وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ہفتے کے اختتام پر واشنگٹن میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2026 کے فائنل ڈرا میں شرکت کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ کے مطابق جمعہ کو صدر ٹرمپ کینیڈی سینٹر میں فیفا ورلڈ کپ فائنل ڈرا میں شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ شائقین کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا

امریکا اگلے سال اپنی آزادی کے 250 سال مکمل ہونے کی تقریبات کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ 2026 کو اپنی صدارت کا مرکزی ایونٹ قرار دے رہا ہے۔ امریکا یہ ٹورنامنٹ کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ مشترکہ طور پر میزبانی کر رہا ہے۔

اگرچہ ورلڈ کپ کو ایک عالمی جشن سمجھا جا رہا ہے، لیکن ایونٹ امریکا میں جاری سیاسی کشیدگی سے محفوظ نہ رہ سکا ہے۔ صدر ٹرمپ کی سخت گیر پالیسیوں خصوصاً غیر قانونی تارکینِ وطن اور بعض ڈیموکریٹک اکثریتی شہروں میں مبینہ جرائم کے بارے میں ان کے بیانات نے کھیلوں کے اس بڑے ایونٹ کو بھی سیاسی بحث کی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ٹرمپ نے چند بار یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ اگر بعض امریکی میزبان شہروں میں جرائم اور غیر قانونی نقل مکانی کے مسائل حل نہ ہوئے تو وہ کچھ میچز ان شہروں سے منتقل کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’پاکستان میں فٹبال کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے‘، فیفا نائب صدر کا اعلان

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح کے اس بڑے ٹورنامنٹ کے لیے صدر ٹرمپ کی موجودگی امریکی سفارت کاری، عالمی امیج اور اندرونی سیاست پر اثر ڈال سکتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اندرونی تقسیم اور سخت پالیسی مباحث کا سامنا کر رہا ہے۔

ورلڈ کپ کا فائنل ڈرا اس جمعہ کو واشنگٹن میں منعقد ہوگا، جس کے لیے سیکیورٹی اور انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فٹ بال فیفا ورلڈکپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فٹ بال فیفا ورلڈکپ فیفا ورلڈ فائنل ڈرا ورلڈ کپ رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان اپنے رویوں پر نظر ثانی کریں، فضل الرحمان

جامعہ اسلامیہ بابوزئی مردان میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے اور شہباز شریف ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دلوانے کی بات کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، مسلح گروہ جنگ چھوڑ دیں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ جامعہ اسلامیہ بابوزئی مردان میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے اور شہباز شریف ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دلوانے کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، مسلح گروہ جنگ چھوڑ دیں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے، پاکستان وہ نہیں جس کی عوام نے امیدیں لگائی تھیں، قوم نے اسلامی نظام اور دینی آزادی کے لیے پاکستان حاصل کیا تھا، ہم ایسا ملک چاہتے تھے جہاں امن ہو اور لوگ آزادانہ سانس لے سکیں، حکومت عوام کو ان کے حقوق دے۔ فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ہے، عوامی خواہشات کے بجائے بڑے لوگوں کی مرضی چل رہی ہے، 27ویں ترمیم کے لیے ارکان خریدے گئے، جعلی اکثریت سے 27ویں ترمیم منظور کی گئی، سی پیک آج بھی بند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکساس: بم بنانے اور خودکش حملے کی دھمکی دینے والا افغان نژاد شخص
  • تمام افغان تارکین وطن کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں، وائٹ ہاؤس
  • افغانستان سے آنے والے تمام تارکین وطن کا دوبارہ جائزہ لیاجارہا ہے: وائٹ ہاؤس
  • افغانستان سے آنیوالے تمام تارکین وطن کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے، وائٹ ہاؤس
  • صدر ٹرمپ کا طبی معائنہ: ایم آر آئی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
  • آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دیکر اوور 40 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا
  • پاکستان کو شکست، آسٹریلیا نے اوور 40 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا
  • کراچی کے عوام کے مسائل کچھ کم کرنے کی کوشش کریں گے، گورنر سندھ
  • پاکستان اور افغانستان اپنے رویوں پر نظر ثانی کریں، فضل الرحمان