اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی مزاحمت عالمی سطح پر صحت کے لیے خطرہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت کو عالمی سطح پر صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کے غلط اور بے جا استعمال نے ایسے خطرناک بیکٹیریا کو جنم دیا ہے جو عام ادویات سے متاثر نہیں ہوتے اور انہیں روکنا اب تیزی سے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس رجحان کو سپر بگز کہا جاتا ہے، جو موجودہ دواؤں کے خلاف مزاحمت پیدا کر کے انفیکشنز کو ناقابلِ علاج بنا دیتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر سال لاکھوں افراد اینٹی بائیوٹک مزاحم بیماریوں کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ اگر حالات پر قابو نہ پایا گیا تو 2050 تک یہ صورتحال عالمی سطح پر اموات کی سب سے بڑی وجہ بن سکتی ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے اندھا دھند استعمال سے عام علاج غیر مؤثر ہو رہے ہیں اور معمولی بیماریوں کے لیے بھی پیچیدہ اور مہنگا علاج درکار ہو سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اینٹی بائیوٹکس کے غلط اور غیر ضروری استعمال کو فوری طور پر محدود کریں، اسپتالوں اور فارمیسیوں میں بیکٹیریا کی نگرانی کا مضبوط نظام قائم کریں اور عوامی سطح پر آگاہی بڑھائیں تاکہ لوگ خود علاجی یا بغیر تجویز دواؤں کے استعمال سے گریز کریں۔
ادارے نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر نئی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری اور تحقیقی سرمایہ کاری میں تعاون نہ کیا گیا تو دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو سکتی ہے جہاں معمولی انفیکشنز بھی جان لیوا ثابت ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عالمی سطح پر
پڑھیں:
چند سو لوگوں کی گرفتاری کافی نہیں، ہم تو یہ چاہتے ہیں افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، امن ہی واحد راستہ ہے: وزیر خارجہ
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افغانستان کے دورے میں افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے کہا تھا کہ انہوں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے چند لوگوں کو گرفتار کیا ہے لیکن ان پر واضح کردیا کہ چند سو لوگوں کی گرفتاری کافی نہیں۔ ہم تو یہ چاہتے ہیں افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، امن ہی واحد راستہ ہے، پاکستان نے افغانستان سے کہا ٹی ٹی پی کو پاک افغان بارڈر سے دور لے جائیں، دوسرا یہ ہوسکتا ہے کہ ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کردیں۔
ٹی ڈی سی پی ہیریٹیج تھرو لینز کے زیر اہتمام فوٹوگرافرز کا دورہ قصور
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ ماسکو، بحرین اور برسلز کے دورے کیے، ماسکو میں ایس سی او سربراہان حکومت کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، ماسکو اجلاس میں پاکستان کی معاشی ترجیحات پر بات کی، پاکستان کا علاقائی روابط، توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق مؤقف پیش کیا، صدر پیوٹن نے ماسکو میں ایس سی او سربراہ اجلاس میں شریک وفود کے سربراہان سے ملاقات کی۔
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا کہ یورپی یونین کے صدر کے ساتھ بھی ملاقات خوشگوار رہی، برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ میں شرکت کی جس میں مقبوضہ کشمیر، سندھ طاس معاہدہ، افغانستان، دہشت گردی اور جی ایس پی پلس سمیت مختلف امور پر بات ہوئی۔یورپی یونین کے 27 ممالک کو پاکستان اور افغانستان کے حوالے سے بریفنگ دی، انہیں بتایا جو خبریں ان تک پہنچتی ہیں وہ درست نہیں، یورپی یونین کو ان حقائق سے آگاہ کیا جسے انہوں نے تسلیم کیا، یورپی یونین کو بتادیا کہ افغانستان نے انسدادِ دہشت گردی کے بارے میں اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، افغانستان کے دورے میں امیر متقی نے کہا تھا کہ انہوں نے چند لوگوں کو گرفتار کیا ہے لیکن ان پر واضح کردیا کہ چند سو لوگوں کی گرفتاری کافی نہیں، ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، امن ہی واحد راستہ ہے۔
ڈاکٹر محمود رحمانی عرصۂ دراز سے کانپور میں اندھے پن کے خلاف جہادی بنیادوں پر تحریک چلا رہے ہیں، میرے شانوں پر چادر سجائی اور ایوارڈ پیش کیا
وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان نے افغانستان سے کہا ٹی ٹی پی کو پاک افغان بارڈر سے دور لے جائیں، دوسرا یہ ہوسکتا ہے کہ ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کردیں، ان سے کہا افغانستان اپنی سرزمین کے پاکستان میں دہشت گردی کے استعمال سے روکے۔ اپنے دورۂ کابل کے بعد افغانستان سے جو وعدے کیے پاکستان نے پورے کیے، پاکستان نے اچھی نیت پر مبنی اقدامات کیے جس کو افغانستان نے بھی مانا لیکن افغانستان کی جانب سے دہشتگردی کے حوالے سے وعدے وفا نہ ہوئے اور دہشتگردی کی صورتحال مزید خراب ہوئی۔
مزید :