مذہبی جماعت کا احتجاج: پنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے کھل گئے ، تمام رابطہ سڑکیں بحال
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مذہبی جماعت کے احتجاج کے بعد راولپنڈی میں تعلیمی ادارے چار روز کی بندش کے بعد دوبارہ کھل گئے ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بند کی گئی تمام رابطہ سڑکیں کھول دی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں مری روڈ سمیت دیگر اہم شاہراہوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔
راولپنڈی کی مری روڈ پر تجارتی سرگرمیاں بھی بحال ہو گئی ہیں، دکانیں اور مارکیٹیں کھل چکی ہیں۔ تاہم مری روڈ سے فیض آباد جانے والا راستہ اور راولپنڈی، اسلام آباد میٹرو بس سروس تاحال معطل ہے۔
آئی جے پی روڈ، ڈبل روڈ اور ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، جبکہ راولپنڈی سے ڈبل روڈ کے ذریعے نائنتھ ایونیو کا راستہ بھی بحال کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شہداد پور: گیارہویں جماعت کے نتائج دیکھ کر طلباء مشتعل، بورڈ کیخلاف احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہدادپور (نمائندہ جسارت) گیارہویں جماعت کے نتائج پر طلبا مشتعل، گورنمنٹ ڈگری کالج کے طلبا کا بورڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ،شہید بینظیر آباد بورڈ پر ‘نتائج میں ہیر پھیر’ کا الزام، پرچے دوبارہ چیک کروانے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق شہید بینظیر آباد انٹرمیڈیٹ بورڈ کے تحت گیارہویں جماعت کے حالیہ امتحانی نتائج میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج شہدادپور کے طلباء نے ناصر کھوسو، یونس سنجرانی اور روشن خاصخیلی کی قیادت میں شدید احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔بدھ کے روز کالج کے طلبا نے بڑی تعداد میں پریس کلب پر جمع ہو کر بورڈ انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور اپنے امتحانی نتائج کو مسترد کر دیا۔ احتجاجی طلباء نے الزام لگایا ہے کہ ان کے نتائج میں “بڑے پیمانے پر ہیر پھیر” کی گئی ہے جس کی وجہ سے میرٹ پر آنے والے طلبا بھی کم نمبروں سے فیل قرار دیے گئے ہیں۔ مظاہرین نے حکام بالا سے فوری طور پر مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے امتحانی پرچوں کو از سرِ نو غیر جانبدارانہ طور پر چیک کروایا جائے تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلباء کہا کہ “ہم نے پوری محنت سے تیاری کی تھی، لیکن بورڈ نے ہمارے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یہ ہمارے نتائج نہیں بلکہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ہمارے پرچے دوبارہ چیک نہیں کیے جاتے۔احتجاجی طلبا نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے جائز مطالبات کو جلد از جلد پورا نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے دھرنا دیں گے۔