ترکیہ کے جنگلوں میں لگی آگ بےقابو، 2 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
ترکیہ کے علاقے اڈی میس کے جنگلوں میں لگی آگ بےقابو ہوگئی ہے اور آتشزدگی پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران 2 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں محکمہ جنگلات کا ایک کارکن اور ایک 81 سالہ رہائشی شامل ہے۔
ترکیہ کے بحیرہ ایجین کے ساحلی شہر چشمی کے قریب سے شروع ہونے والی آگ پر قابو پانے کے لیے سینکڑوں فائر فائٹرز ہیلی کاپٹروں کے ہمراہ تعینات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ترکیہ: ازمیر میں جنگلاتی آگ بے قابو، 50 ہزار سے زائد افراد کا انخلا
بدھ کے روز شروع ہونے والی اس آگ کی وجہ سے 3 رہائشی علاقے خالی کرائے گئے ہیں اور سڑکوں کو بند کر دیا۔ حکام کا بتانا ہے کہ آگ خشک فصلوں کے بیچ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سے ترکیہ میں ہوا میں شدت اور انتہائی گرمی اور کم نمی کے باعث مختلف جنگلات میں سینکڑوں جگہ آتشزدگی ہوئی۔
آتشزدگی کی وجہ سے تقریباً 200 گھر کو نقصان پہنچا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکن بری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکنوں کو بری کردیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں سہیل، اکرم، شاہ زیب اور میرا خان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سزا سنائی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان اور جسٹس خادم سومرو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چاروں کارکنوں کو بری کر کے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات: 3 گواہوں کا بیان ریکارڈلاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات کی سماعت کی جس کے دوران پراسیکیوشن کے 3 گواہوں نے 1 مقدمے میں بیان ریکارڈ کرایا۔
وکیل صفائی کے مطابق استغاثہ کے 9 میں سے صرف ایک گواہ نے ملزمان کی شناخت کی۔ استغاثہ کے وکیل نے شواہد پیش کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے وقت طلب کیا۔
ججز نے ریمارکس دیے کہ اگر وقت لینا تھا تو کیس کے شروع میں بتا دیتے، اب تمام دلائل سن چکے ہیں۔ کسی کی میڈیکولیگل رپورٹ نہیں ہے، کوئی زخمی موجود نہیں۔ استغاثہ ملزمان کی جائے وقوعہ پر موجودگی تو ثابت کرے۔ عدالت شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا نہیں دے سکتی۔