10 سال سے بطور گائناکولوجسٹ تعینات’’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ ‘ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
بھارت کی ریاست آسام میں ایک ایسا شخص گرفتار کر لیا گیا جو خود کو ماہر امراضِ نسواں ظاہر کر کے درجنوں خواتین کے سی سیکشن آپریشن کر چکا تھا۔ جعلی ڈاکٹر نے مشہور فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے متاثر ہو کر یہ دھوکہ دہی شروع کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پلوک ملاکرنامی یہ شخص گزشتہ تقریباً 10 سال سے ریاست کے شہر سلچرکے دو نجی اسپتالوں میں بطور گائناکولوجسٹ کام کر رہا تھا، اور اب تک 50 سے زائد آپریشن کر چکا ہے۔
پولیس نے اسے اُس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ ایک خاتون کا سی سیکشن آپریشن کر رہا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران اس کے تمام دستاویزات اور سرٹیفکیٹس جعلی نکلے۔ وہ کئی برسوں سے بغیر کسی مستند ڈگری یا تربیت کے میڈیکل پریکٹس کر رہا تھا۔
پلوک ملاکر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے پانچ روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ آسام کی حکومت نے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کی قیادت میں رواں سال جنوری میں ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا گیا تھا، جو ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہا ہے۔
اس یونٹ کی اب تک کی کارروائیوں میں 10 سے زائد جعلی ڈاکٹروں اور غیر قانونی پریکٹیشنرز کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت میں صحت کے شعبے میں نگرانی اور شفافیت کی ضرورت پر ایک بار پھر توجہ دلاتا ہے۔
Post Views: 8.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کر رہا
پڑھیں:
کوئٹہ، زائرین کو روکنے کیلئے پولیس اور سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات
حکومت نے زائرین کو روکنے کیلئے مری آباد (علمدار روڈ) کے داخلے راستے موسیٰ چیک پوسٹ پر سکیورٹی فورسز اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ اسکے علاوہ انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں اور سڑک پر کنٹینرز بھی لگائے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے زائرین کو تفتان بارڈر کی طرف جانے سے روکنے کے لئے حکومت نے کوئٹہ پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری مری آباد (علمدار روڈ) کے داخلے راستے موسیٰ چیک پوسٹ پر تعینات کر دیئے۔ اس کے ساتھ ساتھ سڑک کو بند کرنے کے لئے کنٹینرز بھی لائے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے زائرین کے ایران اور عراق کی طرف زمینی سفر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ تاہم زائرین نے اس پابندی کو بنیادی و مذہبی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور اسے مسترد کرتے ہوئے بغیر سکیورٹی کے تفتان بارڈر کی طرف جانے کا اعلان کیا۔
حکومت نے اس اعلان کے بعد زائرین کو روکنے کے لئے مری آباد علمدار روڈ کے داخلے راستے موسیٰ چیک پوسٹ پر پولیس اور سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کرنا شروع کر دی ہے۔ جس کا مقصد آج رات تفتان کی طرف نکلنے والے زائرین کو روکنا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت نے انٹرنیٹ سروسز کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ ان حکومتی اقدامات کے باعث شہر کے عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے اور عوام الناس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم حکومت عوامی جذبات اور رائے عامہ کو مکمل طور پر نظرانداز کرکے اپنی رٹ قائم کرنے کے چکر میں ہے۔