Daily Mumtaz:
2025-12-05@08:35:37 GMT

کیا درجہ حرارت میں کمی سولر پینلز کی قیمتیں نیچے لے آئی؟

اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT

کیا درجہ حرارت میں کمی سولر پینلز کی قیمتیں نیچے لے آئی؟

پاکستان میں عام طور پر سولر سسٹمز کا سیزن گرمیاں سمجھا جاتا ہے جب درجہ حرارت بڑھنے اور بجلی کی طلب میں اضافے کے باعث شہری بڑی تعداد میں سولر پینلز نصب کرواتے ہیں اور اسی دوران قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا جاتا ہے۔

تاہم اس بار صورتحال اس سے مختلف ہے۔ موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے جو روایتی طور پر سولر مارکیٹ کا آف سیزن سمجھا جاتا ہے مگر اس کے باوجود ملک بھر میں سولر پینلز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مختلف خبروں اور سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ سولر پینلز سستے ہو گئے ہیں لیکن جب وی نیوز نے سولر انڈسٹری سے وابستہ ماہرین اور مارکیٹ اسٹیک ہولڈرز سے بات کی تو معلوم ہوا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

اس حوالے سے وی نیوز نے سولر انرجی سے وابستہ ماہرین اور مارکیٹ اسٹیک ہولڈرز سے بات کی۔

ڈائریکٹر رینرجی شرجیل احمد سلہری کے مطابق مارکیٹ میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی آئی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

ان کے مطابق موجودہ حالات میں سولر پینلز کی قیمتوں میں کسی قسم کی کمی نہیں ہوئی بلکہ تقریباً 10 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

سولر پینلز کی قمیتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟

انہوں نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں سردیوں کے دوران قیمتوں کا اوپر جانا معمول ہے جبکہ پاکستان میں جی ایس ٹی میں اضافہ اور خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی اس مہنگائی کی اہم وجوہات ہیں۔

ان کے مطابق یہ تمام عوامل مل کر فی الحال سولر سسٹمز کی مجموعی لاگت میں اضافہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے سینیئر وائس چیئرمین حسنات خان کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں ہوا۔

ان کے مطابق صرف 3 سے 4 روپے فی واٹ کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو مارکیٹ کے نارمل اتار چڑھاؤ کا حصہ ہے اور اس سے کسی بڑے بحران یا نمایاں مہنگائی کا تاثر نہیں لینا چاہیے۔

قیمتیں آئندہ کچھ ہفتوں تک برقرار رہیں گی

انجینیئر عدنان بٹ نے وی نیوز کو بتایا کہ اگرچہ بین الاقوامی مارکیٹ میں کبھی کبھار شپنگ لاگت یا ڈالر ریٹ میں ہلکی سی تبدیلی دیکھنے میں آتی ہے مگر مجموعی طور پر پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتیں اس وقت خاصی حد تک مستحکم ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ عالمی سپلائی چین میں ایسی کوئی بڑی رکاوٹ موجود نہیں جو اچانک قیمتوں میں نمایاں اضافے کا سبب بنے اسی وجہ سے مارکیٹ ایک متوازن سطح پر چل رہی ہے۔

عدنان بٹ کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ آنا ایک عام رجحان ہے جسے غیر معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ روزانہ کے حساب سے ایک سے 2 روپے فی واٹ کبھی بڑھ جاتے ہیں اور کبھی اتنے ہی کم بھی ہو جاتے ہیں اور یہ ایک نارمل مارکیٹ بیہیوئر ہے جس سے مجموعی قیمتوں کا تاثر متاثر نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں نہ تو کوئی ایسا بڑا فیکٹر نظر آتا ہے جو قیمتوں کو اوپر دھکیلے اور نہ ہی کوئی ایسی وجہ ہے جو اس میں فوری کوئی کمی لے آئے لہٰذا آنے والے ہفتوں میں بھی سولر مارکیٹ کے اسی موجودہ مستحکم دائرے میں رہنے کی توقع ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں سولر پینلز سولر پینلز کی قیمتوں میں کے مطابق

پڑھیں:

ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے: اسد قیصر

اپوزیشن رہنما پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو: فائل

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاک فوج ہماری فوج ہے۔ ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔

اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہا کہ خیبر پختونخوا کا این ایف سی میں جو شیئر ہے وہ دیا جائے، سرتاج عزیز کمیٹی نے جو 1000 ارب روپے دینے کا کہا وہ دیے جائیں، این ایف سی میں تمام صوبوں نے فاٹا انضمام پر حصہ دینے کا کہا، خیبر پختونخوا میں جب فاٹا ضم ہوا تو خیبر پختونخوا کا شئیر 19 فیصد ہوگیا، گیس کی رائلٹی سمیت صوبے کے وسائل کو روکا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی معیشت کو نقصان پہنچا، ہمارے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچا، ہماری سرمایہ کاری کی شرح اور صنعتیں جنگ کی وجہ سے ختم ہوئیں۔ وار ان ٹیرر کے بعد خودکش دھماکے اور ڈورن حملے ہوئے، ماضی میں دیکھا بھتے کی کالز آتی تھیں تو کون سرمایہ کاری کرتا ہے؟

اسد قیصر نے کہا کہ ہم سے بہتر کوئی پاکستانی نہیں، پاکستان ہماری جان ہے، ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو، تمام ادارے مضبوط ہوں، تمام ادارے آئین کے دائرے میں کردار ادا کریں۔ پاک فوج ہماری فوج ہے، یہ ہمارے ہی بچے ہیں، ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے۔

اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پوری دنیا کے ساتھ تجارت کے مواقع ہونا چاہئیں، امن کی جہاں بھی ضرورت ہو پاکستان کردار ادا کرے، پاکستان کسی تنازع میں اپنا کردار ادا نہ کرے۔

اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ چار ماہ کی رپورٹ آئی ہے کہ ایکسپورٹ نیچے گر گئی ہے، تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ گیا ہے، ہم کہتے ہی تھے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، یہاں کا ٹیکس اسٹرکچر صحیح نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل سرفراز نے کہا کہ ’اتنے ٹیکس میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا‘۔ گورننس کا سسٹم اتنا خراب ہے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سردیوں کی آمد کیساتھ سولر پینلز سستے ہوگئے؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
  • ایک کہانی جس کا انجام توقع کے برعکس نکلا
  • ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی، 2022 سے کوئی اضافہ نہیں ہوا
  • بارشوں کا نیا سلسلہ جلد شروع ہوگا؛محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کردی
  • ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جلد شروع ہونے کا امکان:محکمۂ موسمیات
  • ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے: اسد قیصر
  • ٹویوٹا نے فورچیونر کی تاریخ کی سب سے بڑی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا
  • کراچی میں سردی بڑھ گئی؛ آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم  کیسا رہے گا؟
  • کراچی شہرکا المیہ