کاکول اکیڈمی میں شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی خصوصی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پروقار تقریب میں نوجوان کیڈٹس نے شاندار مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وطن سے وفاداری اور قوم کی خدمت کا عزم دہرایا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی فیلڈ مارشل اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر تھے۔ ان کی آمد پر حاضرین نے کھڑے ہو کر پرتپاک استقبال کیا جبکہ فوجی بینڈ نے قومی دُھنیں بجا کر جوش و خروش بڑھا دیا۔
پریڈ میں 152ویں لانگ کورس، 37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس، 71ویں اینٹی گریٹڈ کورس اور 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس نے شرکت کی۔ تقریب میں سول و عسکری شخصیات، غیر ملکی سفارتکاروں اور پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کی یہ تقریب نوجوان افسروں کی عملی زندگی کے آغاز کی علامت ہے، جو ملک و قوم کے دفاع کے لیے خود کو وقف کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے مصری وزیرِ خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی کی ملاقات
- فوٹو: آئی ایس پی آرفیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے مصر کے وزیرِ خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور مصر کے برادرانہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون، عسکری روابط، ٹریننگ کے اشتراک اور علاقائی امن و استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مصر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، تنازع فلسطین کا دو ریاستی حل ہی قابل عمل اور پائیدار ہے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے دفاع اور وسیع تر اسٹریٹجک شعبوں میں ہم آہنگی کو مزید مضبوط اور دیرینہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مصر کے وزیرِ خارجہ نے مصری قیادت کی جانب سے نیک خواہشات بھی پہنچائیں، مصر نے پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے کہا کہ فریقین نے بدلتی علاقائی سیکیورٹی صورتِ حال کے تناظر میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیا۔