چلاس میں خوفناک لینڈ سلائیڈنگ، کئی گاڑیاں زد میں آگئیں، متعدد افراد دب گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-08-23
چلاس (مانیٹرنگ ڈیسک) گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ سے 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں جبکہ کئی مسافر گاڑیاں زد میں آگئیں اور 2 گاڑیاں دریا میں جاگریں۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق گندلو کے مقام پر لینڈسلائیڈنگ کے بعد کچھ افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔ ترجمان جی بی حکومت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو عمل تیز کرنے کی ہدایت کردی جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔فیض اللہ فراق نے بتایا کہ گندلو کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے کوئی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی، کچھ مسافر گاڑیوں سے چھلانگ لگاکر جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ ایم ایس ریجنل کے مطابق ریسکیو کی 3 گاڑیاں اور 7 اہلکار آخری اطلاعات تک آپریشن میں مصروف تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملائیشیا ، تھائی لینڈ کی سرحد پر تارکین وطن کی کشتیاں ڈوب گئیں، 300 افراد لاپتہ
کوالالمپور(ویب ڈیسک) ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب تین کشتیوں کے ڈوبنے کے دلخراش واقعے میں 300 سے زائد تارکین وطن لاپتہ ہوگئے، جبکہ 10 افراد کو زندہ بچالیا گیا اور ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشین میری ٹائم اتھارٹی نے بتایا کہ واقعہ تین دن قبل پیش آیا جب متعدد کشتیوں نے غیر قانونی طور پر ملائیشیا میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ کشتیوں میں میانمار، روہنگیا اور بنگلا دیشی تارکین وطن سوار تھے۔
رپورٹس کے مطابق، ابتدائی طور پر 300 سے زائد افراد ایک بڑے جہاز میں سوار تھے، جنہیں بعد میں تین چھوٹی کشتیوں میں تقسیم کیا گیا — ہر کشتی میں تقریباً 100 افراد موجود تھے۔ ان میں سے دو کشتیوں کے لاپتہ ہونے اور ایک کے ڈوبنے کی تصدیق کی گئی ہے۔
ملائیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے اور تلاش کے لیے بحری و فضائی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کشتیوں انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے تحت روانہ کی گئی تھیں جو اکثر خطرناک راستوں سے گزر کر مسافروں کی جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔