سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ افغانستان نے سرحدوں پر کھلی جارحیت کرکے احسانات کو فراموش کیا۔ شاہد آفریدی نے افغانیوں کے نام پیغام میں کہا کہ پاکستانیوں نے افغانوں کی مشکلات کو اپنی مشکل سمجھا، اپنی سرحدیں اپنے بھائیوں کیلئے   کھول دیں مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ افغانستان نے تمام احسانات کو فراموش کیا۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہا، 40 لاکھ مہاجرین کو اپنی سر زمین پر بسایا، میں ذاتی طور پر 350 افغان گھرانوں کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔ افغانستان نے سرحدوں پر کھلی جارحیت ی، ہماری افواج نے افغانستان کا بھرپور جواب دیا۔سابق کپتان شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ افغانستان کو سوچنا چائیے کہ پاکستان اسکا برادر اسلامی ملک ہے، افغانستان پاکستان میں دہشتگردوں کو تعاون فراہم کرنے والے ملک کے ہاتھوں استعمال نا ہو۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہ افغانستان افغانستان نے شاہد آفریدی

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر جان بولٹن نے سنگین الزامات پر خود کو حکام کے حوالے کردیا

استغاثہ کے مطابق بولٹن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب کی تیاری کے دوران دو قریبی رشتہ داروں کے ساتھ حساس معلومات شیئر کیں۔ ان معلومات میں انٹیلی جنس بریفنگ کے نوٹس اور اعلیٰ سرکاری و غیر ملکی رہنماؤں سے ملاقاتوں کی تفصیلات شامل تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اور بعد ازاں ان کے سخت ناقد بننے والے جان بولٹن نے خفیہ معلومات کے غلط استعمال کے الزامات میں خود کو حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جان بولٹن پر جمعرات کو فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ وہ حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ کے تیسرے نمایاں ناقد ہیں، جنہیں قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ ماہرین کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے یہ اقدامات وفاقی اداروں کی غیر جانبداری سے جڑی دہائیوں پرانی روایات سے انحراف تصور کیے جا رہے ہیں۔ جان بولٹن جب گرین بیلٹ، میری لینڈ کی عدالت میں پیش ہونے کے لیے پہنچے تو انہوں نے صحافیوں سے کوئی گفتگو نہیں کی۔ عینی شاہدین کے مطابق انہیں امریکی مارشل سروس کے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا گیا، جہاں انہوں نے باضابطہ طور پر خود کو حکام کے حوالے کیا۔ استغاثہ کے مطابق بولٹن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب کی تیاری کے دوران دو قریبی رشتہ داروں کے ساتھ حساس معلومات شیئر کیں۔ ان معلومات میں انٹیلی جنس بریفنگ کے نوٹس اور اعلیٰ سرکاری و غیر ملکی رہنماؤں سے ملاقاتوں کی تفصیلات شامل تھیں۔

بولٹن نے اپنے بیان میں کہا "میں اپنے قانونی طرزِ عمل کا دفاع کرنے اور ٹرمپ کے اختیارات کے ناجائز استعمال کو بے نقاب کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔" بولٹن کے وکیل ایبی لوول نے مؤقف اختیار کیا کہ بولٹن نے کوئی بھی معلومات غیر قانونی طور پر شیئر یا محفوظ نہیں کیں۔ رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران بارہا کہا تھا کہ وہ اپنے پہلے دورِ حکومت کے دوران ہونے والی قانونی تحقیقات کا بدلہ لیں گے۔ انہوں نے اپنی اٹارنی جنرل پام بونڈی پر دباؤ ڈالا کہ وہ سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائیاں کریں، جن میں سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی اور نیو یارک اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز شامل تھے۔ حتیٰ کہ انہوں نے ایک پراسیکیوٹر کو بھی برطرف کر دیا، جس پر وہ "سست روی" کا الزام لگاتے تھے۔ جان بولٹن، جنہوں نے ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں، بعد میں ان کے سخت مخالف بن گئے۔ اپنی یادداشتوں میں بولٹن نے ٹرمپ کو "صدر بننے کے ناقابل شخص" قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ جان بولٹن کے خلاف 2022ء میں تحقیقات شروع ہوئیں، جو ٹرمپ انتظامیہ سے پہلے کی بات ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انصاف کے اندر یہ کیس کافی مضبوط سمجھا جا رہا ہے۔ فردِ جرم میں بولٹن پر آٹھ الزامات قومی دفاعی معلومات کے غلط استعمال اور دس الزامات ان کے غیر قانونی تحفظ سے متعلق لگائے گئے ہیں، جو سب جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ ہر الزام پر زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ عدالت یہ فیصلہ مختلف قانونی عوامل کی بنیاد پر کرے گی۔ استغاثہ کے مطابق بولٹن اور ان کے دو رشتہ داروں، جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، کے درمیان چیٹس میں اس بات پر گفتگو ہوئی کہ کتاب میں کس معلومات کا استعمال کیا جائے۔ بولٹن نے انہیں اپنے ’’ایڈیٹرز‘‘ قرار دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رشتہ دار بولٹن کی بیوی اور بیٹی ہیں۔ جب وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے اس مقدمے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو انہوں نے مختصر جواب دیا کہ "وہ ایک برا شخص ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • افغانستان نےاحسانات کو فراموش کیا،شاہد آفریدی
  • افغانستان نے تمام احسانات کو فراموش کردیا: شاہد آفریدی بھی طالبان کی جارحیت پر بول پڑے
  • پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان دوحہ میں مذاکرات شروع
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر جان بولٹن نے سنگین الزامات پر خود کو حکام کے حوالے کردیا
  •  مریدکے کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں جس سے ملک میں اصطراب کی فضا پیدا ہورہی ہے، مظہر سعید کاظمی 
  • پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے مابین فائر بندی میں توسیع پر اتفاق کرلیا گیا
  • پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے: ایرانی صدر
  • کیا پاکستان کی افغان پالیسی کتنی درست، افغانستان پر ہمارا کنڑول کتنا تھا، سابق کور کمانڈر پشاور کا تبصرہ
  • افغان طالبان اس  وقت بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف