لاہور (نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی سانحہ کارساز کی 18ویں برسی کے موقع پر آج ہفتہ 18 اکتوبر کو ملک بھر میں دعائیہ تقریبات منعقد کرے گی۔  180 شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی جائیں گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے زیر اہتمام صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے کے 26اضلاع میں دعائیہ تقریبات منعقد کرنے کے علاوہ شمعیں روشن کی جائیں گی۔ لاہور میں پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں آج شام خصوصی تقریب میں سانحہ کارساز کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے بعد درجات کی بلندی کے لئے دعا، جنوبی پنجاب میں ڈویژن ضلع اور تحصیل سطح پر شہداء کی یاد میں تقریبات اور دعائیہ محافل کا انعقاد کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کے شہداء کو ان کی 18ویں یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کے ناقابلِ شکست حوصلے، غیر متزلزل وفاداری اور  پاکستان کے جمہور و جمہوریت  کے لئے ان کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007ء کا دن  قوم کی روح پر ہمیشہ کے لئے نقش ہو چکا۔ یہ وہ دن تھا جب 30 لاکھ سے زائد لوگوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا وطن واپسی پر تاریخی استقبال کیا اور 180 بہادر جیالوں نے جمہوری پاکستان کے خواب کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ آمریت اور دہشت گردی نے گٹھ جوڑ کرکے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے کارواں پر ہولناک حملہ کیا۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج کراچی میں ہوگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی  حتمی طور پر یہ فیصلہ کرے گی کہ اسے حکومت کی حمایت کو جاری رکھنا ہے یا اب اپوزیشن بینچز پر جانا ہے۔ دو تین ہفتوں میں صدر مملکت کے ساتھ ملاقاتوں، پیپلز پارٹی کی وفد کی وزیراعظم سے ملاقات اور بات چیت اور ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے بعد پیپلز پارٹی کی اعلی ترین قیادت سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان  کو اعتماد میں لے گی اور ان سے رائے لی جائے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سانحہ کارساز پیپلز پارٹی

پڑھیں:

سانحہ کارساز ملکی تاریخ کے عظیم سانحات میں سے ایک ہے: بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کراچی میں سانحہ کارساز کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج 18 اکتوبر ہے اور ہم بینظیر بھٹو کے قافلے میں شہید ہونے والے کارکنوں کو یاد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو دہشتگردوں سے ڈری نہیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے شہید ہوئی، پی پی پی ان کے راستے پر چل رہی ہے، پاکستان کی تاریخ میں بہت سارے سانحات ہوئے اور سانحہ کارساز ایک بڑا واقعہ تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ وفاق کے خلاف سازش تھی، اس کے کئی پہلو ہیں جن میں شفافیت نہیں اور بدقسمتی سے یہی ملک میں ہوتا آرہا ہے، آج جماعت کی ایکزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں پارٹی نمائندے مختلف معاملات پر اپنی رائے دیں گے، وزیراعظم سے میری ملاقات ہوئی ہے وہ باتیں بھی اجلاس میں پیش کروں گا۔اس سے قبل صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے سانحۂ کارساز کی برسی کے موقع پر شہید بینظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور جمہوریت کے تمام شہدا کو سلام تحسین پیش کیا۔صدرِ مملکت نے اپنے پیغام میں کہا کہ بینظیر بھٹو واضح خطرات کے باوجود وطن واپس آئیں اور سانحۂ کارساز کے بعد بھی اپنے مشن پر ثابت قدم رہیں، بینظیر بھٹو نے زخمیوں کی عیادت کی اور لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا، جو ان کی انسان دوستی اور عزم کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان کا کارساز حملے کی 18 ویں برسی پر شہدا کو خراج عقیدت پیش
  • سانحہ کارساز ملکی تاریخ کے عظیم سانحات میں سے ایک ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • سانحہ کارساز ملکی تاریخ کے عظیم سانحات میں سے ایک ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • پیپلز پارٹی جمہوریت کے تسلسل کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے، ناصر حسین شاہ
  • شرجیل انعام میمن کا سانحہ کارساز کی اٹھارہویں برسی پر شہداء کو خراجِ عقیدت
  • صدرِ مملکت کا سانحۂ کارساز کی برسی پر بینظیر بھٹو اور شہدائے جمہوریت کو خراجِ عقیدت
  • سانحہ کارساز : جب بینظیر بھٹو کی پاکستان آمد پر استقبال حملے سے ہوا
  • پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہدا کی برسی منائی جائے گی
  • شہدائے سانحہ شب عاشور جیکب آباد کی یاد میں عظمت شہداء کانفرنس منعقد کی جائیگی، علامہ مقصود ڈومکی