کراچی: نئی نویلی دلہن کی پھندا لگی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 5 کی رہائشی عمارت میں پھندے سے لٹکی پائی جانے نئی نویلی دلہن کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ متوفیہ کا ابتدائی پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے، متوفیہ کی موت گلا دبنے کے باعث ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کیمیائی تجزیے اور ڈی این اے کے لیے متوفیہ کے جسم کے نمونے حاصل کر لیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکیں گے، لڑکی کے والدین سے رابطہ ہوا ہے، معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں رہائشی عمارت سے نئی نویلی دلہن کی پھندا لگی لاش ملی تھی۔
پولیس کے مطابق لڑکی کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور اس کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی، شادی کے بعد لڑکی اپنے شوہر کی خالہ کے گھر رہائش پذیر تھی جبکہ واقعے کے وقت شوہر گھر پر موجود نہیں تھا۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کا کہنا ہے کہ زینب اپنے شوہر کی خالہ کے گھر رہائش پذیر تھی، متوفیہ کے شوہر کی خالہ اور کزن کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حاصل کیے گئے بیانات کی تصدیق کا عمل بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پوسٹ مارٹم
پڑھیں:
کراچی: پنک بس سروس کے نئے روٹ کا آغاز 17 نومبر سے کیا جارہا ہے: شرجیل میمن
— فائل فوٹوسینیئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کراچی میں عبداللّٰہ چوک سے نمائش چورنگی تک پنک بس سروس کا نیا روٹ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں پنک بس سروس کے نئے روٹ کا آغاز 17 نومبر سے کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں نئے روٹ پر سروس تین مخصوص اوقات میں دستیاب ہوگی۔ صبح 8 سے 9 بجے، دوپہر 1 سے 2 بجے اور شام 5 سے 7 بجے تک خواتین سفر کرسکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے سفر کے دوران آرام، تحفظ اور بہتر انتظامات کو ترجیح دی جائے گی۔ کراچی جیسے بڑے شہر میں خواتین کو روزانہ سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ یہ سروس ان کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد دے گی۔ حکومت سندھ چاہتی ہے خواتین اعتماد کے ساتھ تعلیمی، ملازمت اور ذاتی معاملات نمٹا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بسوں میں سیکیورٹی، ٹریکنگ سسٹم اور تربیت یافتہ عملے کی سہولت موجود ہوگی۔ مستقبل میں اس سروس کو دیگر علاقوں تک بڑھانے کا بھی منصوبہ ہے، یہ اقدام خواتین کے لیے محفوظ شہری ماحول کی طرف ایک بامعنی قدم ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ حکومت آئندہ بھی خواتین کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کرتی رہے گی۔