اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 جولائی 2025ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ (یو این ایچ سی آر) یوکرین میں جنگ سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے ان کے تباہ شدہ گھروں کی مرمت میں مدد دے رہا ہے۔ اس کام میں ادارے کو ملکی حکومت اور شراکت داروں کا تعاون بھی میسر ہے۔

جولائی 2022 میں اس پروگرام کے آغاز سے اب تک 40 ہزار سے زیادہ گھروں کی مرمت مکمل کی جا چکی ہے جس کے بعد خاندان واپس آنے اور اپنے گھروں میں دوبارہ زندگی شروع کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔

Tweet URL

اس پروگرام کے لیے اب تک 11 کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو کہ یوکرین میں 'یو این ایچ سی آر' کے رہائش سے متعلق وسیع تر امدادی اقدامات کا اہم حصہ ہے۔

(جاری ہے)

مرمت کا طریقہ کار

یہ پروگرام ابتدائی طور پر دارالحکوم کیئو، سومے اور چرنیئو میں حملہ آور روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس کا دائرہ کار ان علاقوں تک بھی بڑھا دیا گیا جن پر یوکرین کی حکومت نے اپنی عملداری دوبارہ قائم کر لی تھی۔ ان میں خارکیئو، کیرسون، میکولائیوو، نیپرو اور اوڈیسا شامل ہیں۔

'یو این ایچ سی آر' مختلف طریقوں سے مکانات کی مرمت میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ان میں مقامی ٹھیکیداروں کے ذریعے مرمت، اگر گھر کے مالکان خود مرمت کرانا چاہیں تو انہیں تعمیراتی سامان کی فراہمی یا مرمت کے لیے نقد امداد مہیا کرنا شامل ہے۔ مرمت کے کام میں چھتوں، کھڑکیوں اور دروازوں کی تبدیلی اور سردی سے بچاؤ کے لیے انسولیشن شامل ہوتی ہے۔

بعض مکانات میں بڑے پیمانے پر مرمت کا کام بھی کیا جاتا ہے۔ ادارہ کثیر المنزلہ عمارتوں کے مشترکہ حصوں کی مرمت میں بھی مدد فراہم کرتا ہے، جس کے لیے مکین سرکاری ای ویڈنولینا معاوضہ پروگرام کے تحت مالی امداد کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

بحالی کی لازمی ضرورت

حالیہ تخمینے کے مطابق، یوکرین بھر میں فروری 2022 سے اب تک 13 فیصد مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جس سے تقریباً 25 لاکھ خاندان متاثر ہوئے ہیں۔

بڑے پیمانے کی تباہی کے پیش نظر لوگوں کو رہائش کی فراہمی یوکرینی حکومت کی بحالی سے متعلق ترجیحات میں شامل ہے۔ ادارے کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدم تحفظ اور بے روزگاری کے بعد مناسب رہائش کی عدم دستیابی بے گھر افراد کی واپسی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

یوکرین میں 'یو این ایچ سی آر' کی نمائندہ، کیرولائنا لنڈ ہوم بلنگ کے مطابق، گھروں کی مرمت محض اینٹوں اور چھتوں کی مرمت نہیں بلکہ انسانی وقار، تحفظ اور وابستگی کی بحالی بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کئی خاندانوں کے لیے یہ ایسا پہلا ٹھوس قدم ہے جو انہیں بہتر مستقبل کی امید دیتا ہے۔تعمیر و مرمت کی آن لائن تربیت

'یو این ایچ سی آر' دیرپا مرمت ہی نہیں بلکہ حملوں کے بعد ہنگامی رہائش کے لیے درکار سامان فراہم کرنے والا سب سے بڑا امدادی ادارہ بھی ہے۔ روسی حملے کے آغاز سے اب تک تقریباً چار لاکھ 70 ہزار افراد کو ترپالیں، لکڑی، کیل اور دیگر تعمیراتی مواد مہیا کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے گھروں کی فوری مرمت کر سکیں۔

مزید برآں، ادارے نے بین الاقوامی شراکت داروں اور پرومیتھیوس پلیٹ فارم کے تعاون سے دو آن لائن کورس بھی تیار کیے ہیں۔ یہ کورس مفت فراہم کیے جاتے ہیں جن کے ذریعے لوگ بنیادی نوعیت کی مرمت، توانائی کی بچت اور گھروں میں سردی سے بچاؤ کے طریقے اپنانے کے حوالے سے آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔

پائیدار اور سستے گھروں کی ضرورت

یوکرین میں بے گھر افراد کی بڑی تعداد اب بھی سستے اور پائیدار گھروں کی تلاش میں ہے۔

ان میں سے 52 فیصد وہ لوگ ہیں جو روس کے مستقل یا عارضی قبضے والے علاقوں سے نقل مکانی کر کے آئے اور اب انہیں واپس جانے کی کوئی امید نہیں ہے۔ ادارہ رہائش گاہوں کی تعمیرنو، دیہی گھروں کی مرمت، اور اجتماعی مراکز کی بہتری کے ذریعے ایسے بے گھر افراد کو رہائش کا مستقل حل فراہم کر رہا ہے۔

'یو این ایچ سی آر' کے اس پروگرام کا مقصد محض رہائشی عمارتوں کی بحالی نہیں بلکہ لوگوں کو تحفظ، استحکام اور وقار کی طرف لوٹانے کی کوشش بھی ہے۔ ادارہ ہزاروں گھروں کی مرمت اور متواتر امدادی سرمایہ کاری کے ذریعے یوکرین میں انسانی بحالی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یو این ایچ سی آر گھروں کی مرمت کی مرمت میں یوکرین میں کی بحالی کے ذریعے فراہم کر کے بعد کے لیے

پڑھیں:

کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد

کراچی:

شہر قائد کے مختلف علاقوں میں گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں ملیں ، ابتدائی تحقیقات میں پولیس دونوں واقعات کو خودکشی بتا رہی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے ضیا کالونی میں گھر سے نوجوان کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جسے ایدھی کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 17 سالہ حیدر علی کے نام سے کی گئی۔

جبکہ کورنگی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ گلے میں رسی کا پھندا لگا کر خودکشی کا بتایا جا رہا ہے جس کی پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے۔ 

چاکیواڑہ 2 نمبر جھٹ پٹ مارکیٹ کے قریب رہائشی عمارت کے فلیٹ سے ایک شخص کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دی گئی۔ 

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 36 سالہ نعیم کے نام سے کی گئی۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ اہلخانہ نے بیان دیا ہے کہ متوفی کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور اس سے قبل بھی خودکشی کی کوشش کر چکا ہے۔

تاہم پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد متوفی کی لاش ورثا کے حوالے کر دی جبکہ واقعے کی پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کی ڈاکٹر ضیااللہ خان بنگش کی رہائش گاہ آمد، تعزیت و فاتحہ خوانی
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • کراچی، مختلف علاقے کے گھروں سے 2 افراد کی گلے میں پھندا لگی لاشیں برآمد
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان