WE News:
2025-12-03@05:13:43 GMT

محمد رضوان کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

محمد رضوان کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد رضوان کو قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان نے نسیم شاہ کا موبائل فون توڑ دیا، مگر کیسے؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد رضوان کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

ٹی 20 ٹیم کی قیادت میں کسی تبدیلی کا فیصلہ نہیں کیا گیا اور سلمان علی آغا کو بطور کپتان برقرار رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ون ڈے اور ٹی20 پلیئرز کی نئی رینکنگ جاری، بابر اعظم اور محمد رضوان کی تنزلی

دوسری جانب جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کے لیے اسکواڈ کا باضابطہ اعلان پیر کو متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پی سی بی ٹی 20 جنوبی افریقہ سیریز شاہین شاہ آفریدی کرکٹ محمد رضوان ون ڈے ٹیم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی سی بی ٹی 20 جنوبی افریقہ سیریز شاہین شاہ ا فریدی کرکٹ محمد رضوان ون ڈے ٹیم محمد رضوان ون ڈے ٹیم

پڑھیں:

حسینہ واجد کے انتقام کا نشانہ بننے والے افسران کو فراہمی انصاف کا فیصلہ

بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت سابقہ انتظامیہ کے دور میں امتیازی سلوک، زیادتی اور ناانصافی کا شکار ہونے والے فوج، نیوی اور فضائیہ کے افسران کے ساتھ انصاف کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ افسران دیگر محروم سرکاری ملازمین کی طرح انصاف کے مستحق ہیں اور ان کے حقوق بحال کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ واجد کی حوالگی، بھارت نے بنگلہ دیش کی درخواست پر غور شروع کردیا

یہ بیان اس موقع پر دیا گیا جب ایک کمیٹی نے ریٹائر اور برطرف افسران کی شکایات پر مشتمل رپورٹ پیش کی، جو 2009 سے 4 اگست 2024 تک خدمات انجام دے چکے تھے۔

ان شکایات میں امتیازی سلوک، غلط برطرفی، اور سیاسی بنیادوں پر کارروائی کے الزامات شامل تھے۔ پروفیسر یونس نے کہا کہ جب میں نے آپ کو یہ کام سونپا تھا، تو مجھے لگا کہ چند معمولی خلاف ورزیاں سامنے آئیں گی، لیکن جو تفصیلی جائزہ آپ نے پیش کیا، وہ واقعی تشویشناک ہے اور ہماری توقع سے کہیں زیادہ ہے۔

کمیٹی کی تشکیل اور کام

کمیٹی کی قیادت ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالحفیظ نے کی، جو چیف ایڈوائزر کے خصوصی معاون برائے دفاع اور قومی ہم آہنگی ہیں۔ دیگر ارکان میں میجر جنرل (ریٹائرڈ) محمد شمس الحق، میجر جنرل (ریٹائرڈ) شیخ پاشا حبیب الدین، ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) محمد شفیع الاسلام اور ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) محمد شفقات علی شامل تھے۔

کمیٹی کو مجموعی طور پر 733 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 145 کیسز کی سفارشات کے لیے اہل قرار دی گئیں۔ کمیٹی نے سرکاری ریکارڈ، درخواست دہندگان کی فراہم کردہ اضافی معلومات اور افسران کے ساتھ براہِ راست انٹرویوز کی بنیاد پر سفارشات تیار کیں۔ بعض صورتوں میں سابقہ کمانڈروں اور اعلیٰ افسران سے بھی رابطہ کیا گیا تاکہ زیادتی کے الزامات کی تصدیق کی جا سکے۔

سنگین نتائج

تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ چھ افسران کو ان کے اہل خانہ کی سیاسی وابستگی یا مشتبہ انتہا پسند روابط کی بنیاد پر ایک سے آٹھ سال تک غیر قانونی طور پر قید کیا گیا۔ ایک ریٹائرڈ افسر کو غلط طور پر انتہا پسند قرار دینے کے بعد قتل کیا گیا، اور اس کی بیوی اور ایک سالہ بچہ بغیر مقدمے کے چھ سال تک قید میں رہے۔

یہ بھی پڑھیں:حسینہ واجد کے بینک لاکرز سے برآمد ہونے والا 10 کلو سونا ضبط

کئی افسران جنہوں نے 2009 کے بی ڈی آر بغاوت کے دوران حکومت کی خاموشی پر تنقید کی، کو نشانہ بنایا گیا، جن میں 5 کو فرضی مقدمے میں تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ 5 افسران کو 1/11 کی عبوری حکومت کے دوران ڈی جی ایف آئی میں خدمات کے دوران بغیر الزامات یا جھوٹے الزامات پر برطرف کیا گیا۔ 4 جونیئر افسران (لیفٹیننٹ) کو مذہبی اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کی وجہ سے برطرف کیا گیا، جسے غلط طور پر کسی گروپ یا انتہا پسند نظریے سے وابستگی قرار دیا گیا۔

کمیٹی کی سفارشات

کمیٹی نے اپنی تحقیقات کی روشنی میں جو سفارشات پیش کیں، ان کے مطابق بری فوج کے 114 افسران کے لیے مختلف نوعیت کے ریلیف اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جن میں ریٹائرمنٹ فوائد کی بحالی، سروس اور پری ریٹائرمنٹ پروموشنز، مالی بقایا جات کی ادائیگی اور جہاں ممکن ہو چار افسران کی سروس میں بحالی شامل ہے۔

اسی طرح بنگلہ دیش نیوی کے 19 اور فضائیہ کے 12 افسران کے لیے بھی ریلیف کی سفارش کی گئی ہے، جن میں ریٹائرمنٹ فوائد، ترقیوں کی بحالی اور مالی واجبات کی ادائیگی شامل ہیں۔

کمیٹی کے اجلاس میں محمد اشرف الدین اور چیف ایڈوائزر کے ملٹری سیکریٹری میجر جنرل ابول حسن محمد طارق بھی موجود تھے۔ یہ اقدام سابقہ حکومت کے دور میں مسلح افواج کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی تحقیقات اور متاثرہ افسران کو انصاف فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش آرمی بنگلہ دیش فضائیہ بنگلہ دیش نیوی حسینہ واجد ڈاکٹریونس

متعلقہ مضامین

  • ویمنز انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلا دیش، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز آج ہوگا
  • انگلش آل راؤنڈر معین علی نے بھی آئی پی ایل چھوڑ کر پی ایس ایل کھیلنے کا فیصلہ کر لیا
  • حسینہ واجد کے انتقام کا نشانہ بننے والے افسران کو فراہمی انصاف کا فیصلہ
  • محمد مرتضیٰ نور پاکستان افریقہ اکنامک کونسل اسلام آباد ریجن کے جنرل سیکرٹری تعینات
  • عہدے سے ہٹانے کی خبروں پر گورنر خیبرپختونخوا کا ردعمل سامنے آگیا
  • ٹی20 ٹرائی نیشن سیریز،پاکستان فاتح، سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست
  • ماہ نومبر پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار ثابت ہوا
  • ٹی 20 ورلڈ کپ جیت کر 2026 یادگار بنائیں گے: سلمان علی آغا
  • نومبر کا مہینہ پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار قرار
  • ٹیسٹ سیریز میں بدترین شکست، بھارت نے ون ڈے میں کوہلی اور روہت سے امیدیں لگالیں