data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گلگت(مانیٹرنگ ڈیسک) گلگت بلتستان کے نانگا پربت بیس کیمپ پر چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی ایک غیر ملکی خاتون سیاح کھائی میں گرنے سے ہلاک ہو گئیں۔واضح رہے کہ نانگا پربت دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی ہے، جسے ’قاتل پہاڑ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کا یہ لقب 1953 میں پہلی کامیاب مہم سے قبل 30 سے زائد کوہ پیماؤں کی ہلاکت کے بعد پڑا تھا۔گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کے کوآرڈینیٹر محمد قاسم نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعہ صبح 4 بجے کے قریب کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان پیش آیا، جہاں چیک ری پبلک سیاح کا آکسیجن سلنڈر دھماکے سے پھٹ گیا۔انہوں نے موت کی وجہ آکسیجن سلنڈر پھٹنا قرار دیا، تاہم دیامر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نظام الدین نے بتایا کہ کوہ پیما کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان اونچائی سے گریں، انہوں نے کہا کہ جس مقام پر وہ گری تھی اس کا پتا لگایا جائے گا اور اس کے بعد تلاش کا کام شروع کیا جائے گا۔عہدیدار نے بتایا کہ کوہ پیما کے ساتھ آنے والی ٹیم بیس کیمپ پر آئی تھی اور اس کی موت کی اطلاع دی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خاتون کی موت آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے ہوئی، لیکن بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ کھائی میں گر گئی تھی، جو ان کی موت کی وجہ بنی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کیا دو روز میں دریا کا بہاؤ معمول پر آجائے گا، پی ڈی ایم اے کا اندازہ،

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی تیزی سے نیچے کی جانب جا رہا ہے اور آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں دریاؤں کے بہاؤ کے معمول پر آنے کی توقع ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سال مجموعی طور پر غیر متوقع بارشیں ہوئیں اور ستمبر کے آخر تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کے مطابق شجاع آباد اور جلال پور پیروالا میں دو بند ٹوٹنے کے باعث موٹروے کو بند کرکے مرمتی کام جاری ہے، جبکہ گوجرانوالا اور گجرات میں نکاسی آب کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔

عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں بڑی تعداد میں لوگ دریا کے کنارے موجود ہیں، وہاں 17 ہزار خاندانوں کے لیے ٹینٹ سٹی قائم کیا گیا ہے۔ متاثرین کو راشن کے ساتھ ان کے مویشیوں کے لیے چارے کا بھی بندوبست کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریلیف کیمپوں میں سب سے زیادہ جلدی امراض کی شکایات سامنے آئی ہیں، تاہم روزانہ ہزاروں مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب مکمل طور پر متحرک ہے، وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم فیلڈ میں موجود ہیں۔ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تخمینے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں اور متاثرین کے نقصانات کا ازالہ 30 روز میں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بدین: سیاف کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن میں کرپشن کے خلاف احتجاجی کیمپ میں شرکاء نعرے لگا رہے ہیں
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا قصور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ
  • اپردیر :رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی کھائی میں گرگئی، دوساتھیوں سمیت زخمی
  • ملائیشیا: طوفان کے باعث تودے گرنے سے 13 افراد جاں بحق
  • ملائیشیا میں تودے گرنے سے متعدد افراد جاں بحق
  • ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
  • کیا دو روز میں دریا کا بہاؤ معمول پر آجائے گا، پی ڈی ایم اے کا اندازہ،
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
  • محراب پور،سیپکو کی نااہلی ،بوسیدہ پول گرنے سے لڑکا جاں بحق،ورثا کا احتجاج