چین، تیسرے لیانگ چو فورم کا صوبہ زے جیانگ کے شہر ہانگ چو میں آ روز
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
چین، تیسرے لیانگ چو فورم کا صوبہ زے جیانگ کے شہر ہانگ چو میں آ روز WhatsAppFacebookTwitter 0 18 October, 2025 سب نیوز
بیجنگ :تیسرا لیانگ چو فورم چین کے صوبہ زے جیانگ کے شہر ہانگ چو میں شروع ہوا۔ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابقرواں سال عالمی ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ سے متعلق کنونشن میں چین کی شمولیت کی 40 ویں سالگرہ اور یونیسکو کی ثقافتی اظہار کے تنوع کے تحفظ اور فروغ سے متعلق کنونشن کی منظوری کی 20 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
رواں سال کے لیانگ چو فورم کا موضوع ہے “تہذیب کو زندہ کرنا: ثقافتی ورثہ اور انسانی ثقافتی تنوع” ، اور اس
میں 60 سے زائد ممالک اور خطوں کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور انتظامی اداروں کے سربراہان، میوزیمز کے ڈائریکٹرز، ماہرین آثار قدیمہ اور مورخین سمیت 300 سے زائد چینی اور بین الاقوامی مہمان شرکت کر رہے ہیں۔ مہمانوں نے “تہذیب کی جڑیں: قدیم تہذیبوں کی تاریخی حکمت اور عصری قدر”، “عملی اختراع: سٹی سائٹ آرکیالوجی، بڑے آثار قدیمہ کا تحفظ، اور مربوط شہری اور دیہی ترقی”، ” روایت کو آگے بڑھانا:
عجائب گھروں کے افعال کی توسیع اور ثقافتی نوادرات کا فعال استعمال”، ” تہذیب کا مستقبل: عالمی ثقافتی ورثہ اور انسانی تہذیب کی نئی شکلیں “سمیت دیگر اہم موضوعات پر گہرائی سے بات چیت کی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں بین الاقوامی تجربات کا تبادلہ کیا۔اس فورم کے دوران لیانگ چو کلچرل انوویشن مارکیٹ اور چین-امریکہ سمفنی آرکسٹرا کے”لائٹ آف لیانگ چو” کنسرٹ سمیت دیگر اہم سرگرمیاں بھی منعقد ہوں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل کا ریکارڈ اچھا نہیں، غزہ کے لیے جدوجہد جاری رہے، ترک صدر اسرائیل کا ریکارڈ اچھا نہیں، غزہ کے لیے جدوجہد جاری رہے، ترک صدر پاکستان اور افغانستان کی جنگ ختم کرنا میرے لیے بہت آسان ہے، ٹرمپ چین نے عملی اقدامات کے ذریعے عالمی صنفی مساوات کے لئے مضبوط تحریک پیدا کی ہے، یو این ویمن کی اعلیٰ عہدیدار چین کے چار دیہات یو این ٹورزم کی جانب سے 2025 کے ” بہترین سیاحتی گاؤں ” کی فہرست میں شامل چینی نائب وزیراعظم کی امریکی سیکرٹری خزانہ اور تجارتی نمائندے کے ساتھ گفتگو سعودی حکام ابراہام معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ہیں، صدر ٹرمپ کا دعویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لیانگ چو فورم
پڑھیں:
سینیٹر مشاہد حسین، ایشیایورپ پولیٹیکل فورم کے چیئرمین منتخب
ہنگری: (ویب ڈیسک) سینیٹر مشاہد حسین سید کو ایشیا۔یورپ پولیٹیکل فورم(اے ای پی ایف ) کے چیئرمین کے طور پر متفقہ طور پر منتخب کر لیا گیا۔یہ انتخاب اس دو براعظمی تنظیم کے سالانہ اجلاس میں عمل میں آیا جو ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں منعقد ہوا اور کل اختتام پذیر ہوا، یہ کانفرنس ’’یوریشیا میں امن اور جمہوریت‘‘ کے عنوان کے تحت منعقد کی گئی جس کی میزبانی ہنگری کی حکمراں جماعت فیدیز نے کی۔
ہنگری کے سابق نائب وزیر خارجہ ژولٹ نیمیتھ کو یورپ کی نمائندگی کرتے ہوئے ایشیا۔یورپ پولیٹیکل فورم (اے ای پی ایف ) کا شریک چیئرمین منتخب کیا گیا۔
اس کانفرنس میں 25 ممالک سے تعلق رکھنے والے 35 ارکانِ پارلیمان، سیاسی شخصیات اور تھنک ٹینک کے نمائندگان نے شرکت کی جن میں 15 ایشیا سے اور 10 یورپ سے تھے۔
اپنے عہدے کی قبولیت کی تقریر میں سینیٹر مشاہد حسین، جو انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز (ICAPP) کے بھی شریک چیئرمین ہیں، نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں اس منفرد فورم کیلئے دو سالہ مدت کیلئے چیئرمین منتخب کیا کیونکہ ایشیا۔یورپ پولیٹیکل فورم واحد غیر سرکاری ادارہ ہے جو یورپ کے سیاسی نمائندوں، عوامی دانشوروں اور تھنک ٹینکس کو ایشیا کے اپنے ہم منصبوں سے جوڑتا ہے اور اس کے اجلاس باری باری ایشیا اور یورپ میں منعقد ہوتے ہیں۔
مشاہد حسین نے ایشیا میں رابطہ کاری کے فروغ میں پاکستان کے کردار خصوصاً جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا کے درمیان اور اس سے آگے یوریشیا تک خاص طور پر جغرافیائی معیشت (جیو اکنامکس) اور جغرافیائی سیاست (جیو پولیٹکس) کی ابھرتی ہوئی حرکیات کے تناظر پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے پاکستان کو ’’مشرق اور مغرب کے درمیان ایک مثالی پل‘‘ قرار دیا۔سینیٹر مشاہد حسین نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) جیسے اقدام کے ذریعے رابطہ کاری(کنیکٹیویٹی) کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جس میں سی پیک کو کلیدی کردار قرار دیا، اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) جیسے دیگر اداروں کا بھی ذکر کیا۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے بوداپیسٹ میں مدفون مسلمان درویش گل بابا کے مزار پر حاضری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بوداپیسٹ میں گل بابا کا مزار ہنگری کے کثیرالثقافتی ورثے کا مظہر ہے کیونکہ ہنگری ماضی میں سلطنتِ عثمانیہ کا حصہ رہا جبکہ آج ہنگری یورپی یونین اور نیٹو(NATO) کا رکن ہے۔
اس دورے کے دوران سینیٹر مشاہد حسین اور دیگر وفود کے اعزاز میں ہنگری کی پارلیمنٹ کے سپیکر کے ساتھ ساتھ یورپی امور کے وزیر کی جانب سے ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔