اسرائیل کے ایما پر کام کرنیوالے بلوچستان میں دہشت گردوں کو ناکامی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام ٹائمز: سیستان اور بلوچستان کی عدلیہ پر حملہ کرکے ایک خاتون اور ایک شیر خوار بچوں سمیت متعدد بے گناہ شہریوں کو شہید کردیا گیا۔ یہ دہشت گرد صرف اور صرف اس صوبے کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لیے یہ گھناؤنی حرکتیں کر رہے ہیں۔ جس طرح ان کے صہیونی آقاؤں نے پہلے اس سمت میں قدم اٹھایا تھا۔ لیکن نہ صرف یہ کہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوئے بلکہ اب بلوچ عوام کیخلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کی مذموم حرکتوں کے باوجود اس صوبے میں اتحاد، دوستی اور بھائی چارے میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ خصوصی رپورٹ:
اسلامی جمہوریہ ایران کا صوبہ سیستان اور بلوچستان ہو یا پاکستان کایہاں پر پانی کی کمی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کیے ہوئے ہے۔ ایرانی حکام کی جانب سےعوام کے پانی کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بحیرہ عمان سے پانی کی منتقلی کے منصوبے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، اسرائیلی جاسوسی اداروں اور صیہونی حکومت سے وابستہ دہشت گردوں نے انجینئروں اور تعمیراتی ورکشاپوں پر حملہ کرکے عوام کی خوارک اور پانی پہنچانے کے وسائل کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے۔
چند روز قبل دہشت گردوں نے بحیرہ عمان سے سیستان و بلوچستان کے شمال میں پانی کی منتقلی کی لائن پروجیکٹ کے انجینئروں پر حملہ کیا تھا۔ یہ پائپ لائن پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بنائی جا رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل صوبے کے جنوب میں سڑکوں کی تعمیر کی ورکشاپس پر کئی مراحل میں حملہ کیا گیا اور ان ورکشاپس میں موجود آلات اور مشینری کو آگ لگا دی گئی، جن پر کئی اربوں کی لاگت آئی اور یہ سڑکوں کی تعمیر میں جان و مال کے تحفظ اور لوگوں کے آرام کو یقینی بنانے کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔
اس سے پہلے نیکشہر علاقے میں انہوں نے گندم لے جانے والی گاڑیوں کو آگ لگا دی، اس بار لوگوں کی خوارک کی ضروریات کو نشانہ بنا کر ان کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ کئی سالوں سے سیستان و بلوچستان میں دہشت گرد صیہونی حکومت کے جاسوسی ادارے موساد کیساتھ مل کر سیستان اور بلوچستان کے عوام کی سلامتی، آزادی اور امن کو درہم برہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ابتدا میں امتیازی سلوک اور بلوچ عوام کے خلاف جھوٹے جبر کا مقابلہ کرنے کے نعرے کے ساتھ انہوں نے برے اقدامات کو جواز پیش کرنیکی کوشش کرتے رہے۔
بلوچ عوام ان کے جھانسے میں نہیں آئے، قبائل میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش ناکام ہوئی۔ ان کے مذموم عزائم واضح ہوتے گئے اور صیہونی حکومت اور عالمی استکبار سے ان کا تعلق آشکار ہوتا گیا اور انہوں نے مقامی بلوچ شخصیات پر حملے کیے۔ لوگوں کو براہ راست نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ 12 روزہ مسلط کردہ جنگ کے بعد صیہونی حکومت کے خلاف اپنے وطن اسلامی جمہوریہ ایران کیساتھ عوام کی یکجہتی کا بدلہ لینے کے لیے صیہونیوں کے ان کرائے کے قاتلوں نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے زاہدان میں عدالت کو نشانہ بنایا۔
سیستان اور بلوچستان کی عدلیہ پر حملہ کرکے ایک خاتون اور ایک شیر خوار بچوں سمیت متعدد بے گناہ شہریوں کو شہید کردیا گیا۔ یہ دہشت گرد صرف اور صرف اس صوبے کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لیے یہ گھناؤنی حرکتیں کر رہے ہیں۔ جس طرح ان کے صہیونی آقاؤں نے پہلے اس سمت میں قدم اٹھایا تھا۔ لیکن نہ صرف یہ کہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوئے بلکہ اب بلوچ عوام کیخلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کی مذموم حرکتوں کے باوجود اس صوبے میں اتحاد، دوستی اور بھائی چارے میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیستان اور بلوچستان صیہونی حکومت بلوچ عوام پر حملہ رہے ہیں پانی کی عوام کی کی کوشش کے لیے
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں خارجیوں کی سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد خارجیوں نے معصوم بچوں اور عورتوں پر بزدلانہ خود کش حملہ کیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ 17 اکتوبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں کھادی پوسٹ پر فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں نے بزدلانہ خود کش حملے کی ناکام کوشش کی، فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کے بزدلانہ خود کش حملے میں جل کر 3 خواتین اور 2 بچے جاں بحق ہو گئے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ سیکیورٹی فورسزنے خوارج کا خودکش حملہ ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، خارجی دہشت گرد گل بہادر گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی، خارجی گل بہادر افغان طالبان کی سرپرستی میں افغانستان میں چھپا ہوا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد بھر پور ناکامی کے بعد خیبر پختونخوا کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔