صدرِ مملکت کا سانحۂ کارساز کی برسی پر بینظیر بھٹو اور شہدائے جمہوریت کو خراجِ عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے سانحۂ کارساز کی برسی کے موقع پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور جمہوریت کے تمام شہدا کو سلامِ تحسین پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:سانحہ کارساز : جب بینظیر بھٹو کا استقبال دھماکے سے ہوا
صدرِ مملکت نے اپنے پیغام میں کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو واضح خطرات کے باوجود وطن واپس آئیں اور سانحۂ کارساز کے بعد بھی اپنے مشن پر ثابت قدم رہیں۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے زخمیوں کی عیادت کی اور لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا، جو ان کی انسان دوستی اور عزم کی علامت ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کی جدوجہد، قربانیاں اور وژن آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی جدوجہد شہداء کی لازوال قربانیوں سے تقویت پاتی ہے۔
صدرِ مملکت نے عزم ظاہر کیا کہ جمہوریت، امن اور ترقی کے لیے شہدا کے مشن کو آگے بڑھایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری بینظیر بھٹو سانحہ کارساز صدر مملکت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بینظیر بھٹو سانحہ کارساز صدر مملکت محترمہ بینظیر بھٹو کہا کہ
پڑھیں:
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
لاڑکانہ: (نیوزڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت اور 1973 کے آئین کی بنیاد رکھی۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 58ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ پاکستان کے ماضی اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہے، ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے، پیپلز پارٹی کی بنیاد اس نظریے پر رکھی گئی، جب ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تو بینظیر بھٹو اپنے والد کی جدوجہد کو آگے لے کر چلیں اور 30 سال تک جدوجہد کی۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اپنے والد کے بنائے گئے آئین کی بحالی کے لیے، جمہوریت کی بحالی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی رہیں، 2 آمروں سے ٹکرائیں اور آخر کار لیاقت باغ میں شہادت نوش کی، پیپلز پارٹی نے بینظیر بھٹو کی پارٹی کے پرچم کو گرنے نہیں دیا، صدر آصف علی زرداری نے وہ پرچم تھام کر 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی بحالی کا تاریخی کام کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ صدر زرداری نے روٹی، کپڑا اور مکان کے فلسفہ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بنیاد رکھی اور ملک کی غریب ترین عورتوں کو مالی مدد پہنچائی، صدر زرداری نے خیبرپختونخوا کا نام صوبے کو دیا اور بلوچستان کے لیے آغازِ حقوقِ بلوچستان شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے این ایف سی کی صورت میں تمام صوبوں کو حقوق دیے، مئی میں پاکستان اور بھارت کی جنگ ہوئی، جس میں پاکستان نے بھارت کو عبرتناک شکست دے کر فتح حاصل کی، ہماری بہادر افواج، ایئر فورس نے بھارت کے 7جہاز گرا کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، جس پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر ایک نیا مقام بنا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت، خارجہ پالیسی کو اور تمام افواج کو، ان تمام کرداروں کو جن کا بھارت کو شکست دینے میں کردار تھا، پاکستان پیپلز پارٹی اس سے مطمئن بھی ہے، خوش بھی ہے اور اس جیت کا ہم جشن بھی بناتے ہیں۔