صنعتی ترقی کے بغیر بے روزگاری کے جن پر قابو نہیں پایا جاسکتا ، میاں زاہد
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹیلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان اورایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین، سابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بیوروآف اسٹیٹکس کی جانب سے جاری ہونے والے ’’لیبر فورس سروے 25۔2024″ نے ملک کی معاشی منصوبہ بندی کے لیے انتہائی سنگین چیلنج کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری کی شرح بڑھ کر 7.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میاں زاہد حسین نے انہوں نے فیصد سے نے کہا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں تبدیلی ممکن نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ فعال جمہوریت کی بنیاد مساوات، انصاف اور بنیادی حقوق کی فراہمی ہے اور ریاست کی پہلی ذمہ داری کمزور طبقات کا تحفظ ہے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےسردار ایاز صادق نے اراکین قومی اسمبلی کے حقوق کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کو مساوی حیثیت دیتے ہیں، پارلیمنٹ نے قانون سازی اور نگرانی کے کردار کو مزید مضبوط کیا، پارلیمانی کمیٹیوں کو فعال بنایا، ایگزیکٹو احتساب میں توسیع کی اور پارلیمانی عمل کو عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے فروغ کے لیے اداروں کا باہمی تعاون ناگزیر ہے اور پاکستان بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری پر کاربند ہے، پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والا ملک ہے اور اس کا حصہ عالمی گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم ہے، عالمی برادری پر ماحولیاتی انصاف اور فنانسنگ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے میں سیاست سے بالاتر کردار ادا کرنے اور زیر حراست اراکین کی رہائش گاہوں کو سب جیل قرار دینے کی بھی وضاحت کی، اسپیکر نے پارلیمان میں خواتین کے لیے 30 فیصد ملازمتیں فراہم کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے غزہ میں انسانی المیے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی یاد دہانی بھی کرائی۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک لاکھ سے زائد جانیں قربان کیں اور 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی، جبکہ سرحد پار دہشتگردی علاقائی استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
آخر میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کا مقصد کشیدگی پیدا کرنا نہیں بلکہ امن، تعاون اور باہمی احترام ہے اور حقوق عملی طور پر قابلِ رسائی ہونے چاہئیں، صرف کاغذی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں حقیقی تبدیلی ممکن نہیں
انہوں نے قومی انسانی حقوق کمیشن کی چار سالہ کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی وقار کسی انتخاب کا محتاج نہیں۔