روس نے یوکرین پر اب تک کے سب سے بڑے ڈرون حملے میں 539 ڈرونز اور میزائل مارے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر 3 برسوں میں سب سے شدید فضائی حملہ کیا ہے۔

اس حملے میں روس نے ایک ساتھ اب تک کے سب سے زیادہ ڈرونز استعمال کیے جبکہ کروز اور بیلسٹک میزائل بھی داغے۔

روس کے اس فضائی حملے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ حملہ 13 گھنٹے مسلسل جاری رہا۔

اس حملے میں یوکرین کے دارالحکومت میں ایک شہری ہلاک اور 23 زخمی ہوگئے۔ 5 ایمبولینسوں سمیت دو ریلوے اسٹیشن اور متعدد رہائشی عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔

جس کے باعث ہزاروں لوگ پوری رات پناہ گاہوں، میٹرو اسٹیشنز اور زیر زمین پارکنگز میں گزارنے پر مجبور ہوئے۔

تاحال یوکرین کے دارالحکومت کیف کی فضاؤں میں دھوئیں اور بارود کی بُو رچی ہوئی ہے۔ یہ کیف میں سب سے ہولناک راتوں میں سے ایک تھی۔

صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی حملے کو اب تک کے سب سے بڑے فضائی حملوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہروں میں فضائی حملے اسی وقت شروع ہوئے جب ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی خبریں گردش کرنے لگیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب سے تقریباً ایک گھنٹہ بات کی جس کے بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ میں بہت مایوس ہوا۔ روس جنگ روکنے کے لیے تیار نظر نہیں آتا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

یوکرین کے حملے میں روسی بحریہ کے ڈپٹی چیف سمیت 11 اہلکار ہلاک

روس کی وزارت دفاع نے یوکرین کے ایک حملے میں بحریہ کے ڈپٹی چیف سمیت 11 اہلکاروں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین نے یہ حملہ کرسک کے علاقے میں کیا تھا۔

مارے گئے روسی بحریہ کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل میخائل گودکوف یوکرین جنگ میں کافی متحرک تھے۔

میخائل گودکوف کو مارچ 2025 میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے بحریہ کے زمینی اور ساحلی دستوں کا نائب سربراہ تعینات کیا تھا۔

میجر جنرل میخائل گودکوف نے یوکرین میں لڑنے والی بدنام 155ویں بریگیڈ کی قیادت کی تھی۔

یوکرین اور بین الاقوامی ادارے ان پر بوچا، ایرپین اور ہوستومیل میں شہریوں کے قتل اور جنگی جرائم کا الزام لگا چکے ہیں۔

یوکرین کی سرحدی محافظ سروس کے مطابق 155ویں بریگیڈ نے یوکرینی جنگی قیدیوں کو قتل بھی کیا تھا۔

روس نے ان الزامات کو ہمیشہ مسترد کیا ہے۔

روسی گورنر اولیگ کوژیماکو کے مطابق، گودکوف کورسک میں اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے ہلاک ہوئے۔

انہوں نے گودکوف کو "جرأت مند سپاہی" قرار دیا اور کہا کہ وہ "اپنے ساتھی فوجیوں کے ساتھ اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے مارے گئے۔"

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلی گرام پر روسی بحریہ کے ایک غیر سرکاری اکاؤنٹ کی پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملے میں 10 دیگر اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔

ہلاکت کے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، اور نہ ہی یوکرین نے فی الحال کوئی تبصرہ کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، میزائل بھی فائر کیے
  • یوکرین جنگ کے دوران اب تک کا سب سے بڑا روسی حملہ یوکرین جنگ کے دوران اب تک کا سب سے بڑا روسی حملہ
  • یوکرین کا روس پر حملہ، بحریہ کے ڈپٹی چیف سمیت 11اہلکار ہلاک
  • یوکرین کے حملے میں روسی بحریہ کے ڈپٹی چیف سمیت 11 اہلکار ہلاک
  • غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی فوج کی درندگی برقرار(114 شہید)
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 63 سے زیادہ فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے 82 فلسطینی ہلاک
  • اسرائیل کا فضائی حملہ، انڈونیشن ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان سلطان اہلیہ بچوں سمیت 67 افراد شہید
  • اسرائیلی فوج کا خان یونس کا علاقہ فوری خالی کرنیکا حکم