افغانستان سے آنیوالے تمام تارکین وطن کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے، وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
یاد رہے کہ امریکا نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنیوالے تمام افراد کو ویزوں کا اجرا روک دیا ہے جبکہ اسائلم کی تمام درخواستوں سے متعلق فیصلے بھی روک دیئے گئے ہیں۔ یہ اقدام گذشتہ ہفتے افغان شہری کیجانب سے نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سامنے آیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے آنے والے تمام تارکین وطن کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈا لنے والے کسی بھی شخص کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا۔ ترجمان کیرولین لیوٹ کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے تمام فیصلوں اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا اجرا روک دیا ہے۔ گذشتہ دنوں کے المناک واقعے کے بعد صدر کا بڑے پیمانے پر ڈی پورٹیشن منصوبہ پہلے سے زیادہ اہم ہوچکا ہے۔
صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق بات کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر کی مجموعی طور پر صحت بہترین ہے، صدر ٹرمپ کا ایم آر آئی احتیاطی طور پر کیا گیا ہے، ان کا دل درست اور صحت مند حالت میں ہے۔ یاد رہے کہ امریکا نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کو ویزوں کا اجرا روک دیا ہے جبکہ اسائلم کی تمام درخواستوں سے متعلق فیصلے بھی روک دیئے گئے ہیں۔ یہ اقدام گذشتہ ہفتے افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سامنے آیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس
پڑھیں:
27 ویں ترمیم سے متعلق یواین ہائی کمشنر کے بیان پر پاکستان کا سخت ردعمل سامنے آگیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور بلاجواز قرار دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی لیکن آئینی ترمیم کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں پاکستان کے نقطہ نظر اور زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کی گئی۔
ترجمان نے واضح کیا کہ تمام جمہوری ملکوں کی طرح آئین میں ترمیم سمیت قانون سازی پاکستان کے منتخب نمائندوں کا اختیار ہے، جمہوریت اور جمہوری طریقہ کار شہری و سیاسی حقوق کی بنیاد ہیں اور ان کا احترام ضروری ہے۔
پاک فوج کا عراقی فوج کیلئے اسپیشل فورسز ٹریننگ کا کامیاب انعقاد
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اپنے آئین میں درج انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہائی کمشنر پاکستانی پارلیمنٹ کے خودمختارانہ فیصلوں کا احترام کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یو این ہائی کمشنر ایسے بیانات سے گریز کرے جن میں سیاسی تعصب اور غلط معلومات پائی جاتی ہوں، نئی آئینی ترامیم نے پاکستان کے آئین میں درج واضح طریقہ کار کی پیروی کی ہے۔
مزید :