دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔ دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد 38ہزار 400کیوسک اور اخراج 38ہزار کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 10ہزار 300کیوسک اور اخراج 10ہزار 300کیوسک، خیرآباد پل پر آمد 16ہزار 600کیوسک اور اخراج 16ہزار 600کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد 9ہزارکیوسک اور اخراج 9 ہزار کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 17ہزار 500کیوسک اور اخراج 10ہزار 300کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔
بیراج: جناح میں آمد 49ہزار 800 کیوسک اور اخراج 43ہزار 300کیوسک، چشمہ میں آمد 40ہزار 400کیوسک اور اخراج 35ہزار کیوسک، تونسہ میں آمد 36ہزار 600کیوسک اور اخراج 36ہزار 100کیوسک،گدو میں آمد 64ہزار کیوسک اور اخراج 56ہزار 600کیوسک، سکھر میں آمد 58ہزار 800کیوسک اور اخراج 16ہزار 500کیوسک، کوٹری میں آمد 58ہزار 400کیوسک اور اخراج 36ہزار 400کیوسک، تریموں میں آمد 9ہزار 200کیوسک اور اخراج 2ہزار 200کیوسک، پنجند میں آمد 25 ہزار کیوسک اور اخراج 19ہزار 500کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔(جاری ہے)
آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1550.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728 ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1242.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.277 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 647.90فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.253 ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریزروائر میں پانی کیوسک اور اخراج کے مقام پر آمد میں پانی کی
پڑھیں:
بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-14
کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپا کے قریب کمسن بچے کے گرنے کا مقام سیوریج لائن نہیں بلکہ برساتی نالہ تھا اور وہ اس سانحے پر اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔میئر کراچی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو حکم دیا ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ کھدائی کے دوران مشینری روکنے کا حکم کس نے دیا تھا اور اگر ایسا ثابت ہوا تو متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر عملے کی غفلت سامنے آئی تو اسے بھی نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 88 ہزار مین ہول کور لگائے گئے، 55 فیصد یوسی چیئرمینز کو ڈھکن فراہم کیے گئے ہیں اور اب اس بات کی انکوائری ہوگی کہ انتہائی مصروف مقام پر مین ہول کھلا کیوں تھا اور یہ کتنے دن سے کھلا ہوا تھا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واٹر کارپوریشن کو اس مقام کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس معاملے کو ہر پہلو سے دیکھ کر مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اس علاقے کا ٹاؤن چیئرمین جماعت اسلامی سے تعلق رکھتا ہے اور اگر وہ ذمے داری اس جماعت پر ڈالیں تو لوگ ناراض ہوں گے، تاہم شفاف تحقیقات ہی طے کرے گی کہ غفلت کہاں ہوئی اور کس نے ذمے داری پوری نہیں کی۔