کراچی: جشنِ آزادی پر ہوائی فائرنگ کے واقعات، زخمیوں کی تعداد 115 تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
کراچی:
جشنِ آزادی کے موقع پر شہر میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں زخمیوں کی تعداد 115 ہوگئی۔
ایس ایچ او سچل امین کھوسہ کے مطابق سہراب گوٹھ کے قریب جھگی میں سوتی ہوئی بچی نامعلوم سمت سے چلنے والی گولی لگنے سے زخمی ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے ابتدا میں معمولی زخم سمجھ کر قریبی کلینک سے علاج کرایا، تاہم دو روز بعد تکلیف بڑھنے پر ایکسرے کرایا گیا تو ٹانگ میں گولی واضح ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کو آج جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، آزادی کے نام پر ہوائی فائرنگ نے 3 گھر اجاڑ دیے(100 افراد زخمی، اسپتال منتقل)
پولیس کی کارروائی ، 57 افراد گرفتار 57 ہتھیار برآمد، گرفتار افراد کیخلاف اقدام قتل کے مقدمات درج
آئی جی سندھ کاسخت نوٹس ،جشن آزادی کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کسی کی جان لے لیں،غلام نبی میمن
)شہر قائد میں آزادی کے جشن کے نام پر تین گھر اجڑ گئے جبکہ 100 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔پولیس کارروائی میںشہر بھر سے 57 افراد گرفتار 57 ہتھیار برآمد ہوئے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ہوائی فائرنگ سے قیمتی جانیں گئی جس پر بہت افسوس ہے جشن آزادی کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کسی کی جان لے لیں۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں آزادی کے جشن کے نام پر تین گھر اجڑ گئے جبکہ 100 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے فائرنگ کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے پر سخت نوٹس لے لیا۔ آزادی کے نام پر ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ سے 100 افراد زخمی 3 جان سے گئے، عزیزآباد میں 8 سالہ بچی سر پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوئی جبکہ کورنگی اور لیاری میں معمر افراد سر اور گردن پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوئے۔ایسٹ زون میں 30 ویسٹ میں 43 ساوتھ میں 12 شہریوں کو گولیاں لگی، ہوائی فائرنگ سے 51 مرد 24 خواتین 6 بچے 1 بچی زخمی ہوئی، آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا فائرنگ کے واقعات پر سخت نوٹس لے لیا۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ہوائی فائرنگ سے قیمتی جانیں گئی جس پر بہت افسوس ہے جشن آزادی کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کسی کی جان لے لیں، پولیس قانون کے مطابق اپنی کارروائی کر رہی ہے کراچی بھر سے 57 افراد گرفتار 57 ہتھیار برآمد ہوئے۔غلام نبی میمن نے کہا کہ گرفتار افراد کے خلاف اقدام قتل کے تحت مقدمات ہورہے ہیں تمام گرفتار افراد کو کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا ہوئی فائرنگ ایک نامناسب عمل ہے عوام کو پرہیز کرنا چاہیے ایسا عمل کریں جس سے لوگ خوش ہوں نا کہ تکلیف کا باعث بنے۔