Daily Mumtaz:
2025-07-26@15:26:35 GMT

سُپر بیکٹیریا کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی مل گئی

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

سُپر بیکٹیریا کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی مل گئی

سُپر بیکٹیریا کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابی، سائنسدانوں نے انسان کے اپنے ہی مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کیا ہے جو قدرتی اینٹی بائیوٹکس کا خزانہ ثابت ہو سکتا ہے، ہر سال دس لاکھ سے زیادہ افراد ایسے انفیکشنز سے ہلاک ہو جاتے ہیں جن پر موجودہ اینٹی بائیوٹکس کام نہیں کرتیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں کو انسانی خلیوں کے اندر ایک ایسا نظام ملا ہے جو بیکٹیریا کو مارنے کی خفیہ صلاحیت رکھتا ہے۔ یعنی ہمارے جسم کا ایک ایک خلیہ سُپر انفیکشنز سے لڑنے کے قابل ہوتا ہے۔

جو طاقتور جراثیم موجودہ ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر چکے ہیں، اُنہیں ختم کرنے کے قابل نئی اینٹی بائیوٹکس بنانے میں یہ دریافت بے حد مدد دے سکتی ہے۔

سائنسدانوں نے جسم کے ہر خلیے میں ایسا مکمل نظام دریافت کیا ہے جو پرانے پروٹینز کو چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر کے اُنہیں نئے پروٹینز بنانے کے لیے دوبارہ استعمال کے قابل بناتا ہے۔

جب کوئی خلیہ بیکٹیریا سے متاثر ہوتا ہے تو یہ نظام اسے پہچان لیتا ہے اور پرانے پروٹینز کو مہلک ہتھیاروں میں بدلنا شروع کر دیتا ہے جو بیکٹیریا کی بیرونی تہہ کو چاک کر کے انہیں ختم کر سکتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی سنسنی خیز دریافت ہے، کیونکہ ہمیں پہلے معلوم ہی نہیں تھا کہ ایسا ہو رہا ہے، یہ عمل پورے جسم میں، تمام خلیوں میں ہو رہا ہے اور قدرتی اینٹی بائیوٹکس کی ایک نئی کلاس کو جنم دے رہا ہے۔ چونکہ یہ مادے انسانی جسم میں ہی موجود ہیں، اس لیے اُن سے بنائی گئی اینٹی بائیوٹکس کے ضمنی اثرات بھی بہت کم ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

فرانس؛ اسرائیل کیخلاف لبنانی مزاحمت کے ہیرو ابراہیم عبداللہ 40 سال بعد قید سے رہا

لبنان کے بائیں بازو اور حزب اللہ سمیت تمام طبقات میں یکساں مقبول مزاحمتی ہیرو جارجس ابراہیم عبد اللہ 40 سال بعد فرانس سے وطن واپس پہنچ گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جارجس ابراہیم عبد اللہ کو فرانس کی جیل سے اس شرط پر رہائی ملی تھی کہ وہ فوری طور پر اپنے وطن لبنان چلے جائیں گے۔

جارجس ابراہیم عبد اللہ کو پیرس کی اپیل عدالت نے 17 جولائی کو رہا کرنے کی منظوری دی تھی۔ ان کی رہائی یورپ کی جدید تاریخ کی سب سے طویل سیاسی قید کی داستان کا اختتام ہے۔

جارجس عبد اللہ کو 1987 سے امریکی فوجی اتاشی چارلس رابرٹ رے اور اسرائیلی سفارتکار یاکوف بارسمانتوف کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

اگرچہ انہوں نے کبھی اس قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف نہیں کیا تھا لیکن وہ اس لبنانی گروپ کے بانیوں میں شامل تھے جو فلسطینی اور عرب اتحاد کے حق میں تھا۔

اس لبنانی گروپ کا مقصد لبنان سے غیر ملکی فوجوں بالخصوص اسرائیل کو نکالنے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لانا تھا۔

ان کی رہائی کے لیے کئی بار عدالتوں نے سفارش کی مگر بالخصوص امریکا اور اسرائیل کے سیاسی دباؤ کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا تھا۔

ان کی سزا کی کم از کم مدت 1999 میں مکمل ہوچکی تھی مگر متعدد بار کی درخواستوں کے باوجود انھیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔

74 سالہ عبد اللہ اب اپنے شمالی لبنان کے گاؤں قوبایات واپس آئے ہیں جہاں انہیں لبنانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

ان کے حامی ان کی رہائی کو انصاف کا دیرینہ اقدام قرار دے رہے ہیں اور ان کی وطن واپسی کو ایک تاریخی لمحہ سمجھا جا رہا ہے۔

لبنانی کمیونسٹ پارٹی اور حزب اللہ نے عبد اللہ کو مزاحمت کا ہیرو قرار دیا ہے جبکہ بعض دیگر سیاسی جماعتوں نے اس موقع پر خاموشی اختیار کی ہے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق عبد اللہ کی فلسطینی اور سیکولر شناخت نے انہیں لبنان کی مسیحی سیاسی جماعتوں سے الگ کر دیا ہے۔

لبنان میں عام طور پر نوجوان نسل ان کے بارے میں زیادہ واقف نہیں ہے کیونکہ آج کے ملک کو معاشی اور سیاسی بحرانوں اور ہجرت کا سامنا ہے۔

تاہم جارجس ابراہیم عبد اللہ کی تصاویر اور یادیں سوشل میڈیا پر دوبارہ گردش کر رہی ہیں، اور وہ کچھ حلقوں میں اپنی اصول پسندی کی وجہ سے عزت کی نگاہ سے دیکھے جا رہے ہیں۔

ان کی وطن واپسی کے موقع پر کئی عوامی پروگرام منعقد کیے جائیں گے جن میں سیاسی رہنما، اہل خانہ، انسانی حقوق کے کارکن اور سرگرم کارکن شامل ہوں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • ویسٹ انڈیز میں دنیا کا سب سے چھوٹا انوکھا سانپ 20 برس بعد دوبارہ دریافت
  • پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے، اسحاق ڈار
  • فرانس؛ اسرائیل کیخلاف لبنانی مزاحمت کے ہیرو ابراہیم عبداللہ 40 سال بعد قید سے رہا
  • عوام اس نظام سے سخت تنگ ہے
  • سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
  • عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
  • ایئرپورٹ پر کپڑے اتروا کر طبی معائنہ؛ آسٹریلوی خواتین کی مقدمے میں کامیابی
  • عمران خان مجبوری میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کا کوئی اصولی موقف نہیں: اقرارالحسن
  • خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا