2025-05-24@09:43:44 GMT
تلاش کی گنتی: 8

«سیوک سنگھ»:

    ترکی میں ہونے والے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات 2 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ختم ہو گئے۔ یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین امن کوشش: ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے جلد ملنے کے خواہاں رائٹرز کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان 3 سال سے زائد عرصے میں پہلی براہ راست امن بات چیت کا آغاز ہوا تھا لیکن وہ 2 گھنٹے سے بھی کم دورانیے تک جاری رہ سکے مذاکرات میں طرفین کے درمیان فرق کو کم کرنے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ یوکرین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماسکو کے مطالبات ان کے لیے قابل قبول نہیں تھے۔ متحارب فریقین کے وفود نے جمعے کے روز ترکی کے ایک محل میں ملاقات کی۔ مارچ 2022 میں...
    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔ روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔ دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر...
     یوکرین جنگ کے حوالے سے روس اور امریکا کے مابین سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے ہیں۔ یہ مذاکرات قریباً 12 گھنٹوں پر مشتمل تھے جس کا اعلامیہ آج جاری کیا جائے گا۔ یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکا میں نئی ٹرمپ انتظامیہ یورپ میں یوکرین اور روس کے درمیان ہونے والی تباہ کن 3 سالہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ یہ بھی پڑھیے: یوکرین اور امریکا کے درمیان ریاض میں نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے، یوکرینی وزیردفاع اس سے قبل امریکا نے یوکرین کے ساتھ سعودی عرب میں ہی مذاکرات کیے تھے جنہیں امریکی اور یوکرینی حکام نے مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے...
    اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 20 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یوکرین اور روس میں توانائی کے نظام پر حملے بند کرنے کے لیے دونوں ممالک اور امریکہ کی جانب سے کیے گئے اعلانات کا خیرمقدم کیا ہے۔سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ہر انداز میں جنگ بندی خوش آئند ہے لیکن اس سے یوکرین میں منصفانہ امن کی راہ ہموار ہونی چاہیے جس کی بنیاد اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور یوکرین کی علاقائی سالمیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر ہو۔انہوں نے یہ بات بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں کہی ہے جہاں وہ یورپی شراکت داروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس اور بات چیت کے لیے موجود...
    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بحث کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امن کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: ولادیمیر زیلنسکی سے تلخ کلامی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا یوکرین کی امداد روکنے کا فیصلہ یاد رہے کہ 28 فروری کا دن وائٹ ہاؤس میں امریکا اور یوکرین کے بیچ تعلقات کے لیے انتہائی اہم تھا لیکن دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی تھی۔ امریکی صدر نے اپنے مہمان کی بے عزتی کا کوئی موقع نہیں چھوڑا تھا تاہم دوسری جانب زیلنکسی نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ کوئی بھی ٹیڑھا جواب یوکرین اور روس کی...
    یوکرین کے علاقے اوڈیسا پر روسی فوج کے حملے میں گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے ڈرون کی مدد سے ایٹمی پاور پلانٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے تاہم فضائیہ نے بروقت کارروائی کرکے کوشش ناکام بنادی۔ روسی میڈیا کے مطابق ڈرون حملے کا ہدف روس کے مغربی شہر میں واقع نیوکلیئر پاور پلانٹ تھا۔ گورنر وسیلے اینوکھین نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں کئی سویلین تنصیبات یوکرینی ڈرون حملوں کی زد میں آئی ہیں ۔ دوسری جانب سوئیڈن کے دارالحکومت میں روس کے سفارت خانے پر حملہ کیا گیا ۔ 45 سالہ حملہ آور نے گاڑی سفارت خانے کے آہنی دروازے سے ٹکر ا نے کے بعد...
    روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے ڈرون کی مدد سے روس کے ایک ایٹمی پاور پلانٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے تاہم روسی فضائیہ نے بروقت کارروائی کرکے یہ کوشش ناکام بنادی۔ روسی میڈیا کے مطابق ڈرون حملے کا ہدف روس کے مغربی شہر Smolensk میں واقع نیوکلیئر پاور پلانٹ تھا۔ علاقے کے گورنر وسیلے اینوکھین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس علاقے میں کئی سویلین تنصیبات یوکرینی ڈرون حملوں کی زد میں آئی ہیں جن میں نیوکلیئر پاور پلانٹ بھی شامل ہے تاہم روسی فضائیہ اور الیکٹرانک جنگی نظام انہیں تباہ کررہا ہے۔
    روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ اگر 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں جیتنے سے نہ روکا جاتا تو یوکرین جنگ بھی نہ ہوتی۔ سرکاری میڈیا سے گفتگو میں ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل دوسری بار صدر بنے ہوتے تو روس اور یوکرین کے درمیان قضیے کو اِتنا بڑھنے ہی نہ دیتے کہ معاملات جنگ تک پہنچتے۔ روسی صدر کا کہنا ہے کہ میں بھی یوکرین سے معاملات درست کرنے کے لیے مذاکرات کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔ اس حوالے سے دو طرفہ رابطوں کی ضرورت ہے۔ یوکرین کے صدر ولادومور زیلنسکی اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ امن مذاکرات میں یورپ کا کردار کلیدی نوعیت کا ہونا چاہیے۔...
۱