3 سال بعد بمشکل ہونے والے روس یوکرین مذاکرات 2 گھنٹوں میں بے نتیجہ ختم
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
ترکی میں ہونے والے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات 2 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ختم ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین امن کوشش: ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے جلد ملنے کے خواہاں
رائٹرز کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان 3 سال سے زائد عرصے میں پہلی براہ راست امن بات چیت کا آغاز ہوا تھا لیکن وہ 2 گھنٹے سے بھی کم دورانیے تک جاری رہ سکے
مذاکرات میں طرفین کے درمیان فرق کو کم کرنے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ یوکرین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماسکو کے مطالبات ان کے لیے قابل قبول نہیں تھے۔
متحارب فریقین کے وفود نے جمعے کے روز ترکی کے ایک محل میں ملاقات کی۔ مارچ 2022 میں روس کے یوکرین کے حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔
مزید پڑھیے: روس یوکرین جنگ بندی کے لیے برطانیہ اور فرانس کی تجویز کیا ہے؟
یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا تھا۔
اس صورتحال پر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ پیوٹن کا مذاکرات میں ذاتی طور پر شرکت نہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روس یوکرین مذاکرات روس یوکرین مذاکرات بے نتیجہ روس یوکرین مذاکرات ختم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روس یوکرین مذاکرات روس یوکرین مذاکرات بے نتیجہ روس یوکرین مذاکرات ختم روس یوکرین مذاکرات یوکرین کے کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
روس یوکرین امن کوشش: ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے جلد ملنے کے خواہاں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ (مشرق وسطیٰ سے) امریکا واپس آرہے ہیں اور اب توقع ہے کہ وہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ایک ملاقات رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی رہنما نے کنگنا رناوت سے ٹرمپ مخالف ٹوئٹ کیوں ڈیلیٹ کروائی؟
صدر ٹرمپ نے جمعے کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنا مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر کے واپس واشنگٹن جا رہے ہیں اور اب ان کی روس کے صدر پوٹن کے ساتھ جلد ملاقات ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ نے ابوظہبی میں کہا کہ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف یہ (روس یوکرین جنگ بندی) کریں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان کے اور پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد طے ہوجائے گی۔
ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جب تک وہ پیوٹن سے ملاقات نہیں کرتے وہ روس اور یوکرین امن مذاکرات میں کسی پیش رفت کی توقع نہیں رکھتے۔
امریکی صدر نے اس سے قبل استنبول میں ہونے والے روس یوکرین مذاکرات میں شرکت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا لیکن اب لگتا ہے کہ وہ اس کی بجائے پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیے: ’بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن نہیں چاہتا‘، ڈونلڈ ٹرمپ کا ایپل کے سی ای او کو واضح پیغام
پیوٹن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی سیزفائر کی غرض سے 15 مئی کو استنبول میں ذاتی طور پر ملاقات کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ حالانکہ خود روس نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز دی تھی۔ اس کے بجائے روس نے جونیئر معاونین اور نائب وزرا کا ایک وفد بھیج دیا تھا۔
یوکرینی وفد نے 16 مئی کو ترک اور امریکی حکام سے ملاقات کی اور توقع ہے کہ وہ استنبول میں روسی وفد کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔
مزید پڑھیں: چاہتے ہیں ایران عظیم ملک بنے، اور یہ جوہری ہتھیاروں کے بغیر بھی ممکن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر نے اکثر روسی رہنما کے ساتھ اپنے مبینہ طور پر گرمجوشی کے تعلقات پر فخر کیا ہے حالانکہ اس جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دونوں کی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے حال ہی میں امن کے لیے سنجیدہ کوششیں نہ کرنے پر روسی حکومت پر تنقید کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرمپ کی وطن واپسی ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن مشرق وسطیٰ