data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا بھر میں کینسر کے پھیلاؤ اور علاج کے حوالے سے جاری تحقیق میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

امریکی ماہرینِ حیاتیات نے ایک ایسی ’سپر ویکسین‘ تیار کی ہے جو کینسر کے بڑھنے اور پھیلنے کے عمل کو نمایاں حد تک روک سکتی ہے۔ ابتدائی آزمائش کے نتائج نے سائنس دانوں کو حیران کر دیا ہے، کیونکہ ویکسین نے چوہوں میں کینسر کے خاتمے اور اس کے دوبارہ ظاہر نہ ہونے میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے۔

یہ نئی ویکسین نینوپارٹیکلز پر مبنی ہے جو جسم کے مدافعتی نظام (Immune System) کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ کینسر کے خلیات کو نہ صرف پہچانے بلکہ مؤثر انداز میں ان کا خاتمہ بھی کرے۔

یونیورسٹی آف میساچوسیٹس، ایمہرسٹ کے بائیومیڈیکل انجینئرنگ شعبے سے وابستہ پروفیسر پرابھانی اتوکرالے کی سربراہی میں کی گئی اس تحقیق کے دوران چوہوں میں میلانوما، لبلبے کے کینسر اور ٹرپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر جیسے خطرناک امراض کے خلاف ویکسین آزمائی گئی۔

تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ویکسین لگوانے والے 88 فیصد چوہے مکمل طور پر ٹیومر سے پاک ہو گئے، جبکہ باقی میں بیماری کا پھیلاؤ نہایت کم سطح پر محدود ہوگیا۔

سائنسی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین نہ صرف ٹیومر کو ختم کرنے میں مددگار ہے بلکہ مستقبل میں دوبارہ کینسر کے حملے کے خلاف حفاظتی ڈھال (Protective Shield) کے طور پر بھی کام کر سکتی ہے۔

اگرچہ یہ کامیابی فی الحال چوہوں کی سطح تک محدود ہے، مگر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر انسانی آزمائشیں بھی کامیاب رہیں تو یہ ویکسین آنے والے برسوں میں کینسر کے علاج میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

محققین نے مزید کہا کہ نینو ٹیکنالوجی پر مبنی یہ طریقہ علاج مستقبل میں کینسر کے ساتھ ساتھ دیگر مہلک امراض کے خلاف بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں کینسر کے میں کی

پڑھیں:

سائنس کو عوام تک پہنچانے کی کوشش، گوئٹے انسٹی ٹیوٹ اور ٹی ڈی ایف کے اشتراک سے سائنس فلم فیسٹیول کا آغاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گوئٹے انسٹی ٹیوٹ پاکستان اور ٹی ڈی ایف کے میگنیفائی سائنس سینٹر کے اشتراک سے سائنس فلم فیسٹیول 2025 کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جس میں طلبہ، اساتذہ اور سائنس کے شوقین افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی،  تقریب میں شرکاء کو فلم کے ذریعے سائنس اور تخلیقی سوچ کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

تفصیلات کےمطابق اس سال کے فیسٹیول کا موضوع گرین جابز رکھا گیا ہے، جس کا مقصد ماحول دوست ٹیکنالوجی، پائیدار ترقی اور سبز معیشت سے وابستہ ماہرین کے خیالات اور تجربات کو اجاگر کرنا ہے۔

افتتاحی تقریب میں فواد سومرو، چیف ایگزیکٹو آفیسر داؤد فاؤنڈیشن، ماہا جعفری (گوئٹے انسٹی ٹیوٹ پاکستان) اور جرمن قونصلیٹ کی نمائندہ آنیا کلوس نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

 مقررین نے کہا کہ اس فیسٹیول کے ذریعے نوجوانوں میں سائنسی سوچ، اختراع اور ماحول دوست ترقی کے رجحان کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

فیسٹیول میں 150 سے زائد طلبہ نے شرکت کی، جن میں کم مراعات یافتہ طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے بھی شامل تھے۔ طلبہ نے اپنے سائنسی منصوبے پیش کیے جو فیسٹیول کے موضوع “گرین جابز” سے ہم آہنگ تھے۔

گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام سائنس فلم فیسٹیول 2005 سے دنیا بھر میں منعقد ہو رہا ہے اور اب یہ دنیا کا سب سے بڑا سائنسی ابلاغ کا پروگرام بن چکا ہے۔ 2025 کے ایڈیشن میں 37 ممالک سے 123 فلمیں شامل کی گئی ہیں، جن میں سے 29 فلمیں پاکستان میں دکھائی جائیں گی۔

منتظمین کے مطابق یہ فیسٹیول سائنس کو دلچسپ، قابلِ فہم اور سب کے لیے قابلِ رسائی بنانے کی ایک مؤثر اور تعلیمی کاوش ہے، جس سے نوجوان نسل میں تجسس، تحقیق اور ماحولیاتی شعور کو فروغ ملے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے 26 سے زائد ارکان پر مشتمل کابینہ کی ابتدائی فہرست تیار کر لی 
  • پاکستان کی جنوبی افریقا کیخلاف تاریخی کامیابی:ٹیسٹ چیمپئن شپ میں دوسری پوزیشن پر جا پہنچا
  • خیبرپختونخوا، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کابینہ کی فہرست تیار کرلی
  • سائنس کو عوام تک پہنچانے کی کوشش، گوئٹے انسٹی ٹیوٹ اور ٹی ڈی ایف کے اشتراک سے سائنس فلم فیسٹیول کا آغاز
  • ایچ ای سی نے کمپیوٹر سائنس کا نیا نصاب 2025 جاری کر دیا
  • سعودی عرب کا تاریخی شہر العلا ایک بار پھر کھیلوں کے اہم ایونٹ کی میزبانی کے لیے تیار
  • ٹی ایل پی پرتشدد احتجاج؛ منتظمین کی نشاندہی کرلی گئی، مشتعل عناصر کی فہرست بھی تیار
  • وٹامن بی تھری کینسر سے بچاؤ میں مددگارہوسکتی ہے؛ طبی تحقیق
  • ایکسرسائز کیمبرین پیٹرول 2025 میں پاک فوج کی بڑی کامیابی؛ گولڈ میڈل اپنے نام کرلی