گھر خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گھر خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری آگئی ، حکومت کی جانب سے بڑی چھوٹ ملنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ریئل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ شعبے کی بحالی کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو ٹاسک فورس کی سفارشات بھجوا دی گئیں، جس کے بعد وزیر اعظم نے سفارشات کا جائزہ لینے لے کیلئے 3 فروری کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔.
ذرائع کا کہنا تھا کہ ورکنگ پیپر میں رہائشی گھروں کیلئے اضافی منزل کی تعمیر کی اجازت دینے کی تجویز ہے جبکہ پہلی بار گھر خریدنے والوں کو ٹیکس میں مکمل چھوٹ دینے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔
پراپرٹی کی خرید و فروخت پر بھی ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے، کم آمدن طبقے کو سبسڈی دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ گھروں کی تعمیر کے لئے قرضے دینے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔
1500 مزیدپڑھیں:اور 100 روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لیے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔(جاری ہے)
امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔