لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز احمد چوہدری کو سانحہ 9مئی کے مقدمات میں سنائی گئی سزائوں کے خلاف دائر اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپیلوں کی سماعت کے لیے 20اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد فرخ خان لودھی پیش ہوں گے۔اعجاز احمد چوہدری نے سانحہ 9مئی 2023ء کے واقعات کے مختلف مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائوں کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ ٹرائل کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو چار مختلف مقدمات میں دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان سزاں کی معطلی اور بریت کے لیے اعجاز چوہدری نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سماعت کے کے لیے

پڑھیں:

وفاقی آئینی عدالت: صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے درخواست دائر

وفاقی آئینی عدالت میں صدرِ مملکت، وزیراعظم، آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے لیے ایک اہم آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

یہ درخواست شعیب گھمن نامی وکیل کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

درخواست گزار بے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر، وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وزیرِ دفاع اور وزیرِ قانون نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترمیم کا ساتھ دینے والوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، وکلا کنونشن میں جوڈیشل پیکج کے خلاف قرارداد منظور

درخواست کے مطابق مذکورہ بالا افراد نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے اقدامات کیے جو ’سنگین غداری‘ کے زمرے میں آتے ہیں۔

لہٰذا ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا تقاضا کرتے ہوئے درخواست گزار نے اسی سلسلے میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف بھی آئینی کارروائی کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عام انتخابات کے عمل اور اس کی شفافیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔

مزید پڑھیں: آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کا حکم نامہ جاری، رجسٹرار سپریم کورٹ کو جسٹس منیب اختر کو راضی کرنے کی ہدایت

’جو یہ طے کرے کہ انتخابات شفاف تھے یا نہیں۔ مزید یہ کہ فیصلے تک سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کو نگران وزیراعظم جبکہ جسٹس(ر) منصور علی شاہ کو قائم مقام صدرِ پاکستان مقرر کیا جائے۔‘

درخواست گزار کے مطابق کسی بھی سرکاری عہدیدار کو استثنیٰ دینا اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے۔

درخواست میں یہ بھی مؤقف اپنایا گیا ہے کہ27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی سلب کی گئی اور یہ اقدام آئین سے انحراف کے مترادف ہے، جو آرٹیکل 6 کے تحت قابلِ سزا ہے۔

وفاقی آئینی عدالت نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے، جس پر آئندہ دنوں میں کارروائی کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیکل 6 تحقیقاتی کمیشن شعیب گھمن وفاقی آئینی عدالت

متعلقہ مضامین

  • نیپا چورنگی مین ہول حادثہ: بچے کی موت پر میئر کراچی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست دائر
  • آئینی عدالت میں صدر، وزیراعظم، آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی پٹیشن دائر
  • وفاقی آئینی عدالت: صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے درخواست دائر
  • لاہور،بیڈن روڈ پر گاڑیاں غلط سمت کی جانب جارہی ہے جو ٹریفک قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے
  • لاہور، تنظیمات اہلسنت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا
  • 26 نومبر مقدمات، ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات میں ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
  • ایک ارب روپے سے اچھرہ بازار کو ماڈرن مارکیٹ میں تبدیل کیا جائے گا، عون چوہدری
  • خلیل الرحمان قمر ویڈیو اسکینڈل: ملزم حسن شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
  • انتخابی نظام غیر اسلامی، 36 سال پرانی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر