مہلک اسہال کی بیماری کن افراد کو زیادہ نشانہ بناتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
حالیہ طبی تحقیق کے مطابق سفید فام افراد ایک خاص مہلک اسہال کی بیماری Clostridioides difficile انفیکشن سے دیگر کے مقابلے میں زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیق امریکا کے ماہرین نے کی جس کے نتائج جرنل آف انفیکشن اینڈ پبلک ہیلتھ اور دیگر سائنسی جریدوں میں شائع ہوئے۔
یہ انفیکشن ایک خطرناک بیکٹیریا سے ہوتا ہے جو آنتوں میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ اکثر یہ اینٹی بائیوٹکس کے زیادہ استعمال کے بعد پیدا ہوتا ہے کیونکہ یہ دوا آنتوں کے مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتی ہے اور اس مخصوص بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل جاتا ہے۔
اس انفیکشن سے شدید اسہال، پیٹ میں سوجن اور درد، بخار اور بعض اوقات آنتوں میں سوراخ یا جان لیوا پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔
اس کی ایک ممکنہ وجہ آنتوں کے بیکٹیریا کی ساخت میں فرق ہے۔ مزید یہ کہ سفید فام افراد میں اینٹی بائیوٹکس کے طویل استعمال کی شرح بھی نسبتاً زیادہ ہے جو اس بیماری کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔
سفید فام مریض خصوصاً وہ جو اسپتال میں داخل ہوتے ہیں، سب سے زیادہ متاثر پائے گئے۔
احتیاطی تدابیر
1) غیر ضروری اینٹی بائیوٹکس سے پرہیز کریں۔
2) ہاتھوں کی صفائی اور اسپتال کے ماحول میں جراثیم کش اقدامات ضروری ہیں۔
3) اگر کسی کو طویل عرصے سے اسہال ہے اور وہ اینٹی بائیوٹکس استعمال کر رہا ہے، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کرے۔
4) پروبائیوٹک غذائیں (جیسے دہی) آنتوں کے صحت مند بیکٹیریا بحال کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اینٹی بائیوٹکس
پڑھیں:
یوکرینی صدر زیلنسکی ڈرون حملے میں نشانہ بننے سے بچ گئے
آئرلینڈ میں سیکیورٹی اداروں نے اس وقت ہنگامی الرٹ جاری کیا جب آئرش بحریہ نے ڈبلن کے شمال مشرق میں، ایئرپورٹ سے تقریباً 20 کلومیٹر دور، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے فلائٹ روٹ کے قریب پانچ مشکوک ڈرونز کو پرواز کرتے دیکھا۔
رپورٹس کے مطابق ڈرونز اسی مقام تک پہنچے جہاں سے صدر زیلنسکی کے طیارے کا گزر ہونا تھا، تاہم خوش قسمتی سے طیارہ مقررہ وقت سے پہلے لینڈ کرچکا تھا جس کے باعث کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہوا۔
آئرش حکام نے ڈرونز کی موجودگی سے یوکرینی سیکیورٹی کو آگاہ کیا لیکن صورتحال ایسی نہیں تھی کہ صدر کے دورے کے شیڈول یا سیکیورٹی پلان میں کوئی تبدیلی کی جائے۔
ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک سخت بیان میں کہا ہے کہ اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے یورپ پر الزام عائد کیا کہ وہ یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہا ہے اور اس کے پاس امن کا کوئی ایجنڈا نہیں۔
پیوٹن کے مطابق یورپی ممالک کا اصل مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یوکرین میں امن قائم کرنے کی کوششوں سے روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یورپ زمینی حقائق تسلیم کرے تو روس مذاکرات کے لیے دروازہ کھلا رکھے گا، لیکن جنگ چھیڑنے کی صورت میں “مذاکرات کے لیے کوئی نہیں بچے گا۔”