data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والی کمپنی میٹا نے صارفین کی نجی زندگی میں ایک نئے انداز سے رسائی کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، کمپنی کے جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس اب خود سے صارفین کو پیغامات بھیجنے کی صلاحیت حاصل کر رہے ہیں، جس پر پرائیویسی کے ماہرین نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق میٹا کی زیرِ آزمائش یہ خصوصیت آئندہ ہفتوں یا مہینوں میں صارفین کے سامنے آسکتی ہے، جس کے بعد کمپنی کا اے آئی چیٹ بوٹ بغیر کسی پرومپٹ کے گفتگو کا آغاز کرسکے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ چیٹ بوٹس صارفین کے ساتھ سابقہ بات چیت کو یاد رکھیں گے اور اس بنیاد پر آگے بات بڑھائیں گے۔

اندرونی ذرائع کے مطابق اس فیچر کو پراجیکٹ اومنی کا نام دیا گیا ہے، جس کا بنیادی مقصد صارفین کو طویل دورانیے تک کمپنی کی ایپس پر مصروف رکھنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیچر میٹا کے اے آئی اسٹوڈیو میں پہلے ہی آزمائشی مراحل میں ہے، جہاں صارفین اپنی دلچسپیوں کے مطابق چیٹ بوٹس کو کسٹمائز کرسکتے ہیں۔

میٹا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس صرف ان صارفین کو پیغامات بھیجیں گے جنہوں نے گزشتہ 14 دنوں کے دوران کم از کم 5 بار چیٹ بوٹ کے ساتھ بات کی ہو۔ اگر صارف نے بوٹ کے پیغام کا جواب نہ دیا تو وہ مزید پیغامات نہیں بھیجے گا۔

واضح رہے کہ اس فیچر کا مقصد صرف صارفین کی مصروفیت بڑھانا نہیں بلکہ مالی طور پر بھی کمپنی کے لیے فائدہ مند ہے، تخمینوں کے مطابق رواں سال میٹا کو اپنے اے آئی پروڈکٹس سے 2 سے 3 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے جبکہ 2035 تک یہ آمدنی 1,400 ارب ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

ماہرین نے اس پیش رفت پر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ فیچر صارفین کی پرائیویسی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے، کیونکہ چیٹ بوٹس کا ماضی کی گفتگو یاد رکھنا اور خود سے رابطہ کرنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صارفین کی کے مطابق چیٹ بوٹس

پڑھیں:

ایرانی تیل بیچنے پرانڈین اورپاکستانی کمپنیوں پرامریکی پابندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن :امریکا کا کہنا ہے کہ اس نے ایسی کمپنیوں اور بحری جہازوں پر پابندی عائد کی ہے جو ایرانی خام تیل، پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی تجارت میں ملوث ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت مشرق وسطیٰ میں تنازعات اور عدم استحکام کو ہوا دے رہی ہے، تجارتی بہاو ¿ میں خلل ڈال رہی ہے اور دہشت گرد و پراکسی گروپوں کی مالی معاونت کر رہی ہے۔

 امریکا نے اس آمدن کو روکنے کے لیے اقدام کیے ہیں جس سے (ایرانی) حکومت اپنی تباہ کن سرگرمیوں کی معاونت کرتی ہے اور اپنے عوام پر ظلم کرتی ہے۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا میں قائم سائی سبوری کنسلٹنگ سروسز اور پاکستانی کمپنی الائنس انرجی ایرانی تیل کی تجارت میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں قائم بریز مرین ایسٹ مینجمنٹ اور پانامہ کی آئل انویشن کے نام بھی دیے گئے ہیں۔

 امریکی حکام کے مطابق ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی تجارت میں ملوث کمپنیوں کی فہرست میں کاﺅ میتھانول کمپنی، اریا سینا کنٹرول انٹرنیشنل ٹیکنیکل انسپکشن اور ایشیا سی اینجل شپنگ کو شامل ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ نامزد کردہ افراد اور کمپنیوں کی امریکہ میں تمام جائیدادیں اور مفاد قبضے میں لیے جائیں گے۔

امریکا کے آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول کی ویب سائٹ کے مطابق الائنس انرجی لاہور میں قائم نجی کمپنی ہے جو پریشیئن گلف پیٹرو کیمیکل انڈسٹری کمرشل کے ساتھ ملوث پائی گئی ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق انڈین کمپنی سائی سبوری کے ایل پی جی ٹینکر بیٹلیور ستمبر 2022 کے دوران ایران سے پیٹرولیم مصنوعات کی ٹرانسپورٹ میں ملوث تھی۔اس نے الائنس انرجی کے لیے ایسا کیا جس پر پہلے سے پابندی عائد تھی۔

متعلقہ مضامین

  • ریسکیو آپریشن کے مقام پر خاموشی ہونی چاہیے، سیفٹی اینڈ ریلیف ماہرین
  • فرانس نےمعروف سرچ انجن گوگل پر پر بھاری جرمانہ عائدکر دیا
  • ایرانی تیل بیچنے پرانڈین اورپاکستانی کمپنیوں پرامریکی پابندی
  • مائیکروسافٹ کا دنیا بھر سے 9 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ
  • ٹرانسفارمر کی تبدیلی حیسکو کی ذمے داری، کسی کو رقم ادا نہ کریں،ترجمان
  • آئی فون صارفین کے لیے بڑی خوشخبری: ایک سے زیادہ واٹس ایپ اکاؤنٹس اب ایک ہی فون پر
  • جسٹس منصور علی شاہ نے ججز سینیارٹی بغیر مشاورت طے کرنے پر سوالات اٹھا دیے
  • اب آپ تھریڈز میں ایک دوسرے سے چیٹ بھی کرسکیں گے
  • شمالی علاقوں میں سیاحت یا سانحہ؟ محفوظ سفر کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر