WE News:
2025-11-05@03:09:44 GMT

تنخواہ دار طبقے نے مالی سال 2024 میں کتنا زائد ٹیکس ادا کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

تنخواہ دار طبقے نے مالی سال 2024 میں کتنا زائد ٹیکس ادا کیا؟

پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے مالی سال 2024 کے دوران 368 ارب روپے ٹیکس ادا کیا، جو اس سے قبل مالی سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر ادا کیے گئے ٹیکس کے مقابلے پر 40 فیصد زائد تھا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2023 کے مقابلے میں مالی سال 2024 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو ایک سال کے عرصے میں تقریباً 103 ارب روپے بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب

میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے، بینکوں کا سود، اور سیکیورٹیز محصولات کی وصولی کی فہرست میں سرفہرست رہی ہیں۔ ایف بی آر نے معاہدوں کی مد میں 496 بلین جبکہ بینک سود اور سیکیورٹیز سے وصولی 489 ارب روپے رہی۔

منافع پر ادائیگیوں سے ٹیکس کی وصولی تقریباً 70 فیصد بڑھ کر 145 ارب روپے تک پہنچ گئی جبکہ بجلی کے بلوں پر ٹیکس وصولی میں بھی 30 فیصد اضافہ ہوا، اس مد میں ٹیکس وصولی 124 ارب روپے رہی۔

مزید پڑھیں:ٹیکس نظام کی بہتری اور محصولات میں اضافے کے لیے ایف بی آر نے نیا سسٹم متعارف کرادیا

جائیدادوں کی خریداری پر ٹیکس وصولی 104 ارب روپے رہی، جبکہ جائیدادوں کی فروخت کی مد میں مجموعی ٹیکس کی وصولی 95 ارب روپے ہوئی، ایکسپورٹ سیکٹر سے ٹیکس کی وصولی 94 ارب روپے رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر ایکسپورٹ سیکٹر بجلی بینک سود فیڈرل بورڈ آف ریونیو محصولات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر بجلی فیڈرل بورڈ آف ریونیو محصولات ارب روپے رہی کی وصولی مالی سال ایف بی

پڑھیں:

پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد نجی جنریٹرز پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا بل منظور

پنجاب اسمبلی نے ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کے واک آؤٹ اور کئی بار کورم کی نشاندہی کے باوجود اکثریتی  ووٹ سے پنجاب فنانس (ترمیمی) بل 2025 کو کسی کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کر لیا۔

اس بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں اہم ترامیم کی جائیں گی، جس سے 500 کے وی اے سے زائد صلاحیت والے نجی جنریٹرز استعمال کرنے والے صنعتی اور کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا بجلی صارفین کے لیے میٹر ریڈنگ ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ، میٹر ریڈرز کا کردار ختم؟

بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے، جس کے بعد یہ نافذ العمل ہو گا۔

اس بل  کے تحت صوبائی حکومت کو بجلی کی پیداوار پر ٹیکس لگانے کااختیار مل گیا ہے،  اس بل کے تحت نیشنل گرڈ کے علاوہ نجی جنریشن سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ایکٹ 1997 کے ساتھ ہم آہنگ کی جائیں گی۔

بل کی اہم  ترامیم

بل کے متن کے مطابق، پنجاب فنانس ایکٹ 1964 کے تحت ترمیم کی جائے گی، جس سے 500 کے وی سے زائد کی مجموعی جنریٹنگ صلاحیت رکھنے والے نجی جنریٹرز  جو لائسنس یافتہ  ہیں یا  نہیں ہیں  ان پر 4 پیسہ فی یونٹ ڈیوٹی عائد ہوگی۔

ہوٹلز ،صعنتیں  کمرشل ادارے  جو 500 کے وی سے زائد بجلی بناتی ہیں ان پر یہ ٹیکس عائد ہوگا، جو صعنتیں یا کمرشل ادارے جن کے جنریٹرز 500 کے وی تک بجلی بناتے ہیں وہ اس ٹیکس سے مستشنی ہوں گے۔

مزید پڑھیں: وفاقی اور صوبائی حکومتی ادارے بجلی کمپنیوں کے اڑھائی کھرب سے زیادہ کے نادہندہ نکلے

بل کے متن کے مطابق، مجوزہ قانون کا اطلاق صرف کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہوگا نیشنل گرڈ سے بجلی لینے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز  کے ذریعے وصول کی جائے گی۔

جبکہ نجی جنریٹرز سے بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرزکے ذریعے ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری، حکومت کا گرینڈ آپریشن کا فیصلہ

حکومت کا موقف ہے کہ یہ اقدام نہ صرف صوبائی خزانے کی آمدنی بڑھائے گا بلکہ نیشنل گرڈ پر بوجھ کم کرنے اور بجلی کے منصفانہ استعمال کو فروغ دے گا۔

تاہم، اپوزیشن اور صنعتکاروں نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان کا مؤقف ہے کہ مجوزہ ٹیکس پیداواری لاگت میں اضافہ کرے گا اور چھوٹے صنعتی اداروں کو متاثر کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرک پاور ایکٹ بجلی پنجاب اسمبلی پنجاب فنانس ترمیمی بل پیداواری لاگت ٹیکس جنریٹرز ڈیوٹی ڈیوٹی ڈسکوز کمرشل صارفین نیشنل گرڈ

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم: صوبوں کے اختیارات میں کتنا اضافہ اور کتنی کمی ہو سکتی ہے؟
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ، تجارتی خسارے میں 38 فیصد کا ریکارڈاضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد نجی جنریٹرز پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا بل منظور
  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
  • کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور