بھارت کو امریکی جنگی ہیلی کاپٹر اپاچی رواں ماہ ملیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: ہندوستانی فوج کو امریکا سے طویل انتظار کے بعد اپاچی AH-64E حملہ آور ہیلی کاپٹروں کی پہلی کھیپ ملنے والی ہے۔ 5691 کروڑ روپے کے معاہدے کے مطابق، ‘ہوا میں چھ ٹینک’ اپاچ میں سے تین 15 جولائی کے قریب پہنچیں گے۔جنگی ہیلی کاپٹر مغربی سرحد پر فوج کی صلاحیتوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ یہ ہیلی کاپٹر مارچ 2024 میں آنے والے تھے اور فی الحال 15 ماہ کی تاخیر کا سامنا کر رہے ہیں۔ وزارت دفاع کے حکام کے مطابق بقیہ تین میں سے دوسری کھیپ کی نومبر میں آمد متوقع ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ٹیلی فون پر بات چیت کے ذریعے یقین دلایا کہ ہیلی کاپٹر اس سال کے اندر ہی فراہم کر دیے جائیں گے۔ملٹری روٹری ونگ فورسز جدید خدمات کی زمینی، سمندری اور فضائی کارروائیوں میں اٹوٹ کردار ادا کرتی ہیں۔ حملہ آور ہیلی کاپٹر یا تو زمینی دستوں کو قریبی فضائی مدد فراہم کرتے ہیں یا قریبی جنگی حملوں میں بکتر بند اہداف کو تباہ کرنے کے لیے ٹینک مخالف کردار میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
وہ جاسوسی مشنوں میں ہلکے ہیلی کاپٹروں کو بھی لے سکتے ہیں یا اپنے کارگو، MEDEVAC یا دیگر مشنوں کو لے جانے والے ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ملٹی ڈومین آپریشنز کے لیے ڈیزائن کیے گئے اٹیک ہیلی کاپٹروں کی جدید ترین کنفیگریشن مختلف قسم کے آپریشنز اور کاموں میں اہم کردار ادا کرے گی۔ Apache AH-64E کو دنیا کے جدید ترین اور مہلک ملٹی رول اٹیک ہیلی کاپٹروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
بوئنگ کی طرف سے تیار کردہ، ہیلی کاپٹر فائر پاور، چستی اور جدید ٹیکنالوجی کو یکجا کرتا ہے۔McDonnell Douglas (سابقہ Hughes) AH-64 Apache ایک جڑواں انجن والا روٹری ونگ ہوائی جہاز ہے جسے ایک مستحکم، انسان سے چلنے والے فضائی ہتھیاروں کے نظام کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اپنے دو پائلٹس اور جدید ترین کمپیوٹرز کے ساتھ، اپاچی بکتر بند گاڑیوں سمیت وسیع اہداف کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ منفی موسمی حالات میں دن یا رات مشن انجام دینے کے قابل ہے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹروں ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد میں مزید 24 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد رواں سال کے مجموعی کیسز کی تعداد بڑھ کر 554 تک پہنچ گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد کے دیہی علاقوں سے اب تک 417 اور شہری علاقوں سے 137 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔ متاثرہ مقامات پر انسدادِ ڈینگی اقدامات کے تحت 17 ہزار سے زائد گھروں میں اسپرے اور فوگنگ کی گئی جبکہ رواں ماہ اب تک 12 ہزار 493 ڈینگی لاروا ہاٹ اسپاٹس ختم کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی میں بھی صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے، جہاں رواں سال اب تک ڈینگی کے 394 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ متاثرہ مریضوں کا تعلق زیادہ تر پوٹھوہار ٹاؤن کے چار وارڈز اور راول ٹاؤن کی مختلف یونین کونسلوں سے ہے۔
محکمہ صحت نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھروں اور اردگرد کے علاقوں میں پانی کے ذخائر کو خشک رکھا جائے تاکہ ڈینگی لاروا کی افزائش کو روکا جا سکے۔