پنجگور میں دہشت گردوں کا شہری کے گھر پر راکٹ حملہ، دو بچے زخمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
پنجگور کے علاقے چتکان میں دہشت گردوں نے شہری کے گھر پر راکٹ حملہ کردیا، دو راکٹ فائر ہونے سے دو بچے زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے 2x آر پی جی راکٹ فائر کیے جس کے سبب پنجگور کے علاقے چتکان میں شہری حاجی ظفر ساسولی کا گھر تباہ ہوگیا، راکٹ حملے میں حاجی ظفر کے گھر کے 2 معصوم بچے زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال پنجگور منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پنجگور میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا یہ افسوس ناک واقعہ آج صبح تقریباً 8:30 بجے پیش آیا، حملہ آوروں نے دانستہ طور پر غیر مسلح شہری خاندان کو نشانہ بنایا۔
راکٹ حملے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، مقامی آبادی شدید تشویش کا شکار ہوگئی، مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی، شواہد جمع کرکے تفتیش شروع کردی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کو بزدلانہ دہشت گردی قرار دے کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد اور ایف سی ہیڈکوارٹرز دھماکوں میں مماثلت ہے، آئی جی کے پی
فائل فوٹوآئی جی پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی سرحدپار ہوئی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز دھماکوں میں مماثلت ہے، منظم گروہ دہشت گردوں کو ٹارگٹ تک پہنچانے میں سہولت کاری کر رہا ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ دونوں واقعات میں دہشت گردوں تک خودکش جیکٹس اور بارودی مواد پہنچانے میں یکساں حکمت عملی اپنائی گئی۔
حملہ آوروں کی رحمان بابا قبرستان سے فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز تک آمد کی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہے، تفتیشی ٹیم سہولت کار کا کھوج لگانے میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ 24 نومبر کو فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز میں خودکش دھماکے میں 3 اہلکار شہید اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے، جوابی کارروائی میں تینوں دہشت گرد مارے گئے تھے۔
ایف سی ہیڈکوارٹرز پر خودکش دھماکے کے تینوں دہشت گردوں کی افغان شہریت ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔