نیشنل فورم برائے ماحولیاتکاآگاہی سیشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-06-4
کراچی:(کامرس رپورٹر)پاکستان میں ہر سال اندازاً 92 ہزار نئی خواتین چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) میں مبتلا ہوتی ہیں، جس پر ماہرینِ صحت نے عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر اسکریننگ اور علاج کی سہولیات کے قیام پر زور دیا ہے تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص کے ذریعے خواتین کی جانیں بچائی جا سکیں۔یہ بات ماہر ڈاکٹروں، محققین اور سماجی کارکنوں نے نیشنل فورم برائے ماحولیات و صحت (NFEH) کے زیرِ اہتمام ایک آگاہی سیمینار میں کہی جو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ یہ تقریب اکتوبر کے مہینے کے حوالے سے منعقد کی گئی جو دنیا بھر میں بریسٹ کینسر آگاہی ماہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔مقررین نے متفقہ طور پر قومی کینسر رجسٹری کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ شہری اور دیہی علاقوں میں پھیلنے والی تمام اقسام کے سرطان بالخصوص چھاتی کے سرطان سے متعلق مستند اور جامع اعداد و شمار مرتب کیے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں کی خواتین اکثر قومی اعداد و شمار میں شامل نہیں ہوتیں کیونکہ ان تک تشخیص اور علاج کی سہولیات دستیاب نہیں۔ماہرین نے خبردار کیا کہ پاکستان میں بریسٹ کینسر سے اموات کی شرح 50 فیصد تک ہے، اور صرف بروقت اسکریننگ اور علاج ہی خواتین کی جانیں بچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں فوری بنیادوں پر تشخیص اور علاج کے یونٹس قائم کیے جائیں تاکہ اس بڑھتے ہوئے عوامی صحت کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اور علاج
پڑھیں:
ٹیٹو بنانے سے جلد کے کینسر کا خطرہ 29 فیصد بڑھنے کا انتباہ
کینسر کی یہ شکل بالائے بنفشی شعاعوں کے سامنے آنے سے منسلک ہے،ماہرین
ایک سائنسی مطالعہ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ٹیٹو، جنہیں بہت سے لوگ شوق سے جسم کے مختلف حصوں پر بنواتے ہیں، انسان کو ایک سنگین خطرے سے دوچار کرتے ہیں کیونکہ وہ جلد کے کینسر کے خطرات کو 29 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں۔
سائنس کی ماہر ویب سائٹ سائنس الرٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے پایا ہے کہ ٹیٹو والے افراد کو جلد کے کینسر (میلانوما)کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ کینسر کی ایک خطرناک شکل ہے جو اکثر بالائے بنفشی شعاعوں کے سامنے آنے سے منسلک ہے۔تاہم ٹیٹو سے جلد کے خلیے کی سطح کے کینسر (سکواومس سیل کارسینوما)کا خطرہ بڑھتا ہوا نظر نہیں آتا جو جلد کے کینسر کی ایک اور قسم ہے اور بالائے بنفشی شعاعوں کے نقصان سے منسلک ہے۔ اگرچہ کینسر کی یہ دونوں اقسام ایک ہی وجہ سے ہوتی ہیں لیکن ہر ایک مختلف قسم کے خلیوں سے پیدا ہوتی ہے اور ان کی شدت مختلف ہوتی ہے۔ میلانوما جلد کے خلیے کی سطح کے کینسر سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔