روس: کیف پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ، 8 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
روس کی جانب سے کیف پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملے میں 8 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔
حملے سے آذربائیجان کے سفارتخانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔
یوکرینی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے 430 ڈرون اور 18 میزائلوں سے دارالحکومت کیف کو نشانا بنایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلام آباد: وانا کے حملہ آور افغان نکلے، وفاقی دارالحکومت میں سہولت کار، ہینڈلر گرفتار
لاہور+ اسلام آباد+ راولپنڈی+ پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ این این آئی) کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کرنے والے تمام دہشتگرد افغان شہری تھے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حتمی حکم خارجی نور ولی محسود نے دیا۔ دہشتگرد پوری کارروائی کے دوران افغانستان سے ملنے والی ہدایات پر عمل پیرا تھے۔ حملے کی منصوبہ بندی خارجی زاہد نے کی۔ خارجی نور ولی محسود کے حکم پر حملے کی ذمہ داری "جیش الہند" کے نام سے قبول کی۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خارجی نور ولی فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) سے ذمہ داری ہٹانا چاہتا تھا، اسی لئے حملے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں خارجی بار بار جیش الہند کا نام لیتا رہا۔ افغان طالبان کی طرف سے فتنہ الخوارج پر دباؤ رہتا ہے کہ اپنی اصلی شناخت استعمال نہ کریں کیونکہ ان پر پاکستان اور دوست ممالک کا دباؤ بڑھتا ہے۔ آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ خوارج "جیش الہند" کا متعدد بار نام لیتے ہوئے اردو میں بات کر رہا ہے تاکہ اصل شناخت سامنے نہ آئے۔ اس حملے کیلئے تمام سازوسامان افغانستان سے فراہم کیا گیا۔ جس میں امریکی ساختہ ہتھیار شامل تھے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج وانا پر حملے کا مقصد پاکستان میں سکیورٹی خدشات بڑھانا تھا جو کہ بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ کی ڈیمانڈ تھی۔ حملے میں مارے گئے افغان دہشتگردوں کی شناخت نے تمام شکوک و شبہات ختم کر دیے۔ نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کے تحت آخری دہشتگرد ختم ہونے تک آپریشن جاری رہیں گے۔ راولپنڈی کے کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جمعرات کے روز 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے 11 نومبر کو اسلام آباد کی جوڈیشل کمپلیکس میں ہونے والے خودکش دھماکے میں سہولت کاری کی تھی۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ مشتبہ سہولت کاروں کو راولپنڈی کی فوجی کالونی (پیر ودھائی کے علاقے) اور ڈھوک کشمیریاں سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ خیبر پی کے میں بھی ایک کارروائی کی گئی۔ یاد رہے کہ 11 نومبر کو اسلام کچہری کے باہر خودکش حملے میں 12 افراد شہید اور 2 درجن سے زائد زہو گئے تھے۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ اسلام آباد کچہری میں خودکش دھماکے کے بعد جمعرات کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کو کھول دیا گیا۔ وکلاء اور سائلین کی بڑی تعداد کچہری پہنچ گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کچہری میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔