گلشن معمار میں 15 افراد نے گھر میں گھس کر ایک شخص کو قتل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)گلشن معمار کے علاقے ناردرن بائی پاس کے قریب گھر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔پولیس کے مطابق زخمی ہونے والا شخص جناح اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا، ایس ایچ او گلشن معمار انسپکٹر غلام یاسین نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 40 سالہ نور بہادر ولد حیات خان کے نام سے کی گئی ، مقتول کا آبائی تعلق مہمند ایجنسی خیبر پختونخوا سے تھا ، مقتول چند روز قبل اپنے رشتے دار کے انتقال پر فاتحہ کے لیے اپنے رشتے دار وقاص کے گھر آیا تھا ، وقاص کا لکڑیوں کا ٹال ہے۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کے وقت منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً چار بجے پانچ سے چھ مسلح افراد آئے اور اوطاق ( مہمان خانے ) کے دروازے پر دستک دی وقاص نے دروازہ کھولا تو مسلح افراد اوطاق میں داخل ہوگئے اور پوچھا کہ یہ کون سویا ہوا ہے۔ وقاص نے بتایا کہ میرا مہمان ہے اور مہمند ایجنسی سے آیا ہے ، مسلح افراد نے کہا کہ اسے جگاؤ پہلے وقاص نے اٹھانے سے منع کیا، تاہم اسلحہ کے آگے مجبور ہو کر اپنے رشتے دار کو جگانے کے لیے اس کا نام نور بہادر لے کر آواز دی اور پھر وہ جیسے ہی نیند سے بیدار ہوا مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اسے گولیاں ماریں اور اسلحہ لہراتے ہوئے وہاں سے چلے گئے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے جبکہ مقتول کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ 15 سے زائد ڈاکو اس کے گھر میں داخل ہوئے اور مزاحمت کرنے پر فائرنگ کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مسلح افراد رشتے دار
پڑھیں:
4 بڑے سیلابوں میں تقریباً 4700 افراد جان کی بازی ہار چکے ،جو کسی بھی جنگ سے زیادہ انسانی نقصان ہے،سینیٹر مصدق ملک
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے سیلابوں کے باعث پاکستان کو ہر سال تقریباً 9.5 فیصد جی ڈی پی کے براہِ راست اور بالواسطہ نقصانات برداشت کرنا پڑتے ہیں،گلیشیئر پگھلاؤ کے نتیجے میں بارشوں کے پیٹرن، دریاؤں کے بہاؤ اور نہری نظام میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جو مستقبل میں غذائی تحفظ کے لئے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کے زیرِ اہتمام منعقدہ پینل مباحثے”کلائمیٹ ریزیلینس تاخیر کی قیمت کون چکائے گا؟“ میں شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔مکالمے میں مختلف سٹیک ہولڈرز نے موسمیاتی تغیرات کے باعث بڑھتے ہوئے انسانی، معاشی اور ماحولیاتی نقصانات پر گفتگو کی۔
پولیس نے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما فرخ کھوکھر کو حراست میں لے لیا، نجی نیوز چینل کادعویٰ
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے اپنے خطاب میں پاکستان میں موسمیاتی آفات کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چار بڑے سیلابوں میں تقریباً 4700 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جو کسی بھی جنگ سے زیادہ انسانی نقصان ہے جس کا ملک نے سامنا کیا ہو۔ مزید برآں 18 ہزار کے قریب افراد زخمی یا مستقل معذور ہوئے جبکہ 30 لاکھ سے زائد شہری اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی قیمت صرف معاشی نہیں، اس میں معذوری، اموات، تعلیمی نقصان اور معاش کے بگاڑ جیسے پہلو شامل ہیں۔ پاکستان کا محلِ وقوع جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہےتیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز کے باعث شدید خطرات سے دوچار ہے،گلیشیئر پگھلاؤ کے نتیجے میں بارشوں کے پیٹرن، دریاؤں کے بہاؤ اور نہری نظام میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جو مستقبل میں غذائی تحفظ کے لئے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوں گی۔
پسند کی شادی کا کیس، لڑکی عدالت میں مُکر گئی، لاہورہائیکورٹ نے نوجوان کو 50 ہزار روپے جرمانہ کردیا
عالمی کاربن اخراج میں شدید عدم توازن پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کا عالمی اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ دو پڑوسی ممالک تقریباً 40 فیصد خارج کرتے ہیں اور دنیا کے دس ممالک مجموعی طور پر 70 فیصد سے زائد اخراج کے ذمہ دار ہیں، اس کے باوجود پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ موسمیاتی طور پر غیر محفوظ ممالک میں شامل ہے۔
مزید :