گھر خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گھر خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری آگئی ، حکومت کی جانب سے بڑی چھوٹ ملنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ریئل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ شعبے کی بحالی کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو ٹاسک فورس کی سفارشات بھجوا دی گئیں، جس کے بعد وزیر اعظم نے سفارشات کا جائزہ لینے لے کیلئے 3 فروری کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔.
ذرائع کا کہنا تھا کہ ورکنگ پیپر میں رہائشی گھروں کیلئے اضافی منزل کی تعمیر کی اجازت دینے کی تجویز ہے جبکہ پہلی بار گھر خریدنے والوں کو ٹیکس میں مکمل چھوٹ دینے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔
پراپرٹی کی خرید و فروخت پر بھی ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے، کم آمدن طبقے کو سبسڈی دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ گھروں کی تعمیر کے لئے قرضے دینے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔
1500 مزیدپڑھیں:اور 100 روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لیے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔