے کے لیے مضبوط بین الاقوامی اور علاقائی تعاون، تلاش اور بچاؤ کی مربوط کوششوں کو بڑھانے، متاثرین کو تحفظ دینے، ان کی محفوظ اور باوقار واپسی اور اپنے علاقوں میں مستحکم زندگی گزارنے میں مدد کی فراہمی پر بھی زور دیا ہے۔
بے قاعدہ مہاجرت کی بھاری قیمتادارہ اپنے شراکت داروں کے تعاون سے مہاجرین کے لیے وسائل جمع کر رہا ہے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے انسانی امداد دی جا رہی ہے جبکہ مہاجرت کے بحران سے نمٹںے کے لیے حکومتوں کو مدد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
'آئی او ایم' نے بتایا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک اس راستے پر 350 سے زیادہ تارکین وطن کی ہلاکت ہو چکی ہے جبکہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
ادارے نے واضح کیا ہے کہ ان راستوں پر ہر زندگی کا ضیاع بے قاعدہ مہاجرت کے بھاری انسانی نقصان اور مہاجرین کے لیے محفوظ اور باقاعدہ راستوں، تحفظ کے مضبوط نظام، تلاش و بچاؤ کی موثر کارروائیوں اور انسانی سمگلروں کے احتساب کی ہنگامی ضرورت یاد دلاتا ہے۔