بھارت میں تعلیمی ادارے ہندوتواانتہاپسندی کے گڑھ بننے لگے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
فاشسٹ مودی نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی آزادیِ رائے کو جرم بنا دیا ،،آر ایس ایس کے ہاتھوں غاصب مودی نے تعلیمی اداروں کو انتہا پسندی کا گڑھ بنا دیا،،بھارت میں فاشسٹ مودی حکومت کے دور میں نہ صرف اقلیتیں بلکہ تعلیمی ادارے بھی ہندوتوا انتہا پسندی کی لپیٹ میں ہیں،،- بھارت میں نریندر مودی کے اقتدار کے دوران ہندوتوا نظریے کی سرپرستی نے تعلیم جیسے مقدس شعبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،، طلبہ تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے مطابق پونڈیچری یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی میں ملوث پروفیسروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر جب طلباء نے آواز بلند کی، تو پولیس نے احتجاجی طلباء پر بہیمانہ تشدد کیا، خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور متعدد گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں ،، ایس ایف آئی کا دعویٰ ہے کہ ایک سال سے زائد گزرنے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈاکٹر مدھوائیہ اور ڈاکٹر شیلندر سنگھ جیسے پروفیسروں پر لگنے والے سنگین الزامات کی شفاف تحقیقات تک شروع نہیں کیں ،، دوسری جانب دہلی یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے مسلم طلباء پر بی جے پی کی طلباء تنظیم اے بی وی پی کے انتہا پسند ارکان نے حملہ کیا، جبکہ دہلی پولیس بھی لاٹھی چارج میں شریک رہی،، پنجاب یونیورسٹی کے طلباء رہنما کے مطابق، آج بھارت میں ہر تعلیمی ادارے کی کلیدی تقرری آر ایس ایس کی منظوری سے ہو رہی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی سرکار نے تعلیم کو بھی نظریاتی تسلط کا ہتھیار بنا لیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارت میں
پڑھیں:
محکمہ داخلہ نے تمام اداروں اور عوام کو "پارٹنر اِن پیس" بننے کی دعوت دیدی
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب شہریوں کی مفید سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ کسی جرم، مجرم کی نشاندہی، مشکوک سرگرمی یا ایمرجنسی کی صورت میں پولیس ھیلپ لائن "15" پر رابطہ کیا جائے۔ صوبے کے پُرامن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ نے امن و امان کے قیام کے حوالے سے غیر معمولی مراسلہ جاری کر دیا۔ محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں تمام اداروں اور عوام کو "پارٹنر اِن پیس" بننے کی دعوت دیدی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیف پنجاب وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اتحاد، ذمہ داری اور عوامی شراکت داری ضروری ہے، حکومت پنجاب صوبے میں امن، ہم آہنگی اور خوشحالی کے فروغ کیلئے ہمہ وقت متحرک ہے، کسی بھی فرد یا تنظیم کو کسی صورت تشدد، قانون شکنی یا ایسے کسی اقدام کی ہرگز اجازت نہیں۔ محکمہ داخلہ نے سکیورٹی کے حوالے سے مفید تجاویز دینے کیلئے واٹس ایپ نمبر 03114340000 جاری کر دیا ہے۔ شہری امن عامہ میں بہتری بارے قیمتی تجاویز محکمہ داخلہ کے واٹس ایپ نمبر پر تحریری طور پر دے سکتے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب شہریوں کی مفید سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ کسی جرم، مجرم کی نشاندہی، مشکوک سرگرمی یا ایمرجنسی کی صورت میں پولیس ھیلپ لائن "15" پر رابطہ کیا جائے۔ صوبے کے پُرامن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے قانون نافذ کرنیوالے تمام اداروں کو مسلسل الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، عوامی اور مذہبی مقامات پر سخت نگرانی یقینی بنائی جائے، محکمہ داخلہ کی جاری کردہ سکیورٹی ہدایات اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کی تاکید کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بروقت سکیورٹی آڈٹ سے ممکنہ واقعات کی پیشگی روک تھام ممکن ہے، تاجر برادری، مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور صنعتی ادارے قوانین پر عملدرآمد میں معاونت کریں، سول ڈیفنس رضاکار صوبہ بھر میں انتظامیہ کی امداد کیلئے فرنٹ لائن سولجرز ہیں۔ امن کے عظیم تر مقصد کے حصول کیلئے تمام ادارے باہمی رابطہ اور ٹھوس تعاون یقینی بنائیں، قیام امن کیلئے پنجاب سیف سٹیز کے جدید نظام سے موثر نگرانی یقینی بنائی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اجتماعی سکیورٹی ماڈل اور عوامی شعور کی بیداری معاشرتی ہم آہنگی کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ پُرامن اور ہم آہنگ معاشرے کے قیام کیلئے قوانین پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، محکمہ داخلہ نے آئی جی، تمام انتظامی سیکرٹریز اور پنجاب میں وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے سربراہان، تمام ڈویژنل کمشنرز، سی سی پی او لاہور، ڈپٹی کمشنرز، سی پی اوز اور آر پی اوز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ تمام سرکاری و نجی سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیز کے پرنسپل، ریکٹرز اور وائس چانسلرز کو بھی مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے پنجاب کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور کو بھی پارٹنر ان پیس بننے کیلئے مراسلہ بھجوایا ہے۔