موٹاپا الزائمر کی بیماری کے پھیلاؤ اور بگاڑ کی رفتار کو تیز کرسکتا ہے: تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موٹاپا الزائمر کی بیماری کے پھیلاؤ اور بگاڑ کی رفتار کو تیز کرسکتا ہے۔
ریڈیالوجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکا کی شکاگو میں سالانہ میٹنگ میں پیش کی گئی اس تحقیق کے مطابق الزائمر سے منسلک خون کے بائیو مارکر موٹاپے کے شکار افراد میں دو گنا تیزی سے بڑھتے پائے گئے۔
واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سینٹ لوئس کے سینئر محقق ڈاکٹر سائرس راجی کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ ہم نے بائیو مارکرز کے ذریعے موٹاپے اور الزائیمر کے درمیان تعلق کو اتنی واضح شکل میں دیکھا ہے۔
اس تحقیق میں الزائمر امیجنگ پروجیکٹ میں شامل 400 سے زائد افراد کا پانچ سال تک جائزہ لیا گیا۔
محققین نے دیکھا کہ موٹاپے کے شکار افراد میں اہم بائیو مارکرز خصوصا تاؤ پروٹین، نیورو فلامینٹ لائٹ (این ایف ایل) چین اور گلائی ایل فبریلیری ایسڈک پروٹین عام افراد کی نسبت کہیں زیادہ تیزی سے بڑھے۔
تاؤ کی سطح میں اضافہ 95 فیصد زیادہ تیزی سے ہوا جبکہ این ایف ایل کی سطح میں اضافہ 24 فیصد زیادہ تیزی سے ریکارڈ ہوا۔
مزید تحقیق سے معلوم ہوا کہ خون کے ٹیسٹ زیادہ حساس ثابت ہوئے اور موٹاپے سے جڑے الزائمر کے بدلاؤ کو بہتر طریقے سے شناخت کرسکتے ہیں، یہ مستقبل میں بیماری کی مانیٹرنگ کے لیے اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔
تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر سہیل محمدی کا کہنا ہے کہ موٹاپا اُن قابلِ ترمیم رسک فیکٹرز میں سے ایک ہے جو مجموعی طور پر الزائمر کے خطرے میں 45 فیصد تک حصہ ڈال سکتے ہیں۔
ڈاکٹر راجی کے مطابق یہ نتائج اس بات کی راہ ہموار کرتے ہیں کہ آئندہ مزید تحقیقات اس پر کی جائیں کہ کیا وزن میں کمی لانے والے علاج الزائمر کے بائیو مارکرز کو سست کرسکتے ہیں؟
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تیزی سے
پڑھیں:
بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں کیخلاف بل اکثریت سے منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251203-08-21
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک) بائیو لوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں کے خلاف بل بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کیا گیا جس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ بل کے متن کے مطابق پاکستان میں حیاتیاتی ہتھیاروں پر مکمل پابندی ہوگی، حیاتیاتی ہتھیار استعمال کرنے پر سزائے موت، عمر قید اور ایک کروڑ جرمانہ ہوگا۔ بائیو ویپن کی تیاری کیلیے براہ راست یا بالواسطہ تکنیکی، مالی، لاجسٹک یا کوئی دوسری مدد فراہم کرنے پر 25 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عاید کیا جائے گا۔