عبداللہ صالح الشبیلی گلوبل آڈٹ کمیٹی سینٹر کے چیئرمین مقرر
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
انسٹیٹیوٹ آف انٹرنل آڈیٹرز (IIA) نے عبداللہ صالح الشبیلی کو گلوبل آڈٹ کمیٹی سینٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مرکز واشنگٹن ڈی سی میں قائم ہے۔
عبداللہ الشبیلی اس وقت سعودی اتھارٹی آف انٹرنل آڈیٹرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور عرب کنفیڈریشن آف انٹرنل آڈیٹرز کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی عرب کی سماجی رہنما رانیہ معلیٰ کو عالمی اعزاز سے نوازا گیا
یہ تقرری سعودی عرب کی آڈٹ اور گورننس کے شعبے میں عالمی سطح پر حاصل کردہ ترقی یافتہ مقام اور اعتماد کی عکاس ہے۔
یہ فیصلہ عالمی پیشہ ورانہ برادری کے سعودی ماہرین پر اعتماد اور مملکت کے اس کردار کو اجاگر کرتا ہے جو وہ ماہرانہ صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ معیارات کی ترقی میں ادا کر رہی ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف انٹرنل آڈیٹرز نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ الشبیلی کی IIA کے پروگراموں کی ترقی میں مؤثر شراکت اور خطے میں پیشہ ور اداروں کے قیام و استحکام میں ان کے وسیع تجربے کے اعتراف میں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے سعودی سائنسدان عمر یاغی کو کیمسٹری میں 2025 کا نوبیل انعام، وژن 2030 کا ثمر
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سعودی اتھارٹی آف انٹرنل آڈیٹرز نے خطے میں داخلی آڈٹ کے پیشے کے فروغ، گورننس کے معیار میں بہتری، اور آڈٹ کمیٹیوں کی کارکردگی کے معیار بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
گلوبل آڈٹ کمیٹی سینٹر دنیا بھر میں آڈٹ کمیٹیوں کے کام اور متعلقہ قوانین کے ضابطے کے لیے ایک مرکزی ریفرنس ادارہ ہے۔ یہ ادارہ بہترین پیشہ ورانہ طریقہ کار اور معیارات فراہم کرتا ہے تاکہ آڈٹ کمیٹیاں کارپوریٹ گورننس کے نظام میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عبداللہ صالح الشبیلی گلوبل آڈٹ کمیٹی سینٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عبداللہ صالح الشبیلی آف انٹرنل آڈیٹرز
پڑھیں:
کشمیر کو پہلگام حملے سے پہلے کی حالت میں واپس آنے میں وقت لگے گا، عمر عبداللہ
وزیراعلٰی نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے نے جموں و کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، تاہم وزیراعلٰی نے امید ظاہر کی کہ معاملات اب مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح پر نظرثانی سے اس مالی سال میں ریاست کی ٹیکس وصولی میں 1,000 کروڑ روپے تک کی کمی متوقع ہے۔ آج سرینگر میں FICCI کی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس اہم موضوع پر غور و فکر کے لئے جموں و کشمیر کو منتخب کرنے پر FICCI کی تعریف کی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ صرف جی ایس ٹی کی شرح پر نظرثانی سے ہماری آمدنی میں 9 سو سے ہزار کروڑ کی کمی ہوجائے گی اور جموں و کشمیر جیسی ریاست کے لئے، جو پہلے ہی خسارے میں ہے، یہ بہت بڑی رقم ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے نے جموں و کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، تاہم وزیراعلٰی نے امید ظاہر کی کہ معاملات اب مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو پہلگام دہشت گردانہ حملے سے پہلے والی ریاست میں واپس کرنے میں وقت اور کافی کوشش درکار ہوگی۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ 2025ء کے موسم گرما میں شدید بارشوں کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جولائی سے ستمبر تک جموں و کشمیر میں ہونے والی موسلادھار بارشوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی زراعت اور باغبانی کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معیشت کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جب جموں و کشمیر میں حالات اچھے ہوتے ہیں تو بہت اچھے ہوتے ہیں اور جب خراب ہوتے ہیں تو خوفناک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں یہ نہیں کہوں گا کہ ہم اس وقت سب سے نچلے مقام پر ہیں، لیکن ہم اس سال کے شروع میں اس کے بہت قریب پہنچ گئے تھے لیکن اب مجھے یقین ہے کہ صورتحال مثبت ہے۔