نانگا پربت پر ہلاک ہونے والی غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 46 سالہ خاتون کوہ پیما kolouchava Klara نانگا پربت سر کرنے والی سات رکنی ٹیم کا حصہ تھیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دیامر نظام الدین کے مطابق غیر ملکی خاتون کوہ پیما کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان اونچائی سے گری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت پر حادثے کا شکار ہونے والی غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی لاش کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ دیامر انتظایہ کے مطابق لوکیشن ٹریس ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاش کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے نانگا پربت پر مہم جوئی کے دوران غیر ملکی خاتون کوہ پیما کھائی میں گر کر ہلاک ہو گئی تھیں۔ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 46 سالہ خاتون کوہ پیما kolouchava Klara نانگا پربت سر کرنے والی سات رکنی ٹیم کا حصہ تھیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دیامر نظام الدین کے مطابق غیر ملکی خاتون کوہ پیما کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان اونچائی سے گری ہے۔ نظام الدین نے مزید بتایا تھا کہ جس جگہ خاتون کوہ پیما گری ہے اس جگہ کی لوکیشن ٹریس کی جائے گی اور پھر طے کیا جائے گا کہ تلاش کا کام کیسے شروع کرنا ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی کے مطابق جو لوگ خاتون کوہ پیما کیساتھ تھے انہوں نے بیس کیمپ آ کر بتایا کہ خاتون کی ہلاکت ہوئی ہے۔ ایڈیشنل کمشنر نے بتایا کہ بیس کیمپ سے رابطے میں پہلے مشکلات پیش آرہی تھی تو ابتدائی اطلاعات ایسی تھیں کہ آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے خاتون ہلاک ہوئی ہے تا ہم بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ وہ کھائی میں گری جس سے ان کی موت واقع ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نانگا پربت کے مطابق ہوئی ہے
پڑھیں:
ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔