ایم ڈی کیٹ کے امتحان کب ہوں گے؟ پی ایم ڈی سی نے اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پی ایم ڈی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025ء کا امتحان 5 اکتوبر کو صبح 10 بجے ہو گا۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا کہنا ہے کہ پنجاب کے امیدواروں کا ٹیسٹ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور لے گی جبکہ سندھ کے امیدواروں کا ایم ڈی کیٹ آئی بی اے یونیورسٹی سکھر لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے ایم ڈی کیٹ 2025ء کے امتحانات کے انعقاد کا اعلان کر دیا۔ پی ایم ڈی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025ء کا امتحان 5 اکتوبر کو صبح 10 بجے ہو گا۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا کہنا ہے کہ پنجاب کے امیدواروں کا ٹیسٹ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور لے گی جبکہ سندھ کے امیدواروں کا ایم ڈی کیٹ آئی بی اے یونیورسٹی سکھر لے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے خیبر پختونخوا میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی امیدواروں کا امتحان لے گی جبکہ بلوچستان کے امیدواروں کا ٹیسٹ یونیورسٹی کوئٹہ لے گی۔
وفاق، آزاد کشمیر کے امیدواروں کا ٹیسٹ شہید ذوالفقار بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد لے گی جبکہ گلگت بلتستان کے امیدواروں کا ٹیسٹ بھی شہید ذوالفقار بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد لے گی۔ پی ایم ڈی سی کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025ء کے لیے رجسٹریشن 8 اگست سے شروع ہو گی جو 25 اگست 2025ء تک کرائی جا سکتی ہے جبکہ لیٹ فیس کے ساتھ رجسٹریشن کی آخری تاریخ یکم ستمبر ہے۔ پاکستان میں ٹیسٹ کے لیے فیس 9000 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ لیٹ فیس کے ساتھ پاکستان میں رجسٹریشن 13000 ہزار روپے ہو گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے امیدواروں کا ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ 2025ء پی ایم ڈی سی لے گی جبکہ
پڑھیں:
شاہد آفریدی کا قومی ٹیسٹ ٹیم کی گرتی ہوئی کارکردگی پر تشویش کا اظہار
کراچی:سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے قومی ٹیسٹ ٹیم کی گرتی ہوئی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بڑی وجوہات ناقص سلیکشن فیصلے اور کمزور ڈومیسٹک نظام کو قرار دیا ہے۔
مقامی اسپورٹس پلیٹ فارم کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو بغیر مناسب تجربے کے قومی ٹیم میں شامل کیا جا رہا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو بہت جلد قومی ٹیم میں شامل کر لیا جاتا ہے، بعض اوقات صرف پی ایس ایل میں ایک یا دو اچھی اننگز کے بعد انہیں منتخب کر لیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لیے کھیلنا اتنا آسان نہیں ہونا چاہیے، پہلے ڈومیسٹک اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں خود کو منوانا ضروری ہے۔
شاہد آفریدی نے ایک مضبوط نظام قائم کرنے پر زور دیا تاکہ باصلاحیت کھلاڑی مناسب مراحل سے گزریں، جن میں پاکستان شاہینز (اے ٹیم) بھی شامل ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ’’قومی ٹیم تک رسائی کا راستہ مشکل ہونا چاہیے تاکہ کھلاڑی یہ سمجھیں کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا کتنا قیمتی اور اہم ہے۔‘‘
واضح رہے کہ 2023-2025 کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں پاکستان نے 14 میچز کھیلے جس میں صرف 5 میچز میں فتح حاصل کر سکے۔