Jasarat News:
2025-12-02@14:14:31 GMT

نیشنل فورم برائے ماحولیاتکاآگاہی سیشن کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-06-4

 

کراچی:(کامرس رپورٹر)پاکستان میں ہر سال اندازاً 92 ہزار نئی خواتین چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) میں مبتلا ہوتی ہیں، جس پر ماہرینِ صحت نے عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر اسکریننگ اور علاج کی سہولیات کے قیام پر زور دیا ہے تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص کے ذریعے خواتین کی جانیں بچائی جا سکیں۔یہ بات ماہر ڈاکٹروں، محققین اور سماجی کارکنوں نے نیشنل فورم برائے ماحولیات و صحت (NFEH) کے زیرِ اہتمام ایک آگاہی سیمینار میں کہی جو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ یہ تقریب اکتوبر کے مہینے کے حوالے سے منعقد کی گئی جو دنیا بھر میں بریسٹ کینسر آگاہی ماہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔مقررین نے متفقہ طور پر قومی کینسر رجسٹری کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ شہری اور دیہی علاقوں میں پھیلنے والی تمام اقسام کے سرطان بالخصوص چھاتی کے سرطان سے متعلق مستند اور جامع اعداد و شمار مرتب کیے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں کی خواتین اکثر قومی اعداد و شمار میں شامل نہیں ہوتیں کیونکہ ان تک تشخیص اور علاج کی سہولیات دستیاب نہیں۔ماہرین نے خبردار کیا کہ پاکستان میں بریسٹ کینسر سے اموات کی شرح 50 فیصد تک ہے، اور صرف بروقت اسکریننگ اور علاج ہی خواتین کی جانیں بچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں فوری بنیادوں پر تشخیص اور علاج کے یونٹس قائم کیے جائیں تاکہ اس بڑھتے ہوئے عوامی صحت کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔

 

کامرس رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور علاج

پڑھیں:

ٹیٹو بنانے سے جلد کے کینسر کا خطرہ 29 فیصد بڑھنے کا انتباہ

کینسر کی یہ شکل بالائے بنفشی شعاعوں کے سامنے آنے سے منسلک ہے،ماہرین

ایک سائنسی مطالعہ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ٹیٹو، جنہیں بہت سے لوگ شوق سے جسم کے مختلف حصوں پر بنواتے ہیں، انسان کو ایک سنگین خطرے سے دوچار کرتے ہیں کیونکہ وہ جلد کے کینسر کے خطرات کو 29 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں۔

سائنس کی ماہر ویب سائٹ سائنس الرٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے پایا ہے کہ ٹیٹو والے افراد کو جلد کے کینسر (میلانوما)کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ کینسر کی ایک خطرناک شکل ہے جو اکثر بالائے بنفشی شعاعوں کے سامنے آنے سے منسلک ہے۔تاہم ٹیٹو سے جلد کے خلیے کی سطح کے کینسر (سکواومس سیل کارسینوما)کا خطرہ بڑھتا ہوا نظر نہیں آتا جو جلد کے کینسر کی ایک اور قسم ہے اور بالائے بنفشی شعاعوں کے نقصان سے منسلک ہے۔ اگرچہ کینسر کی یہ دونوں اقسام ایک ہی وجہ سے ہوتی ہیں لیکن ہر ایک مختلف قسم کے خلیوں سے پیدا ہوتی ہے اور ان کی شدت مختلف ہوتی ہے۔ میلانوما جلد کے خلیے کی سطح کے کینسر سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیمرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میںفوسپاہ کے اشتراک سے کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد
  • ملتان ،معذورافراد کے عالمی دن کے موقع پرسول سوسائٹی کے تحت آگاہی واک نکالی جارہی ہے
  • حیدرآباد، خواتین کے تحفظ و حقوق کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد
  • حیدرآباد،ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر سماجی کے تحت پریس کلب کے سامنے آگاہی ریلی
  • ہوم بیسڈ لیبر یونین کے تحت لیبر کانفرنس کا انعقاد
  • جدید ٹیکنالوجی اور روبوٹکس کا شاندار اسکول
  • سینیٹر مشاہد حسین ایشیا۔یورپ پولیٹیکل فورم کے چیئرمین منتخب
  • ٹیٹو بنانے سے جلد کے کینسر کا خطرہ 29 فیصد بڑھنے کا انتباہ
  • پاک فوج کے زیر اہتمام کوئٹہ میں خواتین کی سائیکل ریس کا انعقاد
  • کینسر وارڈ