2025-11-11@06:00:46 GMT
تلاش کی گنتی: 15
«اینٹی بائیوٹکس»:
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">ویانا: سائنس دانوں نے ایک حیران کن دریافت کی ہے، ایک نیا اینٹی بائیوٹک جو پچاس سال سے موجود تھا لیکن ہر کسی کی نظروں سے اوجھل تھا۔یہ نیا مرکب ”پری میتھلینومائسن سی لیکٹون“ (Pre-methylenomycin C lactone) کہلاتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ مشہور اینٹی بایوٹک ”میتھلینومائسن اے“ بننے کے عمل کے دوران قدرتی طور پر بنتا ہے، مگر اب تک اسے نظرانداز کیا جاتا رہا۔یہ تحقیق یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے مشترکہ طور پر کی اور اسے جرنل آف دی امریکن کیمیکل سوسائٹی (جے اےسی ایس) میں شائع کیا گیا ہے۔یونیورسٹی آف واراِک اور موناش یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر گریگ چالس کے مطابق، ’میتھلینومائسن اے کو 50 سال قبل دریافت کیا...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">جنیوا: ڈبلیو ایچ او نے ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ نئی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری و ریسرچ پر مشترکہ سرمایہ کاری کی جائے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے ایک حالیہ بیان میں ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال کونہ صرف روکیں بلکہ بیکٹیریل انفیکشنز کی نگرانی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ نئی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری و تحقیق پر مشترکہ سرمایہ کاری کریں۔ عالمی ادارہ صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں عالمی سطح پر اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال کے باعث...
حالیہ طبی تحقیق کے مطابق سفید فام افراد ایک خاص مہلک اسہال کی بیماری Clostridioides difficile انفیکشن سے دیگر کے مقابلے میں زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ تحقیق امریکا کے ماہرین نے کی جس کے نتائج جرنل آف انفیکشن اینڈ پبلک ہیلتھ اور دیگر سائنسی جریدوں میں شائع ہوئے۔ یہ انفیکشن ایک خطرناک بیکٹیریا سے ہوتا ہے جو آنتوں میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ اکثر یہ اینٹی بائیوٹکس کے زیادہ استعمال کے بعد پیدا ہوتا ہے کیونکہ یہ دوا آنتوں کے مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتی ہے اور اس مخصوص بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اس انفیکشن سے شدید اسہال، پیٹ میں سوجن اور درد، بخار اور بعض اوقات آنتوں میں سوراخ یا جان لیوا پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> 251018-06-11 جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنی تازہ رپورٹ میں دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت پر سخت تشویش کا اظہار کردیا۔ پورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے بے تحاشا اور غلط استعمال کی وجہ سے ایسے بیکٹیریا پیدا ہو رہے ہیں جو عام دواؤں سے متاثر نہیں ہوتے۔اس رجحان کوسپر بگزکہا جاتا ہے جو نہ صرف علاج کو مشکل بناتے ہیں بلکہ ہر سال لاکھوں اموات کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو 2050 ء تک اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشنز دنیا میں سب سے بڑی موت کی وجہ بن سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے ممالک سے مطالبہ...
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنی تازہ رپورٹ میں دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اینٹی بائیوٹکس کے بے تحاشا اور غلط استعمال کی وجہ سے ایسے بیکٹیریا پیدا ہو رہے ہیں جو عام دواؤں سے متاثر نہیں ہوتے۔ اس رجحان کو “سپر بگز (Superbugs)” کہا جاتا ہے جو نہ صرف علاج کو مشکل بناتے ہیں بلکہ ہر سال لاکھوں اموات کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو 2050 تک اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشنز دنیا میں سب سے بڑی موت کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ممالک...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت کو عالمی سطح پر صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے غلط اور بے جا استعمال نے ایسے خطرناک بیکٹیریا کو جنم دیا ہے جو عام ادویات سے متاثر نہیں ہوتے اور انہیں روکنا اب تیزی سے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ماہرین کے مطابق اس رجحان کو سپر بگز کہا جاتا ہے، جو موجودہ دواؤں کے خلاف مزاحمت پیدا کر کے انفیکشنز کو ناقابلِ علاج بنا دیتے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر سال لاکھوں افراد اینٹی بائیوٹک مزاحم بیماریوں کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو...
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 اکتوبر 2025ء) عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ دنیا بھر میں عام انفیکشن پیدا کرنے والے ہر چھ میں سے ایک بیکٹیریا جراثیم کش ادویات (اینٹی بائیوٹکس) کے خلاف مزاحم ہے۔ 2018 سے 2023 تک 40 فیصد سے زیادہ جراثیم کش ادویات کے خلاف اس مزاحمت میں 5 تا 15 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔ادویات کے خلاف جراثیموں کی مزاحمت سے متعلق 'ڈبلیو ایچ او' کی نئی جائزہ رپورٹ کے مطابق،100 سے زیادہ ممالک سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ بنیادی اینٹی بایوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت عالمی صحت کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔اس رپورٹ میں پہلی مرتبہ عام استعمال...
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اکتوبر2025ء ) ملک میں ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اینٹی بائیوٹک، شوگر اور دیگر عام استعمال کی ادویات پھر سے مہنگی کردی گئیں۔ دنیا نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 1076 روپے میں فروخت ہونے والی شوگر کی دوا اینوسیٹا پلس اب 1 ہزار 255 روپے میں دستیاب ہوگی، اینٹی بائیوٹک ایزومیکس کے 10 کیپسول کا پیکٹ 795 روپے تک جا پہنچا، صرف یہی نہیں بلکہ اینا فورٹان پلس ٹیبلٹ کی قیمت بھی 950 روپے کر دی گئی۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ زخموں کے علاج میں استعمال ہونے والی بیٹنوویٹ کریم کی قیمت 164 روپے سے بڑھ کر...
حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی استعمال میں آنے کے بعد اینٹی بائیوٹکس کی باقیات دریاؤں میں شامل ہو کر انہیں آلودہ کر رہی ہیں، جو نہ صرف آبی حیات بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس کیسے دریاؤں میں پہنچتی ہیں؟ جب انسان یا جانور اینٹی بائیوٹکس استعمال کرتے ہیں، تو ان کا ایک حصہ جسم سے خارج ہو کر گندے پانی کے نظام میں شامل ہو جاتا ہے۔ زیادہ تر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس ان دوائیوں کو مکمل طور پر صاف نہیں کر پاتے جس کے نتیجے میں یہ باقیات دریاؤں اور جھیلوں میں پہنچ جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، فارماسیوٹیکل فیکٹریوں سے خارج ہونے والا فضلہ بھی اس آلودگی...
لاہور کے میو ہسپتال میں انجیکشن سے مریضوں کے متاثر اور جاں بحق ہونے ہونے کے معاملے میں ایک اینٹی بائیوٹک انجیکشن کے استعمال میں انسانی غلطی کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپتال کے متعلقہ وارڈ کے عملے نے پاؤڈر انجیکشن کو مکس کرنے کے لیے غلط پانی استعمال کیا، جس کے باعث ری ایکشن ہوا ورنہ اینٹی بائیوٹک انجیکشن بالکل ٹھیک تھا۔ یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد، مریضوں کی شکایات پر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ برطرف اینٹی بائیوٹک انجکشن کو مکس کرنے کے لیے پانی کی بجائے رینگر لیکٹیٹ اور کیلشیم گلوکونیٹ استعمال کیا گیا۔ اسپتال میں استعمال سے پہلے انجیکشن کی ڈرگ ٹیسنگ کی گئی تھی جو کلئیر ہے، نجی کمپنی کے اینٹی...
سُپر بیکٹیریا کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابی، سائنسدانوں نے انسان کے اپنے ہی مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کیا ہے جو قدرتی اینٹی بائیوٹکس کا خزانہ ثابت ہو سکتا ہے، ہر سال دس لاکھ سے زیادہ افراد ایسے انفیکشنز سے ہلاک ہو جاتے ہیں جن پر موجودہ اینٹی بائیوٹکس کام نہیں کرتیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں کو انسانی خلیوں کے اندر ایک ایسا نظام ملا ہے جو بیکٹیریا کو مارنے کی خفیہ صلاحیت رکھتا ہے۔ یعنی ہمارے جسم کا ایک ایک خلیہ سُپر انفیکشنز سے لڑنے کے قابل ہوتا ہے۔ جو طاقتور جراثیم موجودہ ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر چکے ہیں، اُنہیں ختم کرنے کے قابل نئی اینٹی بائیوٹکس بنانے میں یہ دریافت...
مرغی کے گوشت کو پروٹین کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، اس لیے برائلر چکن کا استعمال پوری دنیا میں تیزی سے بڑھا ہے، مگر ان برائلر مرغیوں کی نشوونما کے لیے استعمال ہونے والے اینٹی بائیوٹک کے بارے میں مختلف سوالات اور تحفظات پائے جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مرغیوں کو دی جانے والی اینٹی بائیوٹک کے انسانی صحت پر بھی اثرات ہوتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں:مکھنی چکن کڑاہی کس کی ایجاد، معاملہ عدالت پہنچ گیا اس حوالے سے مزید جاننے کے لیے وی نیوز نے چند ماہرین سے بات کی اور اس مسئلے پر ان کی رائے معلوم کی۔ برائلر چکن میں اینٹی بائیوٹک کا استعمال کیسے ہوتا ہے؟ برائلر چکن کی افزائش میں اینٹی بائیوٹک کا...
عالمی ادارہ صحت نے اینٹی بائیوٹک مزاحمت کو انسانیت کے لیے سنگین عالمی مسائل میں شمار کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جراثیم کش ادویات کے خلاف مزاحمت ( اے، ایم، آر ) سالانہ تیرہ لاکھ اموات کا سبب بنتی ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں طبی پیچیدگیوں کے علاوہ یہ مسئلہ نظامِ صحت اور معیشت کے لیے بھی بڑا چیلنج ہے۔ امریکی سوسائٹی برائے مائیکروبیالوجی نے پاکستان میں ہونے والی اموات کی بڑی وجہ اینٹی بائیوٹک مزاحمت کو قرار دیا ہے۔ اینٹی بائیوٹک سے کیا مراد ہے؟ اینٹی بائیوٹکس ادویہ کو الیگزنڈر فلیمنگ نے 1928 ء میں دریافت کیا جو بیکٹیریا سے لاحق امراض میں مستعمل ہیں۔ ایک خاص کیمیائی عمل سے یہ جسم میں موجود بیکٹیریا کی...
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کی میڈیسن مارکیٹ سے دو جعلی ادویات پکڑی گئیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دو جعلی ادویات کے ریپڈ الرٹ جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی نے مارکیٹ میں جعلی ادویات کی نشاندہی کی ہے، جس کے بعد کراچی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے دو ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے۔ ڈریپ کے مطابق جعلی اینٹی بائیوٹک کیپسول، پین کلر ٹیبلٹ کے دو بیچ مارکیٹ میں موجود ہیں، ڈریپ نے ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کو مضر صحت قرار دے دیا ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کی فروخت، استعمال پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔ ڈریپ کا کہنا ہے کہ ایوسیف 250 ایم جی کیپسول کا بیچ ایچ ایف 001 اور ٹرامیکنگ 225 میگا ٹیبلٹ کا بیچ...
یہ 1945ء کی بات ہے، امریکا کی ایک لیبارٹری میں زیرتجربہ مویشیوں کوپھپھوندی کی ایک قسم، مائسلیم (Mycelium) خشک حالت میں کھلائی گئی۔ چند ہفتے بعد مویشیوں پر تحقیق کرتے ماہرین کو علم ہوا کہ ان کا وزن ایسے مویشیوں سے زیادہ بڑھ گیا جو مائسلیم نہیں کھا رہے تھے۔ انھیں کافی تعجب ہوا ۔ اب وہ یہ جاننے کی خاطر تحقیق کرنے لگے کہ یہ پھپھوندی کھانے والے مویشیوں کا وزن کیونکر بڑھا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اس بڑھوتری میں ایک جرثومے یا بیکٹریا ، کلورٹیٹریسلین (chlortetracycline) نے بنیادی کردار ادا کیا جو مائسلیم میںملتا ہے۔ اس طرح بنی نوع انسان نے پہلی بار جانا کہ جراثیم کی بعض اقسام جانوروں کا وزن تیزی سے بڑھا دیتی ہیں۔...
