Jang News:
2025-10-13@17:36:47 GMT

راولپنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

راولپنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

—فائل فوٹو

راولپنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے کھل گئے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی تمام رابطہ سڑکیں بھی کھول دی گئی ہیں۔

راولپنڈی مری روڈ پر دکانیں اور تجارتی مراکز بھی کھل گئے ہیں جبکہ مری روڈ سے فیض آباد جانے والا راستہ تاحال بند ہے۔

راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی بند ہے جبکہ راولپنڈی اسلام آباد میں موبائل فون اور ڈیٹا سروسز بحال ہو گئی ہے۔

آئی جی پی روڈ، ڈبل روڈ، ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔ راولپنڈی سے ڈبل روڈ نائنتھ ایونیو راستہ کھول دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مذہبی جماعت کا مارچ: فیض آباد انٹرچینج بدستور بند، دیگر سڑکیں جزوی طور پر کھول دی گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث کئی روز سے بند جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کی سڑکوں پر شہریوں کو درپیش مشکلات میں کچھ کمی آئی ہے، انتظامیہ نے عوامی سہولت کے پیشِ نظر کئی شاہراہوں اور گلیوں کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں احتجاج کے باعث شاہراہوں پر اب بھی متعدد مقامات پر کنٹینرز کھڑے ہیں، شہریوں کے شدید ردعمل اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کچھ اہم راستے کھول دیے ہیں، راولپنڈی کے رہائشی علاقوں کو جانے والے راستے اب عام ٹریفک کے لیے کھلے ہیں جبکہ مری روڈ سے متصل گلیوں میں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں ایکسپریس وے اور نائنتھ ایونیو سے ڈبل روڈ کو ملانے والا راستہ بھی جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ تاہم آئی جی پی روڈ اور وفاقی دارالحکومت کو راولپنڈی سے ملانے والا فیض آباد انٹرچینج بدستور سیل ہے، جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

موٹروے پولیس کے مطابق ایم 2 موٹروے لاہور تا اسلام آباد ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے اور آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔ راولپنڈی ٹریفک پولیس نے نئے پلان کے تحت بتایا ہے کہ 43 بند مقامات میں سے 6 مکمل جبکہ 35 کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس اور لوکل ٹرانسپورٹ اب بھی بند ہے، جس کے باعث ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔

گزشتہ روز مختلف مقامات پر شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے۔ سڑکوں پر ایمبولینسیں پھنس گئیں اور مریضوں کے لواحقین راستہ مانگتے رہے۔ ایک بچے کی والدہ رو رو کر دہائی دیتی رہیں مگر اسپتال تک پہنچ نہ سکیں، جبکہ ایک ضعیف مریض کو حالت بگڑنے پر ایمبولینس میں ہی ڈرِپ لگائی گئی۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق تحریک لبیک  پاکستان  ( ٹی ایل پی ) نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاجی واقعات کے دوران 17 کارکنان شہید اور کئی درجن زخمی ہوئے ہیں جب کہ پولیس نے صرف 3 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد زخمی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان اسلام آباد کی جانب مارچ کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں، جن میں پیشرفت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے، تجارتی مراکز کھل گئے
  • مذہبی جماعت کا احتجاج: پنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے کھل گئے ، تمام رابطہ سڑکیں بحال
  • راولپنڈی: امن و امان کی صورتِحال کے پیشِ نظر بند تعلیمی ادارے کل کھل جائیں گے
  • جڑواں شہروں میں سڑکیں بند، انٹرنیٹ سروس جزوی بحال، موٹر وے کھل گئی
  • مذہبی جماعت کا مارچ: فیض آباد انٹرچینج بدستور بند، دیگر سڑکیں جزوی طور پر کھول دی گئیں
  • مذہبی جماعت کا احتجاج: اسلام آباد پنڈی کے راستے نا کھل سکے، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
  • راولپنڈی اور اسلام آباد کے کچھ راستے کھل گئے، موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال
  • مذہبی جماعت کا احتجاج اسلام آباد، راولپنڈی کے کچھ راستے کھل گئے، موبائل انٹرنیٹ جزوی بحال
  • راولپنڈی اور اسلام آباد میں تیسرے روز بھی سڑکیں بند، موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال